پی ایس ایل لائیو اسٹریمنگ معاہدے میں جوئے کی تشہیر کی اجازت دینے کا انکشاف
10 لاکھ ڈالر کے تین سالہ کنٹریکٹ کی آدھی رقم پی سی بی کو مل چکی، ذرائع
پی ایس ایل لائیو اسٹریمنگ معاہدے میں جوئے کی تشہیر کے حوالے سے مشروط اجازت کا انکشاف سامنے آگیا، 10 لاکھ ڈالر کے تین سالہ معاہدے میں سے آدھی رقم پی سی بی وصول بھی کرچکا ہے۔
ایکسپریس کے مطابق پاکستان سپر لیگ کا پانچواں ایڈیشن کورونا وائرس کے سبب ادھورا رہ گیا، صورتحال بہتر ہونے پر پلے آف میچز رواں سال کے آخر پر منعقد ہو سکتے ہیں، ایونٹ کے دوران "ایکسپریس" کی رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ میچز ایک غیرملکی جوئے کی ویب سائٹ پر لائیو دکھائے گئے۔ پی سی بی کا موقف تھا کہ میڈیا پارٹنر نے بغیر اجازت ایسا کیا اور اس سے وضاحت طلب کر لی گئی ہے۔
اب ایک نیا انکشاف ہوا ہے کہ لائیو اسٹریمنگ میں جوئے کی تشہیر کی مشروط اجازت معاہدے کا حصہ ہے، شق نمبر 4.4 بی کے مطابق میچز میں بیٹنگ، گیمبلنگ، پریڈکشن گیمز اور سروسز کی پروموشن، اسپانسر شپ اور ایڈورٹائزنگ کی صرف اس صورت میں اجازت ہوگی اگر اس ملک کا قانون اسے نہ روکتا ہو۔
اس حوالے سے رابطے پر پی ایس ایل کے پروجیکٹ ایگزیکٹو شعیب نوید نے نمائندہ "ایکسپریس" کو بتایا کہ ہر ملک کے اپنے قوانین ہوتے ہیں، انگلینڈ اور آسٹریلیا میں بیٹنگ لیگل ہے وہاں دوران میچز ایسے اشتہارات چل سکتے ہیں،البتہ ایسا پاکستان یا دوسرے ممالک کیلیے نہیں ہے۔
دوسری جانب ذرائع نے بتایا کہ پی سی بی نے تین سالہ لائیو اسٹریمنگ حقوق10 لاکھ ڈالر کے عوض ایک غیرملکی کمپنی کو فروخت کیے، معاہدے کے تحت اسے تین لاکھ 33 ہزار 333 ڈالر 30 جون 2019 تک ادا کرنے تھے،83 ہزار 333 ڈالر پی ایس ایل 2020ء شروع ہونے سے 4 ہفتے پہلے اور اتنی ہی رقم آخری میچ سے قبل دینا تھی اس لحاظ سے5 لاکھ ڈالر بورڈ کو مل چکے ہوں گے۔
چونکہ ابھی اس سال کا ٹورنامنٹ مکمل طور پر نہیں ہوا اس لیے تیسری قسط کے حوالے سے تصدیق نہیں ہوسکی۔ ایک لاکھ 66 ہزار 667 ڈالر ٹورنامنٹ ختم ہونے کے 2 ماہ بعد تک جمع کرنے ہوں گے، 83 ہزار333 کی 2 پیمنٹس جبکہ ایک لاکھ 66 ہزار 667 ڈالر کی آخری قسط اگلے سال ٹورنامنٹ سے پہلے اور بعد میں واجب الادا ہوں گی۔
ایکسپریس کے مطابق پاکستان سپر لیگ کا پانچواں ایڈیشن کورونا وائرس کے سبب ادھورا رہ گیا، صورتحال بہتر ہونے پر پلے آف میچز رواں سال کے آخر پر منعقد ہو سکتے ہیں، ایونٹ کے دوران "ایکسپریس" کی رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ میچز ایک غیرملکی جوئے کی ویب سائٹ پر لائیو دکھائے گئے۔ پی سی بی کا موقف تھا کہ میڈیا پارٹنر نے بغیر اجازت ایسا کیا اور اس سے وضاحت طلب کر لی گئی ہے۔
اب ایک نیا انکشاف ہوا ہے کہ لائیو اسٹریمنگ میں جوئے کی تشہیر کی مشروط اجازت معاہدے کا حصہ ہے، شق نمبر 4.4 بی کے مطابق میچز میں بیٹنگ، گیمبلنگ، پریڈکشن گیمز اور سروسز کی پروموشن، اسپانسر شپ اور ایڈورٹائزنگ کی صرف اس صورت میں اجازت ہوگی اگر اس ملک کا قانون اسے نہ روکتا ہو۔
اس حوالے سے رابطے پر پی ایس ایل کے پروجیکٹ ایگزیکٹو شعیب نوید نے نمائندہ "ایکسپریس" کو بتایا کہ ہر ملک کے اپنے قوانین ہوتے ہیں، انگلینڈ اور آسٹریلیا میں بیٹنگ لیگل ہے وہاں دوران میچز ایسے اشتہارات چل سکتے ہیں،البتہ ایسا پاکستان یا دوسرے ممالک کیلیے نہیں ہے۔
دوسری جانب ذرائع نے بتایا کہ پی سی بی نے تین سالہ لائیو اسٹریمنگ حقوق10 لاکھ ڈالر کے عوض ایک غیرملکی کمپنی کو فروخت کیے، معاہدے کے تحت اسے تین لاکھ 33 ہزار 333 ڈالر 30 جون 2019 تک ادا کرنے تھے،83 ہزار 333 ڈالر پی ایس ایل 2020ء شروع ہونے سے 4 ہفتے پہلے اور اتنی ہی رقم آخری میچ سے قبل دینا تھی اس لحاظ سے5 لاکھ ڈالر بورڈ کو مل چکے ہوں گے۔
چونکہ ابھی اس سال کا ٹورنامنٹ مکمل طور پر نہیں ہوا اس لیے تیسری قسط کے حوالے سے تصدیق نہیں ہوسکی۔ ایک لاکھ 66 ہزار 667 ڈالر ٹورنامنٹ ختم ہونے کے 2 ماہ بعد تک جمع کرنے ہوں گے، 83 ہزار333 کی 2 پیمنٹس جبکہ ایک لاکھ 66 ہزار 667 ڈالر کی آخری قسط اگلے سال ٹورنامنٹ سے پہلے اور بعد میں واجب الادا ہوں گی۔