بھارت نقل مکانی کرنے والے ہندوخاندان کسمپرسی کاشکار

فیصلے پرپچھتاوا،1ہزارپاکستانی ہندوبے یارومددگار، بھارت کا سہولیات سے انکار

بھارت میں امتیازی سلوک پرکئی ہندوخاندان معافی مانگ کر واپس آنا چاہتے ہیں ۔ فوٹو : فائل

پاکستان سے نقل مکانی کرکے بھارت جانیوالے ہندوخاندان کورونا وائرس اورلاک ڈاون کے دوران بھارتی دارلحکومت میں انتہائی کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبورہیں۔

مجنوں کا ٹیلہ کیمپ میں ایک ہزارپاکستانی ہندو انتہائی مشکل حالات سے دوچارہیں اوراب کورونا وائرس اورلاک ڈاون کی وجہ سے ان کی مشکلات مزیدبڑھ گئی ہیں بھارتی حکومت ان پاکستانی ہندوؤں کوکوئی سہولت دینے کوتیارنہیں ہے تاہم سکھوں کی ایک تنظیم سری گرو سنگھ سبھا پہاڑی والا کی طرف سے ان پاکستانی ہندوخاندانوں میں امداد تقسیم کی گئی ہے۔


سری گرو سنگھ سبھا پہاڑی والا کے صدر سوران سنگھ بھنڈاری نے کہا کہ پاکستانی شہری جنھوں نے دہلی میں پناہ لی ہے ان کی بلاتفریق مذہب وملک مددکی جارہی ہے،دوسری طرف پاکستان سے نقل مکانی کرکے جانیوالے ہندوخاندان بھارت میں ہونیوالے امتیازی سلوک کی وجہ سے اپنے فیصلے پرپچھتارہے ہیں ، ان میں سے کئی ہندوخاندان ایسے ہیں جواب واپس پاکستان آنا چاہتے ہیں اورحکومت سے معافی مانگنا چاہتے ہیں۔

 
Load Next Story