ورلڈ کپ ممکنہ التوا چھوٹے بورڈز کیلیے نقصان دہ قرار
آئی پی ایل کوونڈوتومل جائے گی مگرشیڈولنگ کا بڑا مسئلہ بنے گا،ٹیلر
ٹی 20 ورلڈ کپ کا ممکنہ التوا چھوٹے بورڈز کیلیے نقصان دہ قرار دیا جانے لگا،ایونٹ فروری تک ملتوی ہونے کی صورت میں ایک ہی برس 2 میگا ایونٹس کے انعقاد پر بھی سوال اٹھیں گے،آسٹریلیا کے سابق کرکٹ مارک ٹیلر کہتے ہیں کہ بڑے ممالک کو کچھ فرق نہیں پڑے گا، چھوٹوں کی مشکلات بڑھ جائیں گی۔
تفصیلات کے مطابق سابق آسٹریلوی کپتان مارک ٹیلر نے خبردار کیا ہے کہ اگر آئی سی سی مینز ٹی 20 ورلڈ کپ رواں برس ملتوی کیا گیا تو اس کا اثر براہ راست چھوٹے ممالک پر پڑے گا، ساتھ شیڈولنگ کا بھی بہت بڑا مسئلہ پیدا ہوجائے گا، انھوں نے کہا کہ اکتوبر میں شیڈول میگا ایونٹ کے آئندہ برس فروری تک التوا کی باتیں ہورہی ہیں، اس سے آئی پی ایل کو ونڈو تو مل جائے گی مگر شیڈولنگ کا بہت بڑا مسئلہ کھڑا ہوجائے گا، میرے خیال میں آئندہ برس فروری میں ہی انگلینڈ کو بھارت کا دورہ کرنا ہے، پھر اگلے سال اکتوبر میں بھارتی سرزمین پرہی ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ ہوگا۔
ایک ہی برس میں ایک ہی فارمیٹ کے 2 عالمی ایونٹس کیسے منعقد کیے جا سکتے ہیں؟ مارک ٹیلر نے کہا کہ اگر ایونٹ ملتوی یا منسوخ ہوجاتا ہے تو اس سے چھوٹے بورڈز کی مالی مشکلات بڑھیں گی کیونکہ وہ فنڈز کیلیے زیادہ تر آئی سی سی پر ہی انحصار کرتے ہیں، ابھی تک جو باتیں ہورہی ہیں اس سے آسٹریلیا، بھارت اور انگلینڈ جیسے بڑے کرکٹ بورڈز کو کوئی فرق نہیں پڑتا، ان کو باہمی سیریز سے ہی کثیر آمدنی ہوہوتی ہے،ان کے پاس بگ بیش اور آئی پی ایل جیسے ایونٹس بھی موجود ہیں مگر چھوٹے بورڈز کی آمدنی ہی عالمی کونسل سے ہوتی ہے،اگر ورلڈ کپ نہیں ہوگا تو انھیں رقم بھی نہیں ملے گی۔
تفصیلات کے مطابق سابق آسٹریلوی کپتان مارک ٹیلر نے خبردار کیا ہے کہ اگر آئی سی سی مینز ٹی 20 ورلڈ کپ رواں برس ملتوی کیا گیا تو اس کا اثر براہ راست چھوٹے ممالک پر پڑے گا، ساتھ شیڈولنگ کا بھی بہت بڑا مسئلہ پیدا ہوجائے گا، انھوں نے کہا کہ اکتوبر میں شیڈول میگا ایونٹ کے آئندہ برس فروری تک التوا کی باتیں ہورہی ہیں، اس سے آئی پی ایل کو ونڈو تو مل جائے گی مگر شیڈولنگ کا بہت بڑا مسئلہ کھڑا ہوجائے گا، میرے خیال میں آئندہ برس فروری میں ہی انگلینڈ کو بھارت کا دورہ کرنا ہے، پھر اگلے سال اکتوبر میں بھارتی سرزمین پرہی ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ ہوگا۔
ایک ہی برس میں ایک ہی فارمیٹ کے 2 عالمی ایونٹس کیسے منعقد کیے جا سکتے ہیں؟ مارک ٹیلر نے کہا کہ اگر ایونٹ ملتوی یا منسوخ ہوجاتا ہے تو اس سے چھوٹے بورڈز کی مالی مشکلات بڑھیں گی کیونکہ وہ فنڈز کیلیے زیادہ تر آئی سی سی پر ہی انحصار کرتے ہیں، ابھی تک جو باتیں ہورہی ہیں اس سے آسٹریلیا، بھارت اور انگلینڈ جیسے بڑے کرکٹ بورڈز کو کوئی فرق نہیں پڑتا، ان کو باہمی سیریز سے ہی کثیر آمدنی ہوہوتی ہے،ان کے پاس بگ بیش اور آئی پی ایل جیسے ایونٹس بھی موجود ہیں مگر چھوٹے بورڈز کی آمدنی ہی عالمی کونسل سے ہوتی ہے،اگر ورلڈ کپ نہیں ہوگا تو انھیں رقم بھی نہیں ملے گی۔