لاپتا افراد کا فوج کی تحویل میں ہونے کا تاثر غلط ہے وزیر دفاع خواجہ آصف
لاپتا افراد کو صوبہ خیبر پختونخوا میں قائم 43 خصوصی حراستی مراکز میں رکھا گیا ہے، خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ لاپتا افراد کا فوج کی تحویل میں ہونے کا تاثر غلط ہے۔
سپریم کورٹ میں لاپتہ افراد سے متعلق کیس کی سماعت کے بعد خواجہ آصف نے وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کی اور انہیں تمام صورتحال سے آگاہ کیا، نواز شریف سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ انہوں نے وزیر دفاع کی حیثیت سے ذمہ داریاں سنبھالتے ہی لاپتا افراد سے متعلق معلومات لینا شروع کردی تھیں جس سے انہیں پتا چلا کہ لاپتا افراد صوبہ خیبر پختونخوا کے 43 مراکز میں رکھے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد یہ بات بالکل واضح ہوجاتی ہے لاپتا افراد کا فوج کی تحویل میں ہونے کا تاثر غلط ہے تاہم وہ عسکری افسران کے تعاون سے کوشش کر رہے ہیں کہ تمام لاپتا افراد کو کسی بھی صورت بازیاب کرایا جائے۔
واضح رہے کہ خواجہ آصف نے جمعرات کے روز سپریم کورٹ کو یقین دہانی کرائی ہے کہ جمعے کو جس قدر ممکن ہوسکا لاپتہ افراد کو عدالت میں پیش کردیا جائے گا۔
سپریم کورٹ میں لاپتہ افراد سے متعلق کیس کی سماعت کے بعد خواجہ آصف نے وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کی اور انہیں تمام صورتحال سے آگاہ کیا، نواز شریف سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ انہوں نے وزیر دفاع کی حیثیت سے ذمہ داریاں سنبھالتے ہی لاپتا افراد سے متعلق معلومات لینا شروع کردی تھیں جس سے انہیں پتا چلا کہ لاپتا افراد صوبہ خیبر پختونخوا کے 43 مراکز میں رکھے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد یہ بات بالکل واضح ہوجاتی ہے لاپتا افراد کا فوج کی تحویل میں ہونے کا تاثر غلط ہے تاہم وہ عسکری افسران کے تعاون سے کوشش کر رہے ہیں کہ تمام لاپتا افراد کو کسی بھی صورت بازیاب کرایا جائے۔
واضح رہے کہ خواجہ آصف نے جمعرات کے روز سپریم کورٹ کو یقین دہانی کرائی ہے کہ جمعے کو جس قدر ممکن ہوسکا لاپتہ افراد کو عدالت میں پیش کردیا جائے گا۔