افغانستان میں مسجد پر حملے میں 7 نمازی جاں بحق اور 12 زخمی
خوست میں بھی نمازیوں کو نشانہ کو بنایا گیا جس میں 3 سگے بھائی جاں بحق ہوگئے
افغانستان کے صوبے پروان میں ایک مسجد پر حملے میں 7 نمازی اور صوبے خوست کی مسجد سے باہر نکلنے والے ایک خاندان پر فائرنگ میں 3 بھائی جاں بحق ہوگئے جب کہ تخار میں چیک پوسٹ پر حملے میں 9 سیکیورٹی اہلکار جان کی بازی ہار گئے۔
افغان میڈیا کے مطابق صوبے پروان میں باجماعت نماز کے دوران نامعلوم مسلح افراد نے مسجد میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 7 نمازی جاں بحق اور 12 زخمی ہوگئے۔
دوسری جانب صوبے خوست میں ایک مسجد سے نماز کی ادائیگی کے بعد باہر نکلنے والے خاندان کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں 3 سگے بھائی موقع پر ہی ہلاک ہوگئے جب کہ 2 دیگر رشتہ دار زخمی ہیں۔
دریں اثناء صوبے تخار کی چیک پوسٹ پر طالبان کے حملے میں 9 اہلکار ہلاک اور 6 زخمی ہوگئے۔ افغان حکام نے جوابی کارروائی میں 40 جنگجوؤں کی ہلاکت کا بھی دعویٰ کیا تاہم اس کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہوسکی۔
ادھر ترجمان طالبان نے پروان اور خوست میں مسجد اور نمازیوں پر حملے میں ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ صرف سیکیورٹی اہلکاروں کو نشانہ بنا رہے ہیں، کبھی عبادت گاہوں اور اسپتالوں پر حملے نہیں کیے۔
افغان میڈیا کے مطابق صوبے پروان میں باجماعت نماز کے دوران نامعلوم مسلح افراد نے مسجد میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 7 نمازی جاں بحق اور 12 زخمی ہوگئے۔
دوسری جانب صوبے خوست میں ایک مسجد سے نماز کی ادائیگی کے بعد باہر نکلنے والے خاندان کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں 3 سگے بھائی موقع پر ہی ہلاک ہوگئے جب کہ 2 دیگر رشتہ دار زخمی ہیں۔
دریں اثناء صوبے تخار کی چیک پوسٹ پر طالبان کے حملے میں 9 اہلکار ہلاک اور 6 زخمی ہوگئے۔ افغان حکام نے جوابی کارروائی میں 40 جنگجوؤں کی ہلاکت کا بھی دعویٰ کیا تاہم اس کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہوسکی۔
ادھر ترجمان طالبان نے پروان اور خوست میں مسجد اور نمازیوں پر حملے میں ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ صرف سیکیورٹی اہلکاروں کو نشانہ بنا رہے ہیں، کبھی عبادت گاہوں اور اسپتالوں پر حملے نہیں کیے۔