آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک نے ہماری ناکہ بندی کی ہوئی ہے فضل الرحمن
مدارس کوبدنام کرنیکی سازشیں کی جارہی ہیں،نیٹوممالک نے خیبرپختونخواکو50 کروڑ ڈالر دیے،جو خزانے میں جمع نہیں ہونگے
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ پاکستان آج بھی اقتصادی، معاشی اور سیاسی طور پر آزاد نہیں، یہی وجہ ہے کہ ڈرون حملے نہیں رک رہے۔
آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک ہماری معاشی ناکہ بندی کیے ہوئے ہیں، ان کی مداخلت اس حد تک ہے کہ پاکستان کا بجٹ بھی وہی ادارے بناتے ہیں، ہمیں انگریزوں سے آزادی تو مل گئی لیکن پھر بھی آزاد نہ ہوسکے، اگر عالمی اداروں کے فیصلے نہ مانے تو یہ ڈر رہتا ہے کہ کہیں ملک کا حال عراق، فلسطین، لیبیا اور افغانستان کی طرح نہ کردیا جائے، اسلام دشمن عالمی طاقتیں اسلامی مدارس کو بدنام کرنیکی سازشیں کر رہی ہیں، لیکن علمائے اکرام دینی مدارس کی حفاظت کرتے رہیں گے،ان خیالات کا اظہار انھوں نے لاڑکانہ کے مدرسہ جامعہ اسلامیہ اشاعت القرآن والحدیث میں52 طالبعلموں کی دستار فضیلت کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ملک کی مذہبی قوتیں متحد تھیں لیکن عالمی ادارے ایجنسیوں کو استعمال کرکے پھوٹ ڈال رہے ہیں، جے یو آئی تمام مکاتب فکر کی نمائندگی کرتی ہے، این جی اوز کو عالمی ادارے پیسے فراہم کرتے ہیں تاکہ مغربی ایجنڈے پر عمل کر سکیں، ہم پولیو مہم کیخلاف نہیں لیکن پولیو مہم میں کام کر نیوالے افراد مذہبی جماعتوں اور مذہبی شخصیات کے حوالے سے عوام میں منفی پروپیگنڈا کرتے ہیں، انھوں نے مزید کہا کہ کہ 73 کے آئین کے مطابق بلدیاتی انتخابات ایک ماہ کے اندر کروانے ہیں، ہم سپریم کورٹ کے شکر گزار ہیں تاہم سپریم کورٹ سے درخواست کرتے ہیں کہ 1973 کے آئین میں شامل اسلامی نکات پر بھی عمل کروایا جائے، جس پر 40سال سے عمل نہیں ہو رہا جبکہ خیبر پختونخوا اسمبلی کی جانب سے 2 بار پاس کروائی گئیں قرار داد وں کو بھی سپریم کورٹ نے ہی رد کیا۔
آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک ہماری معاشی ناکہ بندی کیے ہوئے ہیں، ان کی مداخلت اس حد تک ہے کہ پاکستان کا بجٹ بھی وہی ادارے بناتے ہیں، ہمیں انگریزوں سے آزادی تو مل گئی لیکن پھر بھی آزاد نہ ہوسکے، اگر عالمی اداروں کے فیصلے نہ مانے تو یہ ڈر رہتا ہے کہ کہیں ملک کا حال عراق، فلسطین، لیبیا اور افغانستان کی طرح نہ کردیا جائے، اسلام دشمن عالمی طاقتیں اسلامی مدارس کو بدنام کرنیکی سازشیں کر رہی ہیں، لیکن علمائے اکرام دینی مدارس کی حفاظت کرتے رہیں گے،ان خیالات کا اظہار انھوں نے لاڑکانہ کے مدرسہ جامعہ اسلامیہ اشاعت القرآن والحدیث میں52 طالبعلموں کی دستار فضیلت کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ملک کی مذہبی قوتیں متحد تھیں لیکن عالمی ادارے ایجنسیوں کو استعمال کرکے پھوٹ ڈال رہے ہیں، جے یو آئی تمام مکاتب فکر کی نمائندگی کرتی ہے، این جی اوز کو عالمی ادارے پیسے فراہم کرتے ہیں تاکہ مغربی ایجنڈے پر عمل کر سکیں، ہم پولیو مہم کیخلاف نہیں لیکن پولیو مہم میں کام کر نیوالے افراد مذہبی جماعتوں اور مذہبی شخصیات کے حوالے سے عوام میں منفی پروپیگنڈا کرتے ہیں، انھوں نے مزید کہا کہ کہ 73 کے آئین کے مطابق بلدیاتی انتخابات ایک ماہ کے اندر کروانے ہیں، ہم سپریم کورٹ کے شکر گزار ہیں تاہم سپریم کورٹ سے درخواست کرتے ہیں کہ 1973 کے آئین میں شامل اسلامی نکات پر بھی عمل کروایا جائے، جس پر 40سال سے عمل نہیں ہو رہا جبکہ خیبر پختونخوا اسمبلی کی جانب سے 2 بار پاس کروائی گئیں قرار داد وں کو بھی سپریم کورٹ نے ہی رد کیا۔