جوئے کی کمپنی سے معاہدہ پی سی بی نے سخت ایکشن لینے کا فیصلہ کرلیا
آئندہ ماہ کوئی اعلان ہوگا، معاہدے سے قبل میڈیا پارٹنرنے ہم سے اجازت نہیں لی تھی، پروجیکٹ ایگزیکٹیو پی ایس ایل
پی سی بی نے جوئے کی کمپنی کو لائیو اسٹریمنگ حقوق بیچنے کے معاملے پر سخت ایکشن لینے کا فیصلہ کر لیا۔
پی ایس ایل5کے میچز ایک غیرملکی بیٹنگ ویب سائٹ پر براہ راست نشر ہونے کا انکشاف کچھ عرصے قبل ہوا تھا،اس حوالے سے نمائندہ ''ایکسپریس'' نے پی ایس ایل پروجیکٹ ایگزیکٹیو شعیب نوید سے گفتگو میں مزید معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی ہے،اس سوال پر کہ پی سی بی جوئے کی ویب سائٹ کو لائیو اسٹریمنگ حقوق فروخت کرنے پر میڈیا پارٹنر سے بازپرس کر رہا ہے، دوسری جانب خود میچز کے دوران بیٹنگ کے اشتہارات دکھانے کی اجازت بھی دے دی کیا ایسا درست ہے۔
شعیب نوید نے جواب میں کہا کہ یہ دونوں الگ چیزیں ہیں، میڈیا پارٹنر نے لائیو اسٹریمنگ کے حقوق بیٹ365 کو فروخت کردیے جس کی قطعی طور پر اجازت نہیں تھی، انھیں ایسی ڈیل کرنے سے قبل پہلے پی سی بی سے منظوری لینا چاہیے تھی جو کسی صورت نہیں ملتی، اشتہارات صرف ان ممالک میں دکھائے جاتے ہیں جہاں اجازت ہے، اس سوال پر کہ کیا ٹینڈر دستاویز کے ساتھ جمع کرانے والے پلان میں میڈیا پارٹنر نے بیٹنگ ویب سائٹ سے معاہدے کاارادہ ظاہر کیا تھا؟
پی ایس ایل آفیشل نے نفی میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایسا کوئی ذکر نہیں کیا گیا تھا،ٹورنامنٹ شروع ہوتے ہی جیسے ہی ہمیں بیٹنگ ویب سائٹ پر میچز لائیو اسٹریم ہونے کا علم ہوا ہم نے فوراً میڈیا پارٹنر ٹیک فرنٹ اور مذکورہ ویب سائٹ بیٹ 365 دونوں کواسے روکنے کیلیے نوٹس بھیجے، اب بھی اس معاملے پر بات چیت جاری ہے، ہمارے میڈیا پارٹنر نے غلطی تسلیم کر لی مگر ایسے معاملات میں پی سی بی کا سخت مؤقف ہے، آئندہ ماہ تک سینئر مینجمنٹ کی جانب سے کوئی فیصلہ آجانا چاہیے، بغیر پوچھے معاہدے پر میڈیا پارٹنر کیخلاف سخت ایکشن لیا جا سکتا ہے۔
ریزرو رائٹس میں بیٹنگ شامل نہ ہونے کے سوال پر انھوں نے کہا کہ اس کی ضرورت نہیں ہوتی، بیٹنگ ویب سائٹ سے معاہدے کی اجازت نہ دینے اور اشتہارات چلانے دینے سے کنفیوژن کے سوال پر شعیب نوید نے کہا کہ ایسی کوئی بات نہیں ہے، معاہدے میں شامل ہے کہ جہاں بھی میچز دکھائیں اس سے پی سی بی کو آگاہ کریں، بیٹنگ ویب سائٹ سے معاہدے کا ہمیں نہیں بتایا گیا، جیسے ہی پتا چلا تو بغیر تاخیر سے نوٹس بھیج دیا تھا،اس قسم کے معاملات میں ہماری زیرو ٹولیرنس پالیسی ہے۔
یاد رہے کہ ایک ملین ڈالر کے معاہدے کادورانیہ تین سال ہے،اگر کسی قسط کی ادائیگی میں تاخیر نہیں ہوئی تو پی سی بی کو اب تک آدھی رقم مل چکی ہوگی۔ پی ایس ایل5کو پلے آف میچزسے قبل کورونا وائرس کے سبب ادھورا چھوڑنا پڑا تھا،بورڈ رواں سال کے اختتام پر بقیہ میچز کاانعقاد کرنا چاہتا ہے۔
پی ایس ایل5کے میچز ایک غیرملکی بیٹنگ ویب سائٹ پر براہ راست نشر ہونے کا انکشاف کچھ عرصے قبل ہوا تھا،اس حوالے سے نمائندہ ''ایکسپریس'' نے پی ایس ایل پروجیکٹ ایگزیکٹیو شعیب نوید سے گفتگو میں مزید معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی ہے،اس سوال پر کہ پی سی بی جوئے کی ویب سائٹ کو لائیو اسٹریمنگ حقوق فروخت کرنے پر میڈیا پارٹنر سے بازپرس کر رہا ہے، دوسری جانب خود میچز کے دوران بیٹنگ کے اشتہارات دکھانے کی اجازت بھی دے دی کیا ایسا درست ہے۔
شعیب نوید نے جواب میں کہا کہ یہ دونوں الگ چیزیں ہیں، میڈیا پارٹنر نے لائیو اسٹریمنگ کے حقوق بیٹ365 کو فروخت کردیے جس کی قطعی طور پر اجازت نہیں تھی، انھیں ایسی ڈیل کرنے سے قبل پہلے پی سی بی سے منظوری لینا چاہیے تھی جو کسی صورت نہیں ملتی، اشتہارات صرف ان ممالک میں دکھائے جاتے ہیں جہاں اجازت ہے، اس سوال پر کہ کیا ٹینڈر دستاویز کے ساتھ جمع کرانے والے پلان میں میڈیا پارٹنر نے بیٹنگ ویب سائٹ سے معاہدے کاارادہ ظاہر کیا تھا؟
پی ایس ایل آفیشل نے نفی میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایسا کوئی ذکر نہیں کیا گیا تھا،ٹورنامنٹ شروع ہوتے ہی جیسے ہی ہمیں بیٹنگ ویب سائٹ پر میچز لائیو اسٹریم ہونے کا علم ہوا ہم نے فوراً میڈیا پارٹنر ٹیک فرنٹ اور مذکورہ ویب سائٹ بیٹ 365 دونوں کواسے روکنے کیلیے نوٹس بھیجے، اب بھی اس معاملے پر بات چیت جاری ہے، ہمارے میڈیا پارٹنر نے غلطی تسلیم کر لی مگر ایسے معاملات میں پی سی بی کا سخت مؤقف ہے، آئندہ ماہ تک سینئر مینجمنٹ کی جانب سے کوئی فیصلہ آجانا چاہیے، بغیر پوچھے معاہدے پر میڈیا پارٹنر کیخلاف سخت ایکشن لیا جا سکتا ہے۔
ریزرو رائٹس میں بیٹنگ شامل نہ ہونے کے سوال پر انھوں نے کہا کہ اس کی ضرورت نہیں ہوتی، بیٹنگ ویب سائٹ سے معاہدے کی اجازت نہ دینے اور اشتہارات چلانے دینے سے کنفیوژن کے سوال پر شعیب نوید نے کہا کہ ایسی کوئی بات نہیں ہے، معاہدے میں شامل ہے کہ جہاں بھی میچز دکھائیں اس سے پی سی بی کو آگاہ کریں، بیٹنگ ویب سائٹ سے معاہدے کا ہمیں نہیں بتایا گیا، جیسے ہی پتا چلا تو بغیر تاخیر سے نوٹس بھیج دیا تھا،اس قسم کے معاملات میں ہماری زیرو ٹولیرنس پالیسی ہے۔
یاد رہے کہ ایک ملین ڈالر کے معاہدے کادورانیہ تین سال ہے،اگر کسی قسط کی ادائیگی میں تاخیر نہیں ہوئی تو پی سی بی کو اب تک آدھی رقم مل چکی ہوگی۔ پی ایس ایل5کو پلے آف میچزسے قبل کورونا وائرس کے سبب ادھورا چھوڑنا پڑا تھا،بورڈ رواں سال کے اختتام پر بقیہ میچز کاانعقاد کرنا چاہتا ہے۔