حکومت کے پاس کرپشن کے ایسے ٹھوس شواہد ہیں کہ شریف خاندان کا بچنا مشکل ہےشہزاد اکبر

جن ملازمین کے نام پر کمپنیاں بنیں ان کی تنخواہ 18 سے 60 ہزار روپے کے درمیان ہے پھر یہ کمپنیاں کیسے بنیں، شہزاد اکبر

گزشتہ دس سالوں میں شریف فیملی کے اثاثوں میں اضافے پر تحقیقات ہونی چاہئے، شہزاد اکبر ۔ فوٹو : فائل

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے حتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے حکومت کے پاس کرپشن کے ایسےٹھوس شواہد ہیں کہ شریف خاندان کا بچنا مشکل ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران شہزاد اکبر نے کہا کہ شریف فیملی کے ملازمین جو 18 ہزار تنخواہ لے رہے تھے اب اربوں روپے کے مالک ہیں، ایسے شواہد ہیں کہ شریف خاندان کا بچنا آسان نہیں ہو گا۔

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے کہا تھا کہ ایک روپے کی کرپشن ثابت ہو جائے تو سیاست چھوڑ دیں گے لیکن اب حالت یہ ہے کہ وہ کسی سوال کا جواب اب تک نہ دے سکے، ہنڈی کے ذریعے پیسے بھیجے اور منگوائے اور بھجوائے گئے، شہباز شریف بتائیں گے راشد کرامت کے اکاوٴنٹ میں 450 ملین روپے کیسے منتقل ہوئے؟


شہزاد اکبر نے مزید کہا کہ جن ملازمین کے نام پر کمپنیاں بنیں ان کی تنخواہ 18 سے 60 ہزار روپے کے درمیان ہے پھر یہ کمپنیاں کیسے بنیں کبھی پاپڑ والے اور کبھی سیکریٹری کے اکاوٴنٹ میں پیسے آئے۔

دوسری جانب (ن) لیگ نے معاون خصوصی برائے احتساب کی پریس کانفرنس کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ شہزاد اکبر کے پاس کوئی ثبوت ہوتے تو وہ آج پریس ٹاک نہ کرتے بلکہ ثبوت لے کرعدالت جاتے۔

لیگی رہنما مریم اورنگزیب نے شہزاد اکبر کوشدید نتقید کا نشانہ بنا تے ہوئے کہا کہ شہزاد اکبر صرف نواز شریف اور شہباز شریف کی گردان کرتے ہیں، جو اصل ڈاکے ڈالے جارہے ہیں جہاں پاکستانی عوام کی روٹی چوری ہو رہی ہے اسکا انکے پاس کوئی جواب نہیں، پاکستانی عوام جاننا چاہتی ہے کہ بلین ٹری، بی آرٹی منصوبوں سے کن کی جییوں میں پیسہ گیا۔
Load Next Story