طور خم اور چمن بارڈرز دو طرفہ تجارت کے لیے کھول دیے گیے
چھ دن تجارت اور ہفتے کا دن صرف پیدل بارڈر کراس کرنے والوں کے لیے مختص، نوٹی فکیشن جاری
حکومت نے افغانستان کے طور خم اور چمن بارڈرز دو طرفہ تجارت کے لیے کھول دیے۔
وزارت داخلہ کے مطابق حکومت نے افغانستان کے طور خم اور چمن بارڈر دو طرفہ تجارت کے لیے کھول دیے ہیں اور اس حوالے سے باضابطہ طور پر نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا ہے۔ وزارت داخلہ نے ڈی جی ایف آئی اے، آئی جی ایف سی کوئٹہ اور آئی جی ایف سی پشاور کو احکامات جاری کر دیئے ہیں۔
نوٹی فکیشن کے مطابق ہفتے کے علاوہ 6 دن سرحدوں سے ٹرک گزر سکیں گے، ہفتے کا دن ایس او پی کے تحت صرف پیدل بارڈر کراس کرنے والوں کے لیے مختص ہوگا جب کہ باقی 6 دن پاک افغان بارڈر سے ٹرک کورونا کے لیے مقرر کردہ ایس او پی کے تحت گزر سکیں گے۔
واضح رہے کہ افغانستان کے ساتھ ٹرانزٹ کاروبار سے منسلک بیوپاریوں نے طورخم سرحد کے دونوں اطراف کھڑے مال بردار ٹرکوں کی آمد و رفت کو تیز رفتار بنانے کے لیے ہفتے کے 7 دن 24 گھنٹے ترسیل کی اجازت دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاک افغان باہمی تجارت اور ٹرانزٹ ٹریڈ جوکہ پہلے ہی نہ ہونے کے برابر ہے حکومتی اقدامات کے باعث مزید متاثر ہو رہی ہے۔
وزارت داخلہ کے مطابق حکومت نے افغانستان کے طور خم اور چمن بارڈر دو طرفہ تجارت کے لیے کھول دیے ہیں اور اس حوالے سے باضابطہ طور پر نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا ہے۔ وزارت داخلہ نے ڈی جی ایف آئی اے، آئی جی ایف سی کوئٹہ اور آئی جی ایف سی پشاور کو احکامات جاری کر دیئے ہیں۔
نوٹی فکیشن کے مطابق ہفتے کے علاوہ 6 دن سرحدوں سے ٹرک گزر سکیں گے، ہفتے کا دن ایس او پی کے تحت صرف پیدل بارڈر کراس کرنے والوں کے لیے مختص ہوگا جب کہ باقی 6 دن پاک افغان بارڈر سے ٹرک کورونا کے لیے مقرر کردہ ایس او پی کے تحت گزر سکیں گے۔
واضح رہے کہ افغانستان کے ساتھ ٹرانزٹ کاروبار سے منسلک بیوپاریوں نے طورخم سرحد کے دونوں اطراف کھڑے مال بردار ٹرکوں کی آمد و رفت کو تیز رفتار بنانے کے لیے ہفتے کے 7 دن 24 گھنٹے ترسیل کی اجازت دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاک افغان باہمی تجارت اور ٹرانزٹ ٹریڈ جوکہ پہلے ہی نہ ہونے کے برابر ہے حکومتی اقدامات کے باعث مزید متاثر ہو رہی ہے۔