ڈپارٹمنٹل کرکٹ کے تن مردہ میں جان ڈالنے کا پلان تیار
ڈومیسٹک سیزن سے قبل نان فرسٹ کلاس ٹورنامنٹ کا معاملہ آج کرکٹ کمیٹی کے اجلاس میں زیر غور آئے گا،ذرائع
ڈپارٹمنٹل کرکٹ کے تن مردہ میں جان ڈالنے کا پلان تیار کرلیا گیا، ڈومیسٹک سیزن سے قبل نان فرسٹ کلاس ٹورنامنٹ کا معاملہ کرکٹ کمیٹی کے اجلاس میں زیر غور آئے گا۔
پی سی بی کی کرکٹ کمیٹی کا پہلا اجلاس 19 فروری کو ہوا تو ڈپارٹمنٹل کرکٹ کیلیے ونڈو تلاش کرنے کی تجویز سامنے آئی تھی،بعد ازاں ارکان کو مزید پیش رفت کرنا تھی لیکن کورونا وائرس کی وجہ سے اپریل کے وسط میں شیڈول میٹنگ ہی ممکن نہیں ہوسکی، گوکہ سیکڑوں کرکٹرز بے روزگار ہو چکے مگر اب تک بچے ہوئے کوچز، معاون اسٹاف اور کھلاڑی بڑی بے تابی کے ساتھ ڈپارٹمنٹل مقابلوں کے حوالے سے کسی مثبت فیصلے کے منتظر ہیں۔
پی سی بی کی کرکٹ کمیٹی کا دوسرا اجلاس بدھ کو چیئرمین اقبال قاسم کی سربراہی میں ہوگا، دیگر ممبران میں وسیم اکرم، عمرگل، علی نقوی اور عروج ممتاز شامل ہیں، کمیٹی آزادانہ حیثیت میں کام کرتے ہوئے سفارشات مرتب کرنے کی مجاز ہے، عہدے کے لحاظ سے چیف ایگزیکٹیو وسیم خان اور ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ ذاکر خان بھی بورڈ کی نمائندگی کرینگے۔
ذرائع کے مطابق کرکٹ کمیٹی کو نئے ڈومیسٹک سیزن پر مجوزہ پلان کے بارے میں بتایا جائے گا، پی سی بی ملکی سطح پر مقابلوں کا آغاز ستمبر میں کرنے کا خواہاں ہے، کورونا وائرس کی وجہ سے حالات سازگار نہ ہوئے تو مقابلے 1 یا2 ماہ کی تاخیر سے بھی شروع کرائے جا سکتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ڈومیسٹک سیزن سے قبل ایک نان فرسٹ کلاس ٹورنامنٹ کے انعقاد پر بھی غور کیا جا رہا ہے، اس میں صرف ڈپارٹمنٹس کی ٹیمیں شریک ہونگی، اخراجات محکموں کو خود اٹھانا ہوں گے، وسائل بھی انہی کے استعمال ہوں گے،ایسوسی ایشنز کی 6 ٹیموں کا سفید ہاتھی پالنے والے پی سی بی کو فی الحال ٹیموں کیلیے اسپانسرز نہیں مل رہے، اس لیے ڈپارٹمنٹس کے معاملے میں فنڈز خرچ کرنے سے گریز کرتے ہوئے ان کو خود کفالت کا راستہ دکھایا جائے گا، یوں ڈپارٹمنٹل کرکٹ کے مردہ گھوڑے میں جان ڈالنے کیلیے اداروں کو خود ہی ہمت کرنا ہوگی۔
ٹورنامنٹ کا فارمیٹ یا ٹی ٹوئنٹی ہو یا ون ڈے یہ معاملہ بھی کرکٹ کمیٹی میں زیر غور آئے گا، محکموں کے نمائندوں سے ہونے والی بورڈ حکام کی بات چیت کو پیش نظر رکھتے ہوئے کمیٹی اپنی سفارشات چیئرمین پی سی بی احسان مانی کو پیش کرے گی،ویڈیو لنک پر ہونے والے کرکٹ کمیٹی اجلاس کے شرکا کو ایسوسی ایشنز کے لیے عبوری کمیٹی کی تشکیل کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت سے بھی آگاہ کیا جائے گا، پاکستان ٹیم کے دورئہ انگلینڈ کی پلاننگ پر بھی بات چیت متوقع ہے۔
دوسری طرف چیف ایگزیکٹیو وسیم خان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ نئے سینٹرل کنٹریکٹ کی فہرست منگل کو جاری کردی جائے گی تاہم اعلان ایک دن کیلیے موخر کردیاگیا، ترجمان پی سی بی کے مطابق چیف سلیکٹر اور ہیڈ کوچ مصباح الحق نے ناموں کی فہرست چیئرمین پی سی بی احسان مانی کو بھجوا دی ہے،سابق کپتان نے ساتھ اپنی تجاویز بھی دی ہیں، بورڈ سربراہ کی منظوری کے بعد بدھ کو کنٹریکٹ پانے والے کھلاڑیوں اورکیٹیگریز کا اعلان کردیا جائیگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ3 فاسٹ بولرز کو فہرست سے باہر کیے جانے کا امکان ہے، چند کرکٹرز کی تنزلی بھی ہوگی، وسیم خان پہلے ہی اعلان کر چکے کہ فہرست میں 19یا 20 کرکٹرز شامل ہوں گے، کرکٹ کمیٹی کو سینٹرل کنٹریکٹ کے حوالے سے فیصلوں پر بھی بریفنگ دی جائیگی۔
ٹیسٹ کپتان اظہر علی اور فاسٹ بولر شاہین آفریدی کی اے کیٹیگری میں ترقی کی تجویز ہے، سابق کپتان سرفراز احمد اور یاسر شاہ کی بی کیٹیگری میں تنزلی ہوسکتی ہے، عابد علی اور محمد رضوان کی ترقی جبکہ امام الحق کی تنزلی متوقع ہے، حسن علی اور وہاب ریاض کا سینٹرل کنٹریکٹ سے ہاتھ دھونا یقینی دکھائی دینے لگا، ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لینے والے محمد عامر کو بھی کنٹریکٹ نہ دینے کی تجویز سامنے آ گئی، حارث رؤف، محمد حسنین اور حیدر علی کوکنٹریکٹ پانے والوں کی فہرست میں شامل کرنے کا امکان ہے۔کرکٹرز کی تنخواہوں میںاضافے کا عندیہ وسیم خان پہلے ہی دے چکے، حتمی فیصلہ احسان مانی کرینگے۔
پی سی بی کی کرکٹ کمیٹی کا پہلا اجلاس 19 فروری کو ہوا تو ڈپارٹمنٹل کرکٹ کیلیے ونڈو تلاش کرنے کی تجویز سامنے آئی تھی،بعد ازاں ارکان کو مزید پیش رفت کرنا تھی لیکن کورونا وائرس کی وجہ سے اپریل کے وسط میں شیڈول میٹنگ ہی ممکن نہیں ہوسکی، گوکہ سیکڑوں کرکٹرز بے روزگار ہو چکے مگر اب تک بچے ہوئے کوچز، معاون اسٹاف اور کھلاڑی بڑی بے تابی کے ساتھ ڈپارٹمنٹل مقابلوں کے حوالے سے کسی مثبت فیصلے کے منتظر ہیں۔
پی سی بی کی کرکٹ کمیٹی کا دوسرا اجلاس بدھ کو چیئرمین اقبال قاسم کی سربراہی میں ہوگا، دیگر ممبران میں وسیم اکرم، عمرگل، علی نقوی اور عروج ممتاز شامل ہیں، کمیٹی آزادانہ حیثیت میں کام کرتے ہوئے سفارشات مرتب کرنے کی مجاز ہے، عہدے کے لحاظ سے چیف ایگزیکٹیو وسیم خان اور ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ ذاکر خان بھی بورڈ کی نمائندگی کرینگے۔
ذرائع کے مطابق کرکٹ کمیٹی کو نئے ڈومیسٹک سیزن پر مجوزہ پلان کے بارے میں بتایا جائے گا، پی سی بی ملکی سطح پر مقابلوں کا آغاز ستمبر میں کرنے کا خواہاں ہے، کورونا وائرس کی وجہ سے حالات سازگار نہ ہوئے تو مقابلے 1 یا2 ماہ کی تاخیر سے بھی شروع کرائے جا سکتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ڈومیسٹک سیزن سے قبل ایک نان فرسٹ کلاس ٹورنامنٹ کے انعقاد پر بھی غور کیا جا رہا ہے، اس میں صرف ڈپارٹمنٹس کی ٹیمیں شریک ہونگی، اخراجات محکموں کو خود اٹھانا ہوں گے، وسائل بھی انہی کے استعمال ہوں گے،ایسوسی ایشنز کی 6 ٹیموں کا سفید ہاتھی پالنے والے پی سی بی کو فی الحال ٹیموں کیلیے اسپانسرز نہیں مل رہے، اس لیے ڈپارٹمنٹس کے معاملے میں فنڈز خرچ کرنے سے گریز کرتے ہوئے ان کو خود کفالت کا راستہ دکھایا جائے گا، یوں ڈپارٹمنٹل کرکٹ کے مردہ گھوڑے میں جان ڈالنے کیلیے اداروں کو خود ہی ہمت کرنا ہوگی۔
ٹورنامنٹ کا فارمیٹ یا ٹی ٹوئنٹی ہو یا ون ڈے یہ معاملہ بھی کرکٹ کمیٹی میں زیر غور آئے گا، محکموں کے نمائندوں سے ہونے والی بورڈ حکام کی بات چیت کو پیش نظر رکھتے ہوئے کمیٹی اپنی سفارشات چیئرمین پی سی بی احسان مانی کو پیش کرے گی،ویڈیو لنک پر ہونے والے کرکٹ کمیٹی اجلاس کے شرکا کو ایسوسی ایشنز کے لیے عبوری کمیٹی کی تشکیل کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت سے بھی آگاہ کیا جائے گا، پاکستان ٹیم کے دورئہ انگلینڈ کی پلاننگ پر بھی بات چیت متوقع ہے۔
دوسری طرف چیف ایگزیکٹیو وسیم خان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ نئے سینٹرل کنٹریکٹ کی فہرست منگل کو جاری کردی جائے گی تاہم اعلان ایک دن کیلیے موخر کردیاگیا، ترجمان پی سی بی کے مطابق چیف سلیکٹر اور ہیڈ کوچ مصباح الحق نے ناموں کی فہرست چیئرمین پی سی بی احسان مانی کو بھجوا دی ہے،سابق کپتان نے ساتھ اپنی تجاویز بھی دی ہیں، بورڈ سربراہ کی منظوری کے بعد بدھ کو کنٹریکٹ پانے والے کھلاڑیوں اورکیٹیگریز کا اعلان کردیا جائیگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ3 فاسٹ بولرز کو فہرست سے باہر کیے جانے کا امکان ہے، چند کرکٹرز کی تنزلی بھی ہوگی، وسیم خان پہلے ہی اعلان کر چکے کہ فہرست میں 19یا 20 کرکٹرز شامل ہوں گے، کرکٹ کمیٹی کو سینٹرل کنٹریکٹ کے حوالے سے فیصلوں پر بھی بریفنگ دی جائیگی۔
ٹیسٹ کپتان اظہر علی اور فاسٹ بولر شاہین آفریدی کی اے کیٹیگری میں ترقی کی تجویز ہے، سابق کپتان سرفراز احمد اور یاسر شاہ کی بی کیٹیگری میں تنزلی ہوسکتی ہے، عابد علی اور محمد رضوان کی ترقی جبکہ امام الحق کی تنزلی متوقع ہے، حسن علی اور وہاب ریاض کا سینٹرل کنٹریکٹ سے ہاتھ دھونا یقینی دکھائی دینے لگا، ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لینے والے محمد عامر کو بھی کنٹریکٹ نہ دینے کی تجویز سامنے آ گئی، حارث رؤف، محمد حسنین اور حیدر علی کوکنٹریکٹ پانے والوں کی فہرست میں شامل کرنے کا امکان ہے۔کرکٹرز کی تنخواہوں میںاضافے کا عندیہ وسیم خان پہلے ہی دے چکے، حتمی فیصلہ احسان مانی کرینگے۔