کراچی میں افطار کے بعد تجارتی مراکز کھولے نہ جا سکے

سیل کی گئی 6 مارکیٹیں کھول دی گئیں، ایس او پیز پر عمل لازمی ہے، اسسٹنٹ کمشنر

سیل کی گئی 6 مارکیٹیں کھول دی گئیں، ایس او پیز پر عمل لازمی ہے، اسسٹنٹ کمشنر۔ فوٹو: فائل

کراچی کے تاجروں کے پیر سے افطار کے بعد ازخود تجارتی مراکز 24 گھنٹے کھولنے کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔

اتوار کی شب کمشنر کراچی کے دفتر میں منعقدہ اجلاس میں پیر سے 24گھنٹے اپنی دکانیں اور تجارتی مراکز کھولنے کے دعویدار تاجر نمائندے پیر کو غائب ہوگئے۔

کراچی الیکٹرانکس ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر رضوان عرفان نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ وہ سندھ حکومت کے اجازت نامے کے منتظر ہیں جیسا کہ سندھ کے ذمہ دار وزرا نے تاجروں سے وعدہ کیا تھاکہ وہ وزیراعلی سندھ کی مشاورت کے بعد تجارتی مراکز 24گھنٹے کھولنے کا فیصلہ کریں گے۔

کچھ تاجرلیڈرز نے جذبات میں ازخود مارکیٹیں کھولنے کا اعلان کیاتھا لیکن شہر کی کسی ایک مارکیٹ نے آج انکی آواز پر لبیک نہیں کہا اور اپنی دکانیں اور تجارتی مراکز مقررہ وقت پر بند کردیے ،بوہری بازار موچی گلی ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے صدر منصور جیک نے کہاکہ تاجر برادری حکومت کی رٹ کو چیلنج کرنے کے مجاز نہیں ہیں یہی وجہ ہے کہ پیر کو صدر بوہری بازار اور اطراف کی تمام مارکیٹیں مقررہ وقت پر بند کردی گئی ہیں۔

منصور جیک نے کہا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے تجارتی مراکز کھولنے کے اعلان کا تاجر برادری خیرمقدم کرتی ہے لیکن عدالت عظمی نے اپنے حکمنامے میں تجارتی کے کھولنے کے اوقات کا کوئی ذکر نہیں کیا ہے اس لیے تاجروں میں اس حوالے سے ابہام پایا جاتا ہے۔


دریں اثنا کراچی کی انتظامیہ کی جانب سے 19روزے کو سیل کی گئی 6مختلف مارکیٹوں کو پیر کے دن کھول دیا گیاجسکے نتیجے میں زینب مارکیٹ گل پلازہ سمیت دیگر مارکیٹیں کھل گئیں۔

اسسٹنٹ کمشنر صدر آصف رضا کا کہناتھاکہ مارکیٹیں کھول دی گئی ہیں لیکن ایس او پیز پر عمل درآمد لازمی ہے۔واضح رہے کہ سندھ حکومت اور تاجروں کے درمیان گزشتہ روز ھونے والے مذاکرات میں سیل مارکیٹیں کھول دینے کا اعلان کیا گیاتھا۔

پیر کی صبح اسسٹنٹ کمشنر صدر آصف رضا نے زینب مارکیٹ مدینہ سٹی مال سیل کی گئی مارکیٹوں کو کھول دیا گیا اس موقع پر ان کہنا تھا کہ تاجر بہر صورت ایس او پیز پر عمل کرتے ہوئے ماسک سینیٹائزر جا استعمال اور سماجی فاصلوں کو خیال رکھیں دوسری جانب اسسٹنٹ کمشنر ساؤتھ گارڈن اسما بتول نے سیل کی گئی گل پلازہ کو ڈی سیل کرتے ہوئے کھول دیا۔

اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر نے کہا کہ تاجروں سے توقع ھے کہ پھر وہی غلطی نہیں دہرائیں گے اور حکومتی ایس او پیز پر عمل کرینگے۔اس سے قبل زینب مارکیٹ گل پلازہ کے دکانداروں نے اس خود مارکیٹوں کے باہر اسپرے کیا جبکہ سماجی فاصلوں کو یقینی بنانے کے لئے مارکیٹوں میں کسٹمرز کی آمد کے لئے دائرے بھی بنادئے ہیں تاکہ رش نہ ہو۔

 
Load Next Story