آئین کی تشریح کرنا عدالتوں کا ہی کام ہےچیف جسٹس
اسلام میں کوئی قانون سے بالا تر نہیں، آئین کی تشریح کرنا عدالتوں کا کام ہے،چیف جسٹس
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ اسلام میں کوئی قانون سے بالا تر نہیں، آئین کی تشریح کرنا عدالتوں کا کام ہے۔
اسلام آباد شریعت کورٹ میں چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے اعزاز میں الوداعی عشائیہ دیا گیا جس سے خطاب میں چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ گیارہ دسمبر کوریٹائر ہورہا ہوں،بطورچیف جسٹس آف پاکستان بنیادی حقوق کا تحفظ میری ذمہ داری تھی،جاتے جاتے انتظامیہ کو تجویز کی ہے کہ عوام کو فوری اور سستا انصاف فراہم کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں عدالتیں زیادہ بہتر طریقے سے فرائض انجام دیں گی۔ اس موقع پر چیف جسٹس آف پاکستان کے لئے نامزد جسٹس تصدق حسین جیلانی نے بھی خطاب کیا، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں افتخار محمد چوہدری ہمارے رول ماڈل ہیں جنہوں نے آئین کو زندہ دستاویز بنا دیا۔ تقریب میں سپریم کورٹ، اسلام آباد ہائیکورٹ اور سول کورٹ کے ججز صاحبان نے بھی شرکت کی۔
اسلام آباد شریعت کورٹ میں چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے اعزاز میں الوداعی عشائیہ دیا گیا جس سے خطاب میں چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ گیارہ دسمبر کوریٹائر ہورہا ہوں،بطورچیف جسٹس آف پاکستان بنیادی حقوق کا تحفظ میری ذمہ داری تھی،جاتے جاتے انتظامیہ کو تجویز کی ہے کہ عوام کو فوری اور سستا انصاف فراہم کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں عدالتیں زیادہ بہتر طریقے سے فرائض انجام دیں گی۔ اس موقع پر چیف جسٹس آف پاکستان کے لئے نامزد جسٹس تصدق حسین جیلانی نے بھی خطاب کیا، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں افتخار محمد چوہدری ہمارے رول ماڈل ہیں جنہوں نے آئین کو زندہ دستاویز بنا دیا۔ تقریب میں سپریم کورٹ، اسلام آباد ہائیکورٹ اور سول کورٹ کے ججز صاحبان نے بھی شرکت کی۔