ایکسپریس میڈیا گروپ کے دفاتر پر حملہملک بھر میں صحافیوں کے مظاہرے دھرنے و احتجاجی ریلیاں

پی ایف یو جے کی اپیل پرملک بھر میں صحافی سراپا احتجاج، سیاسی و سماجی رہنما اور تاجربھی شریک

ایکسپریس میڈیا گروپ کے دفتر پرحملے کیخلاف کراچی یونین آف جرنلسٹس کے تحت مظاہرے سے کے یو جے کے صدر جی ایم جمالی خطاب کر رہے ہیں ،ن لیگ کے رہنما سلیم ضیااورپی پی کے قادر پٹیل بھی شریک ہیں ۔ فوٹو : ایکسپریس

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) کے صدر رانا عظیم اور جنرل سیکریٹری امین یوسف کی اپیل پر کراچی سمیت ملک بھر کے پریس کلبوں کے باہر اوردیگر مقامات پر کراچی میں ایکسپریس میڈیا گروپ کے دفاترپر بم حملے خلاف مظاہرے کیے گئے۔

ریلیاں نکالی گئیں اور دھرنے دیے گئے ۔ احتجج میں صحافی برادری کے ساتھ سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں ،آرٹس کونسل کے عہدیداروں ، تاجربرادری کے نمائندوں،سی پی این ای کے عہدیداروں نے شرکت کی اور صحافی برداری سے مکمل یکجہتی کا اظہارکیا۔اس موقع پر ''ظلم کے یہ ضابطے، ہم نہیں مانتے''، ''حق و سچ کی آواز دبانے والوں کیخلاف کارروائی کرو''، ''صحافیوں کو تحفظ دو'' جیسے فلک شگاف نعرے بلند کے گئے۔ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) کی اپیل پر کراچی یونین آف جرنلسٹس کے تحت منگل کو کراچی پریس کلب کے باہر ایکسپریس میڈیا گروپ کے دفتر پر ہونے والے دوسرے حملے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرے میں صحافتی تنظیموں، سیاسی ومذہبی جماعتوں، سماجی تنظیموں،سول سوسائٹی،ایکسپریس میڈیا گروپ کے کارکنان سمیت زندگی کے مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے افراد کی ایک بہت بڑی تعداد نے شرکت کی۔

ان افراد نے ایکسپریس میڈیا گروپ کے دفتر پر ہونے والے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان حملوں میں ملوث عناصر کو جلد گرفتار کیا جائے۔ ان افراد نے گراں قدر صحافتی خدمات اور حق وسچ کی آواز بلند کرنے پر ایکسپریس میڈیا گروپ کوخراج تحسین پیش کیا۔ احتجاجی مظاہرے میں پی ایف یو جے کے سیکریٹری جنرل امین یوسف، سی پی این ای کے جبار خٹک، کے یو جے کے صدر جی ایم جمالی، جنرل سیکریٹری واجد رضا اصفہانی، پاکستان پیپلز پار ٹی کراچی ڈویژن کے صدرقادر پٹیل، مسلم لیگ (ن) سندھ کے سیکریٹری جنرل سلیم ضیاء، آرٹس کونسل احمد شاہ ،کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر، سندھ تاجر اتحاد کے چیئرمین جمیل پراچہ، کراچی الیکٹرونکس ڈیلرز ایسوسی ایشن کے رہنما رضوان عرفان، تحریک انصاف سندھ کے سیکریٹری جنرل سید حفیظ الدین سمیت سیاسی ومذہبی جماعتوں کے رہنمائوں، سماجی تنظیموں کے رہنمائوں سمیت دیگر نے شرکت کی۔

احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے سی پی این ای کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر جبار خٹک نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آزادی صحافت کے لیے صحافیوں نے بڑی قربانیاں دی ہیں، سچ کی آواز کو دبانے کے لیے ماضی میں بھی اوچھے ہتھکنڈے استعمال کیے گئے لیکن سچ کی آواز کو دبایا نہیں جاسکا۔ انھوں نے ایکسپریس میڈیا گروپ کے دفتر پر ہونے والے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ صورتحال کا نوٹس لے۔ پی ایف یو جے کے جنرل سیکریٹری امین یوسف نے کہا کہ میڈیا کی ترقی اور آزادی صحافت میں ایکسپریس میڈیا گروپ کی بڑی خدمات ہیں۔




انھوں نے کہا کہ رواں برس ایکسپریس کے دفتر پر دوسری مرتبہ حملہ کیا گیا ہے جو ناقابل برداشت ہے، ہم اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اگر ایکسپریس میڈیا گروپ پر ہونے والے حملوں میں ملوث افراد کو گرفتار نہ کیا گیا تو صحافی ملک بھر میں بھرپور احتجاج کریں گے۔ کراچی یونین آف جرنلسٹس کے صدر جی ایم جمالی نے کہا کہ کراچی سمیت ملک بھر میں حق وسچ کی آواز بلند کرنے پر صحافیوں اور صحافتی اداروں کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے، آج میں واضح کردینا چاہتا ہوں کہ حالات چاہیے کیسے بھی ہوں، ہم ڈٹ کر ان حالات کامقابلہ کریں گے۔

انھوں نے ایکسپریس میڈیا گروپ پر ہونے والے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور واضح کیا کہ اس قسم کے حملوں سے صحافی اور صحافتی اداروں کو ڈرایا نہیں جاسکتا۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے عبدالقادر پٹیل، سلیم ضیاء، عتیق میر، سید حفیظ الدین، احمد شاہ ودیگر نے کہا کہ آزادی صحافت میں ایکسپریس میڈیا گروپ کی بڑی خدمات ہیں، ایکسپریس میڈیا گروپ نے ہمیشہ حق وسچ کے لیے آواز بلند کی ہے۔ مقررین نے کہا کہ حالات چاہیے کیسے بھی ہوں۔ ایکسپریس میڈیا نے اصل حقائق اور سچ عوام کے سامنے پیش کیا، ہم ایکسپریس میڈیا گروپ کی صحافتی خدمات پر ان کی انتظامیہ اور کارکنان کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ مقررین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ایکسپریس نیوز کے دفتر پر ہونے والے حملوں کی تحقیقات کی جائیں اور ایکسپریس میڈیا گروپ کے دفاتر سمیت تمام صحافتی اداروں کو سیکیورٹی فراہم کی جائے۔نمائندہ ایکسپریس کے مطابق سکھر یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے بھرپور احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کی بڑی تعداد نے عمران ساحل کی قیادت میں گھنٹہ گھر چوک پر دھرنا دیا۔ مظاہرے میں شامل عمران ساحل، پرویز خان و دیگر کا کہنا تھا کہ پیشہ ورانہ صحافت ایک مقدس اور خدمت خلق سمیت معاشرتی مسائل اجاگر کرنے کا مشن ہے ،بعد ازاں ایس یو جے کا اجلاس عمران ساحل کے زیر صدارت منعقد ہوا،۔ اجلاس میں پی ایف یو جے کے صدر رانا محمد عظیم ، سیکریٹری جنرل امین یوسف وقیادت کی جانب سے صحافیوں کے حقوق کے حصول کے لیے 17دسمبر کو اسلام آباد میں دیے جانیوالے دھرنے میں شرکت کے حوالے سے تفصیلی غور کیا گیا۔ حیدرآباد سے نمائندہ ایکسپریس کے حیدرآباد یونین آف جرنلسٹس کے صدر جنید خانزادہ اور سیکریٹری جاوید چنہ کی قیادت میں پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا گیا۔ اس موقع ایچ یو جے کے صدر جنید خانزادہ نے خطاب کرتے ہوئے واقعہ کی سخت مذمت کی اور کہا کہ دشت گردی کی ان بزدلانہ کارروائیوں سے ہمیں حق و سچ بات کہنے سے نہیں روکا جا سکتا۔نواب شاہ کے صحافیوں نے نواب شاہ پریس کلب کے سامنے نوابشاہ یونین آف جرنلسٹس کے صدر اسمٰعیل ڈومکی کی قیادت میں احتجاجی ریلی نکالی گئی جو کہ پریس کلب سے شیراز چوک ہوتی ہوئی واپس پریس کلب پہنچی جہاں صحافیوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔

مظاہرے میں شامل صحافیوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے ،جن پر نعرے درج تھے،احتجاجی مظاہرے سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے دہشتگرد حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان بزدلانہ حملوں سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہونگے حکومت صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔نمائندہ ایکسپریس کے مطابق پشاور پریس کلب کے صدر ناصر حسین اور خیبر یونین آف جرنلسٹس کے جنرل سیکریٹری طارق آفاق نے کہا کہ صحافیوں پر تشدد افسوسناک ہے ۔ایسے واقعات سے صحافیوں کی آواز نہیں دبائی جاسکتی ۔پنجاب یونین آف جرنلسٹس کے سیکریٹری عامر سہیل ،لاہورپریس کلب کے صدر ارشد انصار ودیگر نے لاہور پریس کلب کے باہر مظاہرہ کیا ،اس کے علاوہ گوجرانوالہ، ملتان، کوئٹہ،پشاور،بہاولپور،ایبٹ آباد،حیدرآباد،سکھر،نواب شاہ،ڈیرہ بگٹی،حب،میرپورخاص،شکارپور،خسرار،خیرپور، ڈی آئی خان،ٹندو آدم، خیبرپختونخوا اور اسلام آباد میں بھی مظاہرے کیے گئے۔
Load Next Story