موبائل فون بنانے کی صنعت میں سرمایہ کاری پر ٹیکس مراعات دینے کا فیصلہ
ای سی سی میں کپاس کی امدادی قیمت مقرر کرنے کی سمری ایک بار پھر مسترد، پیٹرولیم لیوی کا معاملہ مؤخر کردیا
کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ملک میں موبائل فون بنانے کی صنعت لگانے والوں کے لیے سرمایہ کاری پر ٹیکس اور ڈیوٹی کی چھوٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی)کا اجلاس مشیر خزانہ حفیظ شیخ کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں ملک میں موبائل مینوفیکچرنگ کیلئے ڈیوٹی و ٹیکسوں میں چھوٹ اور رعایات دینے کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت ملک میں موبائل فون بنانے کی صنعت لگانے والے سرمایہ کاروں کو ٹیکسوں میں رعایات دی جائیں گی۔
اجلاس میں کپاس کی چار ہزار روپے فی چالیس کلو گرام امدادی قیمت مقرر کرنے کی سمری ایک بار پھر مسترد کردی گئی جبکہ آر ایل این جی کی قیمتوں اور ان پر پٹرولیم لیوی کے حوالے سے سمری بھی موخر کردی گئی۔
ای سی سی نے کپاس کی امدادی قیمت مقرر کرنے کی سمری قیمتوں کے تعین کو صوبائی معاملہ قرار دے کر صوبوں سے رجوع کرنے کی ہدایت کی ہے۔ مشیر خزانہ اور وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکورٹی کی جانب سے یہ معاملہ صوبوں کو بھجوایا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی)کا اجلاس مشیر خزانہ حفیظ شیخ کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں ملک میں موبائل مینوفیکچرنگ کیلئے ڈیوٹی و ٹیکسوں میں چھوٹ اور رعایات دینے کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت ملک میں موبائل فون بنانے کی صنعت لگانے والے سرمایہ کاروں کو ٹیکسوں میں رعایات دی جائیں گی۔
اجلاس میں کپاس کی چار ہزار روپے فی چالیس کلو گرام امدادی قیمت مقرر کرنے کی سمری ایک بار پھر مسترد کردی گئی جبکہ آر ایل این جی کی قیمتوں اور ان پر پٹرولیم لیوی کے حوالے سے سمری بھی موخر کردی گئی۔
ای سی سی نے کپاس کی امدادی قیمت مقرر کرنے کی سمری قیمتوں کے تعین کو صوبائی معاملہ قرار دے کر صوبوں سے رجوع کرنے کی ہدایت کی ہے۔ مشیر خزانہ اور وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکورٹی کی جانب سے یہ معاملہ صوبوں کو بھجوایا جائے گا۔