سیاسی قیادت سے مکمل رابطہ ہے پارلیمنٹ کو تمام امور پر اعتماد میں لینگے نواز شریف
وزیر دفاع خواجہ آصف اور ڈی جی آئی ایس آئی کی وزیراعظم کو لاپتہ افراد کیس پر بریفنگ
PESHAWAR:
وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ جمہوریت کے استحکام کیلیے کوئی قدم اٹھانے سے گریز نہیں کریں گے۔
پارلیمنٹ کو تمام اہم امور پر اعتماد میں لیا جائے گا، سیاسی قیادت سے مکمل رابطہ ہے، اقتصادی مشکلات کے باوجود فوج کی تمام ضروریات پوری کریں گے، دفاع کومضبوط سے مضبوط تر کرنے کا سلسلہ جاری رہے گا۔ وہ جمعرات کو یہاں اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، وزیر دفاع خواجہ آصف، چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ظہیرالاسلام، پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل آصف سندھیلہ، جرمن چانسلر کے مشیر اور صدر ٹویوٹا موٹرز ایشیا پیسفک کیوچی تانادا سے الگ الگ ملاقاتوں کے دوران بات چیت کر رہے تھے۔ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے وزیر اعظم سے ملاقات میں قانون سازی سمیت پارلیمانی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ ذرائع کے مطابق اسپیکر نے وزیر اعظم کے سامنے وفاقی وزرا اور حکومتی ارکان کی اسمبلی کارروائی میں عدم دلچسپی کا معاملہ بھی اٹھایا۔
وزیراعظم نے اسپیکر کو یقین دہانی کرائی کہ اسمبلی کارروائی کے دوران متعلقہ وزرا کی حاضری کو یقینی بنانے کے لیے ہدایات جاری کریں گے، وزیراعظم نے قومی اسمبلی کی کارروائی کو بہتر انداز میں چلانے پر اسپیکر کی کارکردگی کو بھی سراہا۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے لاپتہ افراد کیس کے حوالے سے ضروری مشاورت کیلیے وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کی جس میں انھوں نے لاپتہ افراد کیس کے حوالے سے حساس اداروں کی جانب سے ملنے والی معلومات پر تفصیلی تبادلہ خیال کے بعد وزیر اعظم سے آئندہ کے حکومتی لائحہ عمل کے بارے میں ہدایات لیں، چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود نے وزیر اعظم سے ملاقات میں مسلح افواج کے پیشہ وارانہ امور اور قومی سلامتی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
وزیر اعظم نے جنرل راشد محمود کومنصب سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی اور امید ظاہر کی کہ ان کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں سے پاک فوج کی کارکردگی مزید بہتر ہو گی۔ ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ظہیرالاسلام نے وزیراعظم سے ملاقات میںملکی سیکیورٹی اور خطے میں سلامتی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ ذرائع کے مطابق ڈی جی آئی ایس آئی نے وزیراعظم کو لاپتہ افراد کیس سے متعلق بریفنگ بھی دی۔ پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل آصف سندھیلہ نے وزیراعظم سے ملاقات میں پاک بحریہ سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا اور انھیں بریفنگ دی،وزیراعظم نے یقین دلایا کہ معاشی و اقتصادی مشکلات کے باوجود مسلح افواج کی تمام ضروریات پوری کریں گے۔
جرمن چانسلر کے مشیر برائے امور خارجہ اور قومی سلامتی ڈاکٹر کرسٹوف ہیوسجن نے بھی وزیر اعظم نواز شریف سے وزیراعظم ہائوس میں ملاقات کی جس میں دو طرفہ تعلقات اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، ملاقات کے دوران ڈاکٹرکرسٹوف نے جرمن چانسلرکاپیغام دیا۔ ملاقات کے دوران پاکستان میں جرمنی کے سفیر ڈاکٹرسائرل جے نن، وزیراعظم کے مشیرسرتاج عزیز، معاون خصوصی طارق فاطمی بھی موجود تھے،بعدازاں وفدنے وزیردفاع اوروزیرداخلہ سے بھی ملاقات کی۔ صدر ٹویوٹا موٹرز ایشیا پیسفک کیوچی تانادا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ آئندہ 5 سال کے لیے آٹو انڈسٹری پالیسی وضع کی جا رہی ہے جو ملک میں تمام آٹو مینو فیکچررز کے لیے یکساں مواقع کی فراہمی یقینی بنائے گی، وزیراعظم نے کہا کہ حکومت سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کر رہی ہے۔
وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ جمہوریت کے استحکام کیلیے کوئی قدم اٹھانے سے گریز نہیں کریں گے۔
پارلیمنٹ کو تمام اہم امور پر اعتماد میں لیا جائے گا، سیاسی قیادت سے مکمل رابطہ ہے، اقتصادی مشکلات کے باوجود فوج کی تمام ضروریات پوری کریں گے، دفاع کومضبوط سے مضبوط تر کرنے کا سلسلہ جاری رہے گا۔ وہ جمعرات کو یہاں اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، وزیر دفاع خواجہ آصف، چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ظہیرالاسلام، پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل آصف سندھیلہ، جرمن چانسلر کے مشیر اور صدر ٹویوٹا موٹرز ایشیا پیسفک کیوچی تانادا سے الگ الگ ملاقاتوں کے دوران بات چیت کر رہے تھے۔ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے وزیر اعظم سے ملاقات میں قانون سازی سمیت پارلیمانی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ ذرائع کے مطابق اسپیکر نے وزیر اعظم کے سامنے وفاقی وزرا اور حکومتی ارکان کی اسمبلی کارروائی میں عدم دلچسپی کا معاملہ بھی اٹھایا۔
وزیراعظم نے اسپیکر کو یقین دہانی کرائی کہ اسمبلی کارروائی کے دوران متعلقہ وزرا کی حاضری کو یقینی بنانے کے لیے ہدایات جاری کریں گے، وزیراعظم نے قومی اسمبلی کی کارروائی کو بہتر انداز میں چلانے پر اسپیکر کی کارکردگی کو بھی سراہا۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے لاپتہ افراد کیس کے حوالے سے ضروری مشاورت کیلیے وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کی جس میں انھوں نے لاپتہ افراد کیس کے حوالے سے حساس اداروں کی جانب سے ملنے والی معلومات پر تفصیلی تبادلہ خیال کے بعد وزیر اعظم سے آئندہ کے حکومتی لائحہ عمل کے بارے میں ہدایات لیں، چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود نے وزیر اعظم سے ملاقات میں مسلح افواج کے پیشہ وارانہ امور اور قومی سلامتی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
وزیر اعظم نے جنرل راشد محمود کومنصب سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی اور امید ظاہر کی کہ ان کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں سے پاک فوج کی کارکردگی مزید بہتر ہو گی۔ ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ظہیرالاسلام نے وزیراعظم سے ملاقات میںملکی سیکیورٹی اور خطے میں سلامتی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ ذرائع کے مطابق ڈی جی آئی ایس آئی نے وزیراعظم کو لاپتہ افراد کیس سے متعلق بریفنگ بھی دی۔ پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل آصف سندھیلہ نے وزیراعظم سے ملاقات میں پاک بحریہ سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا اور انھیں بریفنگ دی،وزیراعظم نے یقین دلایا کہ معاشی و اقتصادی مشکلات کے باوجود مسلح افواج کی تمام ضروریات پوری کریں گے۔
جرمن چانسلر کے مشیر برائے امور خارجہ اور قومی سلامتی ڈاکٹر کرسٹوف ہیوسجن نے بھی وزیر اعظم نواز شریف سے وزیراعظم ہائوس میں ملاقات کی جس میں دو طرفہ تعلقات اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، ملاقات کے دوران ڈاکٹرکرسٹوف نے جرمن چانسلرکاپیغام دیا۔ ملاقات کے دوران پاکستان میں جرمنی کے سفیر ڈاکٹرسائرل جے نن، وزیراعظم کے مشیرسرتاج عزیز، معاون خصوصی طارق فاطمی بھی موجود تھے،بعدازاں وفدنے وزیردفاع اوروزیرداخلہ سے بھی ملاقات کی۔ صدر ٹویوٹا موٹرز ایشیا پیسفک کیوچی تانادا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ آئندہ 5 سال کے لیے آٹو انڈسٹری پالیسی وضع کی جا رہی ہے جو ملک میں تمام آٹو مینو فیکچررز کے لیے یکساں مواقع کی فراہمی یقینی بنائے گی، وزیراعظم نے کہا کہ حکومت سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کر رہی ہے۔