کورونا وبا سے ذہنی مسائل میں اضافے پر اقوامِ متحدہ کو تشویش

کورونا وبا کے باعث دنیا بھر میں نفسیاتی مسائل بڑھ گئے ہیں جنہیں حل کرنے کےلیے فوری اقدامات کی اشد ضرورت ہے

نقل و حرکت میں مشکل، گھروں میں بندش، ملازمت سے محرومی اور اپنوں سے بچھڑنے کے غم جیسے اسباب کورونا وبا میں نفسیاتی امراض کو جنم دے رہے ہیں۔ (فوٹو: نیوسائنٹسٹ)

سیکریٹری جنرل اقوامِ متحدہ، انتونیو گوتریس نے اپنے تازہ بیان میں حکومتوں، سول سوسائٹی اور صحت کے ذمہ داران کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی عالمی وبا کے نتیجے میں نفسیاتی مسائل بڑھ گئے ہیں جنہیں حل کرنے کےلیے فوری اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔

گزشتہ روز اپنے ویڈیو پیغام میں انتونیو گوتریس نے کہا کہ اپنے پیاروں کے بچھڑنے کے غم، ملازمت جانے کے صدمے، نقل و حرکت پر پابندیوں، گھریلو مشکلات اور مستقبل کے حوالے سے خوف اور بے یقینی کی وجہ سے نفسیاتی مسائل اور امراض میں بھی نمایاں اضافہ مشاہدے میں آرہا ہے۔


گوتریس نے کہا: ''ذہنی صحت کے شعبے کو عشروں تک نظرانداز کیے رکھنے اور اس میں کم تر سرمایہ کاری کے بعد، آج کووِڈ 19 کی عالمی وبا خاندانوں اور معاشروں تک پر اضافی ذہنی دباؤ ڈال رہی ہے،'' جس کا ازالہ کرنے کی اشد ضرورت ہے۔

انہوں نے دنیا کی تمام حکومتوں پر زور دیا کہ کووِڈ 19 کا سامنا کرنے کےلیے سرکاری کوششوں میں دیگر پہلوؤں کے ساتھ ساتھ ذہنی صحت کی سہولیات کو بھی بنیادی ضروریات میں شامل رکھا جائے۔
Load Next Story