برآمدی منڈیاں بند ہونے سے ٹیکسٹائل سیکٹر سب سے زیادہ متاثر

ملکی برآمدات میں 50 فیصد سے زائد کی حصہ دار ٹیکسٹائل کی صنعت کو اس وقت بحرانی کیفیت کا سامنا ہے

ملکی برآمدات میں 50 فیصد سے زائد کی حصہ دار ٹیکسٹائل کی صنعت کو اس وقت بحرانی کیفیت کا سامنا ہے (فوٹو : فائل)

کورونا کی عالمی وباء، لاک ڈاؤن اور پاکستان کی اہم برآمدی منڈیاں بند ہونے سے پاکستان کا ٹیکسٹائل سیکٹر سب سے زیادہ متاثر ہورہا ہے، ملکی برآمدات میں 50 فیصد سے زائد کی حصہ دار ٹیکسٹائل کی صنعت کو اس وقت بحرانی کیفیت کا سامنا ہے۔

وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق اپریل 2020ء میں پاکستانی ٹیکسٹائل مصنوعات کی ایکسپورٹ 40 کروڑ 38 لاکھ ڈالر تک محدود رہی جو اپریل 2019ء کی ایک ارب 13 کروڑ 83 لاکھ ڈالر کی ایکسپورٹ سے 64 فیصد کم رہی۔ سوتی دھاگا کی ایکسپورٹ 63 فیصد کمی سے 3 کروڑ 87 لاکھ ڈالر جبکہ سوتی کپڑے کی ایکسپورٹ69 فیصد کمی سے 5 کروڑ 40 لاکھ ڈالر رہی۔

یہ پڑھی : کورونا وبا اور لاک ڈاؤن؛ پاکستان کی برآمدات میں 54 فیصد کمی


 

نٹ ویئر مصنوعات کی ایکسپورٹ 61 فیصد کمی سے 9 کروڑ 22 لاکھ ڈالر رہی، بیڈ ویئر مصنوعات کی ایکسپورٹ 57 فیصد کمی سے 7 کروڑ 68 لاکھ ڈالر رہی، رولیہ کی ایکسپورٹ 74 فیصد کمی سے ایک کروڑ 83 لاکھ ڈالر تک محدود رہی۔

اسی طرح ٹینٹ کینوس اور خیموں کی ایکسپورٹ 32 فیصد کمی سے 63 لاکھ ڈالر رہی، ریڈیو میڈ گارمنٹس کی ایکسپورٹ 73 فیصد کمی سے 6 کروڑ 14 لاکھ ڈالر رہی، سلک اور سنتھیٹک ٹیکسٹائل کی ایکسپورٹ 59 فیصد کمی سے ایک کروڑ 17 لاکھ ڈالر رہی، میڈ آپ آرٹیکلز کی ایکسپورٹ 63 فیصد کمی سے 2 کروڑ 10 لاکھ ڈالر رہی۔
Load Next Story