بھارت میں پھنسے 176 پاکستانی وطن واپس پہنچ گئے
کورونا وائرس کی وجہ سے بند کئےگئے واہگہ بارڈر کو خصوصی طورپرکھولاگیا
کورونالاک ڈاؤن کی وجہ سے بھارت میں پھنسے پاکستانیوں میں سے مزید 176 شہری واہگہ بارڈرکے راستے واپس پہنچ گئے۔
کورونا وائرس کی وجہ سے بند کئےگئے واہگہ بارڈر کو خصوصی طورپرکھولاگیا اور بدھ کے روز بھارت سے پاکستانی شہریوں کا تیسرا قافلہ واپس پاکستان پہنچا ہے۔ یہ پاکستانی بھارت کی 20 مختلف ریاستوں میں گزشتہ دوماہ سے مقیم تھے۔
نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کی کوششوں سے اب تک بھارت سے 400 پاکستانی شہریوں کی واپسی یقینی بنائی گئی ہے۔ بھارت سے واپس آنیوالے سید سرورحسین نے بتایا کہ ان کا تعلق کراچی سے ہے وہ 19 فروری کو بھارت کو گئے تھے، مارچ میں ان کی واپسی تھی لیکن اس دوران کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن لگ گیا ،انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان اوربھارت دونوں حکومتوں کے شکرگزارہیں ۔
اندرون سندھ سے تعلق رکھنے والے ہندوخاندان کے سربراہ مہیش کماربھی پاکستان واپسی پربہت خوش تھے ، انہوں نے بتایا کہ وہ فیملی کے ساتھ 8 مارچ کو مذہبی رسومات اداکرنے بھارت گئے تھے ، پاکستانی ہائی کمیشن نے بہت تعاون کیا ہے اوران کی واپسی یقینی ہوئی ہے۔
بھارت سے واپس آنیوالے پاکستانی شہریوں میں مسلمان ، سکھ اورہندوشامل ہیں زیادہ ترایسے ہیں جو مذہبی یاتراکے ویزے پربھارت گئے تھے۔
کورونا وائرس کی وجہ سے پاکستان اوربھارت کے مابین واہگہ بارڈربندہے جسے پاکستانی شہریوں کی واپسی پرخصوصی طورپرکھولاگیا، سماجی فاصلے کو مدنظررکھتے ہوئے امیگریشن اورکسٹم کلیئرنس کی گئی۔ جبکہ ان کے سامان پربھی سپرے کیاگیا۔ شہریوں کی اسکریننگ کی گئی ہے اور کورونا وائرس کے مشتبہ افرادکو کورنٹائن سنٹربھیجاجائیگا۔
دوسری طرف بھارت میں مقیم بھارتی شہری بھی واپس اپنے ملک جانے کے منتظرہیں، اس وقت بھارت میں 208 بھارتی شہری پاکستان میں مقیم ہیں جن میں مقبوضہ جموں وکشمیرسے تعلق رکھنے والی میڈیکل کی طالبات بھی شامل ہیں جولاہورکی فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی کے ہاسٹل میں مقیم ہیں۔
کورونا وائرس کی وجہ سے بند کئےگئے واہگہ بارڈر کو خصوصی طورپرکھولاگیا اور بدھ کے روز بھارت سے پاکستانی شہریوں کا تیسرا قافلہ واپس پاکستان پہنچا ہے۔ یہ پاکستانی بھارت کی 20 مختلف ریاستوں میں گزشتہ دوماہ سے مقیم تھے۔
نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کی کوششوں سے اب تک بھارت سے 400 پاکستانی شہریوں کی واپسی یقینی بنائی گئی ہے۔ بھارت سے واپس آنیوالے سید سرورحسین نے بتایا کہ ان کا تعلق کراچی سے ہے وہ 19 فروری کو بھارت کو گئے تھے، مارچ میں ان کی واپسی تھی لیکن اس دوران کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن لگ گیا ،انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان اوربھارت دونوں حکومتوں کے شکرگزارہیں ۔
اندرون سندھ سے تعلق رکھنے والے ہندوخاندان کے سربراہ مہیش کماربھی پاکستان واپسی پربہت خوش تھے ، انہوں نے بتایا کہ وہ فیملی کے ساتھ 8 مارچ کو مذہبی رسومات اداکرنے بھارت گئے تھے ، پاکستانی ہائی کمیشن نے بہت تعاون کیا ہے اوران کی واپسی یقینی ہوئی ہے۔
بھارت سے واپس آنیوالے پاکستانی شہریوں میں مسلمان ، سکھ اورہندوشامل ہیں زیادہ ترایسے ہیں جو مذہبی یاتراکے ویزے پربھارت گئے تھے۔
کورونا وائرس کی وجہ سے پاکستان اوربھارت کے مابین واہگہ بارڈربندہے جسے پاکستانی شہریوں کی واپسی پرخصوصی طورپرکھولاگیا، سماجی فاصلے کو مدنظررکھتے ہوئے امیگریشن اورکسٹم کلیئرنس کی گئی۔ جبکہ ان کے سامان پربھی سپرے کیاگیا۔ شہریوں کی اسکریننگ کی گئی ہے اور کورونا وائرس کے مشتبہ افرادکو کورنٹائن سنٹربھیجاجائیگا۔
دوسری طرف بھارت میں مقیم بھارتی شہری بھی واپس اپنے ملک جانے کے منتظرہیں، اس وقت بھارت میں 208 بھارتی شہری پاکستان میں مقیم ہیں جن میں مقبوضہ جموں وکشمیرسے تعلق رکھنے والی میڈیکل کی طالبات بھی شامل ہیں جولاہورکی فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی کے ہاسٹل میں مقیم ہیں۔