افغانستان میں یکے بعد دیگرے خود کش حملے 25 سے زائد ہلاکتیں
حملے کابل کے زچہ و بچہ اسپتال اور ننگرپار میں پولیس چیف کے جنازے پر کیے گئے
افغانستان کے دارالحکومت کابل کے زچہ و بچہ اسپتال اور ننگرہار میں پولیس کمانڈر کے جنازے پر خود کش حملے کے نتیجے میں مجموعی طور پر 25 سے زائد افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوگئے۔
افغان میڈیا کے مطابق دارالحکومت کابل کے ایک زچہ و بچہ اسپتال پر مسلح افراد نے حملہ کردیا، حملہ آور اسپتال کے عقب میں واقع گیسٹ ہاؤس میں داخل ہونا چاہتے تھے تاہم ناکامی کی صورت میں بارودی مواد کو دھماکے سے اُڑا کر اندھا دھند فائرنگ کردی، حملے میں ایک سیکیورٹی اہلکار، 4 خواتین اور ایک بچہ ہلاک ہوگیا جب کہ 4 افراد زخمی ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں : کابل دھماکوں سے گونج اُٹھا
دوسری جانب ننگر ہار میں دل کے دورے کے سبب ہلاک ہونے والے پولیس کمانڈر شیخ اکرم کی نماز جنازہ کے دوران خود کش حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں 20 سے زائد افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہیں۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ کنڑ کا ضلعی اسپتال میتوں اور زخمیوں سے بھر گیا ہے۔
قبل ازیں صوبے بلخ میں افغان فضائیہ کے حملے میں 11 جنگجوؤں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا گیا تھا تاہم علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ بمباری میں ہلاک ہونے والے زیادہ تر معصوم شہری تھے جس پر افغان وزارت دفاع نے تحقیقات کرانے کا بھی اعلان کیا تھا۔ کابل میں ہونے والے دھماکے بلخ کارروائی کا ردعمل بھی ہوسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز کابل میں 7 زوردار دھماکے سنے گئے تھے جن میں سے ایک دھماکا فوجی قافلے پر کیا گیا تھا جب کہ لغمان میں ہونے والی ایک جھڑپ میں بھی درجنوں اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔
افغان میڈیا کے مطابق دارالحکومت کابل کے ایک زچہ و بچہ اسپتال پر مسلح افراد نے حملہ کردیا، حملہ آور اسپتال کے عقب میں واقع گیسٹ ہاؤس میں داخل ہونا چاہتے تھے تاہم ناکامی کی صورت میں بارودی مواد کو دھماکے سے اُڑا کر اندھا دھند فائرنگ کردی، حملے میں ایک سیکیورٹی اہلکار، 4 خواتین اور ایک بچہ ہلاک ہوگیا جب کہ 4 افراد زخمی ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں : کابل دھماکوں سے گونج اُٹھا
دوسری جانب ننگر ہار میں دل کے دورے کے سبب ہلاک ہونے والے پولیس کمانڈر شیخ اکرم کی نماز جنازہ کے دوران خود کش حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں 20 سے زائد افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہیں۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ کنڑ کا ضلعی اسپتال میتوں اور زخمیوں سے بھر گیا ہے۔
قبل ازیں صوبے بلخ میں افغان فضائیہ کے حملے میں 11 جنگجوؤں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا گیا تھا تاہم علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ بمباری میں ہلاک ہونے والے زیادہ تر معصوم شہری تھے جس پر افغان وزارت دفاع نے تحقیقات کرانے کا بھی اعلان کیا تھا۔ کابل میں ہونے والے دھماکے بلخ کارروائی کا ردعمل بھی ہوسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز کابل میں 7 زوردار دھماکے سنے گئے تھے جن میں سے ایک دھماکا فوجی قافلے پر کیا گیا تھا جب کہ لغمان میں ہونے والی ایک جھڑپ میں بھی درجنوں اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔