شراکت اقتدارمعاہدے کے بعد افغانستان میں مذاکرات شروع کیے جائیں پاکستان سمیت چین روس ایران کا مطالبہ
تمام جماعتیں، گروہ اور طالبان انٹرا افغان مذاکرات میں شرکت کریں، ترقی کا انتخاب کریں،اعلامیہ
پاکستان، چین، روس اور ایران نے افغانستان کی خودمختاری، آزادی اور علاقائی سالمیت، اپنے عوام کے مستقبل اور ترقی کے راستے کے انتخاب پر ان کی رائے کے احترام کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام افغان نسلی گروہوں اور جماعتوں سے جن میں طالبان بھی شامل ہیں جلد از جلد انٹرا افغان مذاکرات شروع کرنے کیلیے جومواقع پیدا ہوئے ہیں ان سے فائدہ اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔
پاکستان، چین، روس اور ایران کے افغانستان سے متعلق خصوصی نمائندوں کی آن لائن کانفرنس کے بعد مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں افغانستان کی موجودہ صورتحال اور امن و مفاہمت کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں افغانستان کی خودمختاری، آزادی اور علاقائی سالمیت، اپنے عوام کے مستقبل اور ترقی کے راستے کے انتخاب پر ان کی رائے کے احترام کا اعادہ کیا گیا۔ اجلاس میں افغانستان کے دو اہم سیاسی رہنماؤں کے مابین ہونے والے معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا گیا کہ یہ اہم واقعہ انٹرا افغان مذاکرات کے آغاز میں تیزی لائے گا۔
مشترکہ بیان کے مطابق اجلاس میں افغانستان میں امن اور مفاہمت کیلئے افغان قیادت کے فیصلوں اور عمل کی حمایت کرتے ہوئے اس یقین کا اظہار کیا گیا کہ جامع انٹرا افغان مذاکرات ہی افغان قومی مفاہمت کا ادراک کرنے کا واحد راستہ ہے، جس سے طویل تنازعہ کا فوری خاتمہ ہوتا ہے۔ اجلاس میں تمام افغان نسلی گروہوں اور جماعتوں جن میں طالبان بھی شامل ہیں، جلد از جلد انٹرا افغان مذاکرات شروع کرنے کیلئے صورتحال کو تیار کرنے کے جومواقع پیدا ہوئے ہیں ان سے فائدہ اٹھانے کا مطالبہ کیا گیا۔ اجلاس میں افغانستان میں جامع اور پائیدار امن کے حصول کیلئے بھر پور حمایت کا یقین دلایا گیا۔
پاکستان، چین، روس اور ایران کے افغانستان سے متعلق خصوصی نمائندوں کی آن لائن کانفرنس کے بعد مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں افغانستان کی موجودہ صورتحال اور امن و مفاہمت کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں افغانستان کی خودمختاری، آزادی اور علاقائی سالمیت، اپنے عوام کے مستقبل اور ترقی کے راستے کے انتخاب پر ان کی رائے کے احترام کا اعادہ کیا گیا۔ اجلاس میں افغانستان کے دو اہم سیاسی رہنماؤں کے مابین ہونے والے معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا گیا کہ یہ اہم واقعہ انٹرا افغان مذاکرات کے آغاز میں تیزی لائے گا۔
مشترکہ بیان کے مطابق اجلاس میں افغانستان میں امن اور مفاہمت کیلئے افغان قیادت کے فیصلوں اور عمل کی حمایت کرتے ہوئے اس یقین کا اظہار کیا گیا کہ جامع انٹرا افغان مذاکرات ہی افغان قومی مفاہمت کا ادراک کرنے کا واحد راستہ ہے، جس سے طویل تنازعہ کا فوری خاتمہ ہوتا ہے۔ اجلاس میں تمام افغان نسلی گروہوں اور جماعتوں جن میں طالبان بھی شامل ہیں، جلد از جلد انٹرا افغان مذاکرات شروع کرنے کیلئے صورتحال کو تیار کرنے کے جومواقع پیدا ہوئے ہیں ان سے فائدہ اٹھانے کا مطالبہ کیا گیا۔ اجلاس میں افغانستان میں جامع اور پائیدار امن کے حصول کیلئے بھر پور حمایت کا یقین دلایا گیا۔