لبنان میں ایرانی سفارتخانے پر حملے میں سعود ی عرب ملوث ہے حسن نصراللہ کا الزام

بیروت میں ایرانی سفارتخانے پر حملہ القاعدہ نے سعودی عرب کی خفیہ ایجنسی کے مکمل تعاون سے کیا, حزب اللہ سربراہ۔

سعودی عرب چاہتا ہے کہ تمام عرب ریاستیں اور مسلم مما لک کی کمانڈ اس کے ہاتھ میں ہو, حسن نصراللہ۔ فوٹو؛ فائل

حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ الزام لگایا ہے کہ بیروت میں ایرانی سفارتکانے پر ہونے والے حملے میں سعودی عرب ملوث ہے ۔

ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران حسن نصراللہ کا کہنا تھا کہ لبنان کے دارلحکومت بیروت میں ایرانی سفارتخانے پر حملہ القاعدہ نے سعودی عرب کی خفیہ ایجنسی کے مکمل تعاون سے کیا، القاعدہ کے عبداللہ اعظم بریگیڈ کا سربراہ ایک سعودی امیر ہے جس کا براہ راست تعلق سعودی عرب کے حساس ادارے سے ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران سعودی عرب کے ساتھ کئی عرصے سے تعلقات بحال کرنا چاہتا ہے لیکن سعودی عرب نے ایران سے تعلقات کی بحالی کے تمام دروازے بند کر رکھے ہیں، سعودی عرب چاہتا ہے کہ تمام عرب ریاستیں اور مسلم مما لک کی کمانڈ اس کے ہاتھ میں ہو جو ایران کے ساتھ تعلقات کی بحالی میں رکاوٹ کی سب سے بڑی وجہ ہے ۔


حسن نصراللہ کا کہنا تھا کہ سعودی عرب ایران کو کئی سالو ں سے اپنا دشمن سمجھتا ہے لیکن اس میں انتی ہمت نہیں کہ وہ اپنی فوج کو براہ راست لڑائی کے لئے میدان میں اتارے،سعودی عرب شام کے حوالےسے اپنے تمام منصوبوں میں ناکام ہوچکا ہے اس لئے وہ اپنا غصہ ایران پر اتار رہا ہے ۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 19نومبر کو لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ایرانی سفارتخانے پر حملے میں 17افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے تھے ۔
Load Next Story