اسلامی تعاون تنظیم کی جانب سے مقبوضہ کشمیرمیں بھارت کا نیا ڈومیسائل قانون مسترد
جب دنیا کورونا کی عالمی وبا سے لڑرہی ہے تو بھارت ایسے غیرقانونی اقدامات کر رہا ہے، او آئی سی
اسلامی تعاون تنظیم کے انسانی حقوق کے مستقل آزاد کمیشن نے مقبوضہ کشمیرمیں بھارت کا نیا ڈومیسائل قانون مسترد کر دیا ہے۔
اوآئی سی کے کمیشن نے بھارتی نئے ڈومیسائل قانون کو اوآئی سی اوراقوام متحدہ سلامتی کونسل قراردادوں کی خلاف ورزی قرار دے دیا۔ او آئی سی کمیشن نے غیرقانونی اقدامات روکنے کے لیے اقوام متحدہ اورعالمی برادری سے بھارت پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اوآئی سی کمشن نے اس متعلق کہا کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیرپراقوام متحدہ سلامتی کونسل اوراوآئی سی کی قراردادوں پر عملدرآمد کو یقینی بنوائے، بھارتی حکومت کے مقبوضہ کشمیر میں نئے ڈومیسائل قانون کی شدید مذمت کرتے ہیں، جب دنیا کورونا کی عالمی وباء سے لڑ رہی ہے تو بھارت ایسے غیرقانونی اقدامات کررہا ہے۔
اوآئی سی کمشن نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں مسلم اکثریت کے آبادیاتی ڈھانچے کوغیرقانونی طورپرتبدیل کرنے کی کوشش کی، ماضی کی طرح کشمیری عوام نے اس غیرقانونی اقدام کی سختی سے مذمت کی ہے، 5 اگست 2019 سے بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر میں غیر قانونی اقدامات اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری رکھے ہے۔
اوآئی سی کے کمیشن نے بھارتی نئے ڈومیسائل قانون کو اوآئی سی اوراقوام متحدہ سلامتی کونسل قراردادوں کی خلاف ورزی قرار دے دیا۔ او آئی سی کمیشن نے غیرقانونی اقدامات روکنے کے لیے اقوام متحدہ اورعالمی برادری سے بھارت پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اوآئی سی کمشن نے اس متعلق کہا کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیرپراقوام متحدہ سلامتی کونسل اوراوآئی سی کی قراردادوں پر عملدرآمد کو یقینی بنوائے، بھارتی حکومت کے مقبوضہ کشمیر میں نئے ڈومیسائل قانون کی شدید مذمت کرتے ہیں، جب دنیا کورونا کی عالمی وباء سے لڑ رہی ہے تو بھارت ایسے غیرقانونی اقدامات کررہا ہے۔
اوآئی سی کمشن نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں مسلم اکثریت کے آبادیاتی ڈھانچے کوغیرقانونی طورپرتبدیل کرنے کی کوشش کی، ماضی کی طرح کشمیری عوام نے اس غیرقانونی اقدام کی سختی سے مذمت کی ہے، 5 اگست 2019 سے بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر میں غیر قانونی اقدامات اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری رکھے ہے۔