طلبا کے احتجاج نے منیبہ گورنمنٹ اسکول پر قبضے کی کوشش ناکام بنا دی
نہاری ریسٹورنٹ کے مالکان نے اسکول کا بورڈ اورفرنیچرتوڑ دیا ، سیاسی اور اساتذہ رہنماؤں نے مزدوروں کو باہر نکال دیا
فیڈرل بی ایریا میں قائم منیبہ گورنمنٹ اسکول کوکثیرالمنزلہ نہاری ریسٹورنٹ میں منتقل کرنے کی ایک اورکوشش کو طلبا اور سیاسی رہنما نے ناکام بنادیا ۔
نہاری ریسٹورنٹ کے مالکان نے پولیس کی مدد سے گزشتہ روزمنیبہ گورنمنٹ پرائمری اسکول پرقبضہ کرلیا تھا،گلبرگ تھانے کی پولیس کی مدد سے نہاری ریسٹورنٹ کے مالکان نے اسکول کابورڈ توڑدیااورفرنیچراسکول سے نکال کرباہرپھینک دیا، طلبہ وطالبات کی جانب سے مافیا کے خلاف شدید احتجاج اور پیپلز پارٹی کے رہنما سہیل عابدی کی بروقت مداخلت سے ایک گھنٹے تک اسکول پر کیے جانے والے قبضے کوناکام بنادیاگیا، نہاری ریسٹورنٹ کے مالکان پولیس کے ہمراہ موقع سے فرارہوگئے ، جمعرات کی دوپہرنہاری ریسٹورنٹ کے مالکان گلبرگ پولیس کے ہمراہ کئی گاڑیوں میں منیبہ گورنمنٹ پرائمری اسکول پہنچے نہاری ریسٹورنٹ کے مالکان پولیس افسران کی مدد سے مزدوروں کے ہمراہ اسکول کے اندرداخل ہوئے ۔
اسکول کے ہیڈ ماسٹر اورخواتین اساتذہ کو اسکول سے باہرنکال دیااور مزدوروں کی مددسے اسکول کی عمارت پرلگابورڈاتارنے کی کوشش کی گئی بورڈ اتارنے میں ناکامی کے بعد اسے توڑکر پھینک دیاگیا جبکہ کلاس رومز سے کرسیاں ،میزیں ،الماریاں اورڈیسک نکال کراسکول کے باہرفٹ پاتھ پرپھینک دی گئیں ، بدترین سلوک پرخواتین اساتذہ زاروقطاررونے لگیں، آس پاس کے علاقہ مکین بھی جمع ہوگئے جنھوں نے پولیس کی مدد سے کیے جانے والے اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
اس واقعے کی اطلاع ملتے ہیں ڈی اوایلیمنٹری میل قربان دھڑ،تعلیم بچائوایکشن کمیٹی کے رہنما انیس الرحمٰن اورپیپلز پارٹی کے رہنما سہیل عابدی اسکول پہنچ گئے ،اسکول پرقبضے کے سلسلے میں آئے ہوئے افراد نے ایک عدالتی حکم نامے کی بنیادپراسکول کی عمارت خالی کرانے کاجوازپیش کیا، احکام متعلقہ افسران کوفراہم نہیں کیے گئے،اسکول کے طلبہ وطالبات نے بھی ہمت کامظاہرہ کرتے ہوئے قبضہ مافیاکے خلاف احتجاج شروع کردیااوراسکول کی راہداری میں بیٹھ گئے۔
طلبہ کے مسلسل احتجاجی نعروں اورپیپلز پارٹی کے رہنما کی بروقت مداخلت کے سبب پولیس اورمتعلقہ افراد کومنیبہ اسکول سے جانا ہی پڑا،اس موقع پر پیپلز پارٹی کے رہنما سہیل عابدی نے صوبائی وزیرتعلیم نثارکھوڑواورسیکریٹری تعلیم فضل اللہ پیچوہوسے رابطہ کیا ،سہیل عابدی کے مطابق فضل اللہ پیچوہوکاکہنا تھا کہ یہ کیس عدالت میں تھا ،عدالت نے اب تک ان کا موقف ہی نہیں سنا ہے توعدالتی احکام کس طرح آسکتے ہیں ، ڈی اوایلیمنٹری قربان ڈھر کا کہنا تھاکہ عدالتی احکام نہیں دیے جارہے اورنہ ہی ہماری بات سنی جارہی ہے ، واقعے سے محکمہ تعلیم کے اعلیٰ افسران کوآگاہ کردیاگیاہے۔
نہاری ریسٹورنٹ کے مالکان نے پولیس کی مدد سے گزشتہ روزمنیبہ گورنمنٹ پرائمری اسکول پرقبضہ کرلیا تھا،گلبرگ تھانے کی پولیس کی مدد سے نہاری ریسٹورنٹ کے مالکان نے اسکول کابورڈ توڑدیااورفرنیچراسکول سے نکال کرباہرپھینک دیا، طلبہ وطالبات کی جانب سے مافیا کے خلاف شدید احتجاج اور پیپلز پارٹی کے رہنما سہیل عابدی کی بروقت مداخلت سے ایک گھنٹے تک اسکول پر کیے جانے والے قبضے کوناکام بنادیاگیا، نہاری ریسٹورنٹ کے مالکان پولیس کے ہمراہ موقع سے فرارہوگئے ، جمعرات کی دوپہرنہاری ریسٹورنٹ کے مالکان گلبرگ پولیس کے ہمراہ کئی گاڑیوں میں منیبہ گورنمنٹ پرائمری اسکول پہنچے نہاری ریسٹورنٹ کے مالکان پولیس افسران کی مدد سے مزدوروں کے ہمراہ اسکول کے اندرداخل ہوئے ۔
اسکول کے ہیڈ ماسٹر اورخواتین اساتذہ کو اسکول سے باہرنکال دیااور مزدوروں کی مددسے اسکول کی عمارت پرلگابورڈاتارنے کی کوشش کی گئی بورڈ اتارنے میں ناکامی کے بعد اسے توڑکر پھینک دیاگیا جبکہ کلاس رومز سے کرسیاں ،میزیں ،الماریاں اورڈیسک نکال کراسکول کے باہرفٹ پاتھ پرپھینک دی گئیں ، بدترین سلوک پرخواتین اساتذہ زاروقطاررونے لگیں، آس پاس کے علاقہ مکین بھی جمع ہوگئے جنھوں نے پولیس کی مدد سے کیے جانے والے اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
اس واقعے کی اطلاع ملتے ہیں ڈی اوایلیمنٹری میل قربان دھڑ،تعلیم بچائوایکشن کمیٹی کے رہنما انیس الرحمٰن اورپیپلز پارٹی کے رہنما سہیل عابدی اسکول پہنچ گئے ،اسکول پرقبضے کے سلسلے میں آئے ہوئے افراد نے ایک عدالتی حکم نامے کی بنیادپراسکول کی عمارت خالی کرانے کاجوازپیش کیا، احکام متعلقہ افسران کوفراہم نہیں کیے گئے،اسکول کے طلبہ وطالبات نے بھی ہمت کامظاہرہ کرتے ہوئے قبضہ مافیاکے خلاف احتجاج شروع کردیااوراسکول کی راہداری میں بیٹھ گئے۔
طلبہ کے مسلسل احتجاجی نعروں اورپیپلز پارٹی کے رہنما کی بروقت مداخلت کے سبب پولیس اورمتعلقہ افراد کومنیبہ اسکول سے جانا ہی پڑا،اس موقع پر پیپلز پارٹی کے رہنما سہیل عابدی نے صوبائی وزیرتعلیم نثارکھوڑواورسیکریٹری تعلیم فضل اللہ پیچوہوسے رابطہ کیا ،سہیل عابدی کے مطابق فضل اللہ پیچوہوکاکہنا تھا کہ یہ کیس عدالت میں تھا ،عدالت نے اب تک ان کا موقف ہی نہیں سنا ہے توعدالتی احکام کس طرح آسکتے ہیں ، ڈی اوایلیمنٹری قربان ڈھر کا کہنا تھاکہ عدالتی احکام نہیں دیے جارہے اورنہ ہی ہماری بات سنی جارہی ہے ، واقعے سے محکمہ تعلیم کے اعلیٰ افسران کوآگاہ کردیاگیاہے۔