سیاسی رہنما کے بیٹے کی بازیابی کیلیےآپریشن پولیس نے 20گھر مسمار کر کے آگ لگا دی
20موبائلوں اوربکتر بند گاڑیوں میں سوار بھاری نفری نے جام صاحب کے گاؤں کا محاصرہ کر لیا، شدید ہوائی فائرنگ سے خوف وہراس
PESHAWAR:
احسن جونیجو کی بازیابی کیلیے ضلع بھر کی پولیس کا آپریشن۔ 20 سے زائد گھر مسمار کرکے آگ لگا دی گئی۔
گھریلو سامان خاکستر، پولیس کی ہوائی فائرنگ سے علاقہ گونج اٹھا۔ تفصیلات کے مطابق بدھ کی صبح 5 بجے ضلع شہید بینظیر آبادکی20 سے زائد پولیس موبائلوں و بکتر بندگاڑیوں نے جام صاحب کے نواحی گاؤں صدیق شر میں اڑھائی ماھ قبل اغوا کیے گئے فنکشنل لیگ کے رہنما سابق یوسی ناظم کھڈرو کے 11 سالہ بیٹے احسن جونیجو کی بازیابی کیلیے چھٹی بار آپریشن کرتے ہوئے 20 سے زائد گھروں کو مسمار کر کے آگ لگادی جس کے باعث سامان جل کر خاکستر ہوگیا۔
پولیس نے آپریشن سے قبل زبردست ہوائی فائرنگ بھی کی جس سے علاقہ گونج اٹھا، متاثرہ محمد شریف شر نے صحافیوں کو بتایا کہ پولیس نے ہمارے گھروں کو بلاوجہ جلا دیا، احسن کے اغوا میں ہم ملوث نہیں، آگ سے قرآن پاک بھی شہید ہوگیا، انھوں نے الزام لگایا کہ پولیس نے ان کے 5نوجوانوں کو 2 کلو چرس میں ملوث کرکے جیل بھیج دیا جبکہ ایک نوجوان عبدالقادر شر ایک ماہ سے پولیس نے لاپتہ کر دیا ہے۔ جبکہ 2 خواتین بھی پولیس کی تحویل میں ہیں۔ احسن جونیجو کی بازیابی کیلیے بنائی جانے والی پولیس کی تفتیشی ٹیم کے سربراہ ڈی ایس پی آصف پیچوھو نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ صدیق شر اور ان کے ساتھی جرائم پیشہ ہیں اور گھروں کو آگ لگانے اور قرآن پاک جلا کر شہید کرنے کے الزام میں صداقت نہیں۔ احسن جونیجو کی بازیابی کے قریب ہیں، جلد بازیاب کروالیں گے۔
احسن جونیجو کی بازیابی کیلیے ضلع بھر کی پولیس کا آپریشن۔ 20 سے زائد گھر مسمار کرکے آگ لگا دی گئی۔
گھریلو سامان خاکستر، پولیس کی ہوائی فائرنگ سے علاقہ گونج اٹھا۔ تفصیلات کے مطابق بدھ کی صبح 5 بجے ضلع شہید بینظیر آبادکی20 سے زائد پولیس موبائلوں و بکتر بندگاڑیوں نے جام صاحب کے نواحی گاؤں صدیق شر میں اڑھائی ماھ قبل اغوا کیے گئے فنکشنل لیگ کے رہنما سابق یوسی ناظم کھڈرو کے 11 سالہ بیٹے احسن جونیجو کی بازیابی کیلیے چھٹی بار آپریشن کرتے ہوئے 20 سے زائد گھروں کو مسمار کر کے آگ لگادی جس کے باعث سامان جل کر خاکستر ہوگیا۔
پولیس نے آپریشن سے قبل زبردست ہوائی فائرنگ بھی کی جس سے علاقہ گونج اٹھا، متاثرہ محمد شریف شر نے صحافیوں کو بتایا کہ پولیس نے ہمارے گھروں کو بلاوجہ جلا دیا، احسن کے اغوا میں ہم ملوث نہیں، آگ سے قرآن پاک بھی شہید ہوگیا، انھوں نے الزام لگایا کہ پولیس نے ان کے 5نوجوانوں کو 2 کلو چرس میں ملوث کرکے جیل بھیج دیا جبکہ ایک نوجوان عبدالقادر شر ایک ماہ سے پولیس نے لاپتہ کر دیا ہے۔ جبکہ 2 خواتین بھی پولیس کی تحویل میں ہیں۔ احسن جونیجو کی بازیابی کیلیے بنائی جانے والی پولیس کی تفتیشی ٹیم کے سربراہ ڈی ایس پی آصف پیچوھو نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ صدیق شر اور ان کے ساتھی جرائم پیشہ ہیں اور گھروں کو آگ لگانے اور قرآن پاک جلا کر شہید کرنے کے الزام میں صداقت نہیں۔ احسن جونیجو کی بازیابی کے قریب ہیں، جلد بازیاب کروالیں گے۔