سری لنکا میں کورونا کے نام پر مسلم میتوں کو جلانے کا انکشاف

فاطمہ نامی خاتون کو کورونا کے باعث ہلاک ہونے کا کہہ کر میت کو جلا دیا گیا تاہم دو روز بعد ٹیسٹ رزلٹ منفی آگیا

کورونا وائرس وبا کے دوران انتقال کرجانے والے مسلمانوں کو اسلامی طریقے سے دفن کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے، فوٹو : فائل

KARACHI:
سری لنکا میں مسلمانوں کو اپنے مردوں کو دفنانے کی اجازت نہ دینے اور لاشوں کو انتظامیہ کی جانب سے کورونا وائرس کا شکار قرار دے کر جلانے کا انکشاف ہوا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سری لنکن دارالحکومت کولمبو میں فاطمہ رنوسا نامی خاتون دوران علاج خالق حقیقی سے جاملیں تاہم طبی عملے نے ان کی موت کی وجہ کورونا قرار دے کر لاش انتظامیہ کے حوالے کردی اور خون نمونے ٹیسٹ کے لیے لیبارٹری بھیج دیئے۔


سری لنکا میں حکومت نے کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کو دفنانے کے بجائے لاشیں جلانے کا فیصلہ کیا ہے جس کی وجہ سے انتظامیہ نے ٹیسٹ کا نتیجہ آنے سے پہلے ہی فاطمہ رنوسا کی لاش جلادی لیکن دو روز بعد کورونا ٹیسٹ منفی آگیا جس پر اہل خانہ پھوٹ پھوٹ کر رونے لگے۔

مرحومہ کے بیٹے محمد ساجد نے حکام سے واقعے کا نوٹس لے کر انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ ان کی والدہ کی میت کو اسلامی طریقہ کار کے برخلاف کورونا وائرس کا بہانہ بنا کر جلا دیا گیا اور جب سے ٹیسٹ منفی آنے کا پتا چلا ہے ہمارا غم دہرا ہوگیا ہے۔
Load Next Story