کورونا وبا پاکستان کے تیل اورگیس کے شعبے کو51 ارب کا نقصان

پٹرولیم مصنوعات کی فروخت پر عائد ٹیکس، مراعات اور رائلٹی کی مد میں نقصانات شامل

پٹرولیم مصنوعات کی فروخت پر عائد ٹیکس، مراعات اور رائلٹی کی مد میں نقصانات شامل فوٹو:فائل

NEW YORK:
پاکستان کو تیل اور گیس کے شعبے میں ماہ اپریل کے دوران بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

کورونا وبا کے باعث ملک بھر لاک ڈاؤن ہے جس سے طلب میں کمی ہوئی اور حکومت کو اپریل کے دوران 51 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔ اس میں پٹرولیم مصنوعات کی فروخت پر عائد ٹیکس، مراعات اور تیل اور گیس کی رائلٹی کی مد میں ہونے والے نقصانات بھی شامل ہیں۔


ذرائع نے پٹرولیم ڈویژن کے اعداد و شمار ایکسپریس کو بتاتے ہوئے کہا کہ تیل اور گیس کا شعبہ جس میں تیل اور گیس کی تلاش، ڈرلنگ اور پیداوار شامل ہے انھیں مجموعی طور پر 15 ارب 50 کروڑ روپے کا نقصان اپریل میں پہنچا۔اپریل کے دوران ہی طلب میں کمی کے باعث سوئی سدرن گیس کمپنی نے 9 ارب 40 کروڑ روپے جبکہ سوئی ناردن گیس پائپ لاین کمپنی نے 12 ارب 90 کروڑ روپے نقصان ظاہر کیا ہے، جبکہ آیل مارکیٹنگ کمپنیوں کو 9 ارب روپے اور ایل پی جی انڈسٹری کو 7 کروڑ روپے نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

 
Load Next Story