بھارت میں پھنسے مزید 179 پاکستانی کل واہگہ کے راستے وطن پہنچیں گے
پاکستان میں موجود بھارتی سفارتخانے نے اپنے شہریوں کی تفصیلات بھی حاصل کرلیں
کورونا وائرس کے سبب ہونے والے لاک ڈاؤن کی وجہ سے بھارت میں پھنسے مزید 179 پاکستانی شہری 27 مئی کو واہگہ کے راستے وطن واپس پہنچیں گے۔
کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے پاکستان اور بھارت نے مارچ کے وسط میں واہگہ اٹاری بارڈر کو مکمل طور پر بند کردیا تھا، جس کی وجہ سے دونوں ملکوں میں مقیم ایک دوسرے کے شہریوں کی واپسی بھی ممکن نہ ہوسکی۔بھارت میں 500 کے قریب پاکستانی شہری موجود تھے جن میں زیادہ تر 2 مرحلوں میں واپس پہنچ چکے ہیں جبکہ 179 پاکستانی شہریوں کی تیسری کھیپ 27 مئی کو واپس پہنچے گی۔ ممبئی سمیت بھارت کے مختلف شہروں سے کئی پاکستانی بذریعہ ہوائی جہاز امرتسر پہنچیں گے اور یہاں سے انہیں اٹاری بارڈر لایا جائے گا۔
ممبئی میں پھنسے ایک پاکستانی شہری نے بتایا کہ ان کا تعلق کراچی سے ہے انہیں بتایا گیا ہے کہ 27 مئی کو واہگہ بارڈر پہنچیں ، ہائی کمیشن کی طرف سے ہماری تفصیلات مانگی گئی ہیں، انہوں نے کہا کہ ہم نے ہائی کمیشن سے درخواست کی ہے کہ ممبئی سے اٹاری بارڈر تک کا فاصلہ کافی زیادہ ہے، اس لئے وہ ہوائی جہازکے ذریعے امرتسرپہنچ جائیں گے اور وہاں سے پھر اٹاری بارڈر پہنچیں گے۔
دوسری طرف پاکستان میں موجود 208 بھارتی شہریوں کی بھی اسی روز واپسی کا امکان ہے۔ سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان میں موجود بھارتی سفارت خانے نے اپنے شہریوں کی تفصیلات حاصل کرلی ہیں اور تمام شہریوں سے واپسی سے متعلق بیان حلفی بھی لیا گیا ہے۔ ان میں مقبوضہ کشمیر سے تعلق رکھنے والی میڈیکل کی طالبات بھی شامل ہیں جن کے پاس بھارتی پاسپورٹ ہے۔
لاہورمیں مقیم ایک بھارتی سکھ خاندان کے سربراہ سردار ستبیرسنگھ نے بتایا کہ وہ اپنے اہل خانہ کے دیگر 4 افراد کے ساتھ 10 مارچ کو واہگہ بارڈر کے راستے پاکستان آئے تھے تاکہ یہاں مختلف گوردواروں کے درشن کرسکیں، ان کی آمد کے چند روزبعد ہی کورونا وائرس کی وجہ سے واہگہ اٹاری سرحد بند کردی گئی اور وہ واپس نہیں جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ وہ خود بھی دل کے مریض ہیں جبکہ ان کی بھابھی کو بھی عارضہ قلب لاحق ہے، دونوں ادویات استعمال کرتے ہیں جو کہ ختم ہوچکی ہیں اور یہ ادویات پاکستان میں دستیاب ہی نہیں، ان کے سفارت خانے نے ان سے رابطہ کرکے تفصیلات مانگی ہیں۔ انہیں بتایا گیا کہ 27 مئی کو انہیں واہگہ اٹاری بارڈر کے راستے واپس بھیجا جاسکتا ہے تاہم یہ تاریخ ابھی فائنل نہیں ہے اس میں ایک سے دو دن کا فرق آسکتا ہے۔
کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے پاکستان اور بھارت نے مارچ کے وسط میں واہگہ اٹاری بارڈر کو مکمل طور پر بند کردیا تھا، جس کی وجہ سے دونوں ملکوں میں مقیم ایک دوسرے کے شہریوں کی واپسی بھی ممکن نہ ہوسکی۔بھارت میں 500 کے قریب پاکستانی شہری موجود تھے جن میں زیادہ تر 2 مرحلوں میں واپس پہنچ چکے ہیں جبکہ 179 پاکستانی شہریوں کی تیسری کھیپ 27 مئی کو واپس پہنچے گی۔ ممبئی سمیت بھارت کے مختلف شہروں سے کئی پاکستانی بذریعہ ہوائی جہاز امرتسر پہنچیں گے اور یہاں سے انہیں اٹاری بارڈر لایا جائے گا۔
ممبئی میں پھنسے ایک پاکستانی شہری نے بتایا کہ ان کا تعلق کراچی سے ہے انہیں بتایا گیا ہے کہ 27 مئی کو واہگہ بارڈر پہنچیں ، ہائی کمیشن کی طرف سے ہماری تفصیلات مانگی گئی ہیں، انہوں نے کہا کہ ہم نے ہائی کمیشن سے درخواست کی ہے کہ ممبئی سے اٹاری بارڈر تک کا فاصلہ کافی زیادہ ہے، اس لئے وہ ہوائی جہازکے ذریعے امرتسرپہنچ جائیں گے اور وہاں سے پھر اٹاری بارڈر پہنچیں گے۔
دوسری طرف پاکستان میں موجود 208 بھارتی شہریوں کی بھی اسی روز واپسی کا امکان ہے۔ سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان میں موجود بھارتی سفارت خانے نے اپنے شہریوں کی تفصیلات حاصل کرلی ہیں اور تمام شہریوں سے واپسی سے متعلق بیان حلفی بھی لیا گیا ہے۔ ان میں مقبوضہ کشمیر سے تعلق رکھنے والی میڈیکل کی طالبات بھی شامل ہیں جن کے پاس بھارتی پاسپورٹ ہے۔
لاہورمیں مقیم ایک بھارتی سکھ خاندان کے سربراہ سردار ستبیرسنگھ نے بتایا کہ وہ اپنے اہل خانہ کے دیگر 4 افراد کے ساتھ 10 مارچ کو واہگہ بارڈر کے راستے پاکستان آئے تھے تاکہ یہاں مختلف گوردواروں کے درشن کرسکیں، ان کی آمد کے چند روزبعد ہی کورونا وائرس کی وجہ سے واہگہ اٹاری سرحد بند کردی گئی اور وہ واپس نہیں جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ وہ خود بھی دل کے مریض ہیں جبکہ ان کی بھابھی کو بھی عارضہ قلب لاحق ہے، دونوں ادویات استعمال کرتے ہیں جو کہ ختم ہوچکی ہیں اور یہ ادویات پاکستان میں دستیاب ہی نہیں، ان کے سفارت خانے نے ان سے رابطہ کرکے تفصیلات مانگی ہیں۔ انہیں بتایا گیا کہ 27 مئی کو انہیں واہگہ اٹاری بارڈر کے راستے واپس بھیجا جاسکتا ہے تاہم یہ تاریخ ابھی فائنل نہیں ہے اس میں ایک سے دو دن کا فرق آسکتا ہے۔