عید پر لاہورچڑیا گھر کی بندش سے ڈیڑھ کروڑ کا خسارہ
عید کے ایام میں ناصرف انتظامیہ کو آمدن ہوتی ہے بلکہ کینٹین مالکان ، پارکنگ اورجھولے والے بھی لاکھوں روپے کماتے ہیں
چڑیا گھر سمیت شہر کے پارکوں اور تفریحی گاہوں کے دروازے عید پر بھی بند رہے جس کی وجہ سے انہیں مزید معاشی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
عید کے ایام میں صوبائی دارالحکومت لاہورمیں سب سے زیادہ رش لاہور چڑیا گھرمیں دیکھنے کو ملتا ہے لیکن اس بار عید کے ایام میں لاہورچڑیا گھرویرانی کا منظر پیش کرتا رہا جب کہ شہر کی دیگر تفریح گاہیں اور پارکس بھی بند رہے۔ کورونا لاک ڈاؤن کی وجہ سے لاہور چڑیا گھر کو اب تک کروڑوں روپے کا نقصان پہنچ چکا ہے اور اس کے کئی برسوں سے ریزرو فنڈز بھی ختم ہونے والے ہیں۔ ایسے میں جب عید پر بھی چڑیا گھر کے دروازے بند رہے ہیں تو انتطامیہ کو تقریبا ڈیڑھ کروڑ روپے کی آمدن ہوتی ہے جو اس سال نہیں ہوسکی ہے جبکہ ایسی ہی مشکل صورتحال کا سامنا لاہور سفاری پارک اور وائلڈلائف پارک جلو کو ہے جہاں جانوروں اورپرندوں کے لئے خوراک بھی اب ادھارلی جارہی ہے۔
لاہور چڑیا گھرکے ڈائریکٹر چوہدری شفقت علی نے بتایا کہ لاہورچڑیا گھرکی سالانہ آمدن تقریبا 20 کروڑ روپے ہے جس میں شہریوں کی انٹری ٹکٹ اور کنٹین سمیت مختلف ٹھیکوں سے ہونیوالی آمدن شامل ہے ، لیکن اب لاہورچڑیا گھرکوبندہوئے تین ماہ ہونے کو ہیں ، اس طرح اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ایک سہ ماہی کی آمدن جوکہ تقریبا 5 کروڑ روپے بنتی ہے اس کا خسارہ ہوچکا ہے۔ لاہور چڑیا گھرکو عیدالفطرپر ڈیڑھ کروڑ روپے کی آمدن متوقع تھی لیکن چڑیا گھربندہونے کی وجہ سے یہ نقصان بھی برداشت کرنا پڑا ہے۔
چوہدری شفقت علی نے بتایا کہ اس وقت معاشی حوالے سے مشکلات ضرورہیں یہ لیکن سب انسانی جانوں کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں ہے، ہمارے لئے سب سے مقدم شہریوں کی جان کا تحفظ ہے ،لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد چڑیا گھرکی رونقیں جلدبحال ہوجائیں گی۔
رائیونڈ روڈ پر واقع لاہورسفاری پارک کے معاشی حالات پہلے ہی ٹھیک نہیں تھے اوراس پارک کوحکومتی امداد پر ہی چلایا جارہا ہے،عید پرسفاری پارک کو 8 سے 10لاکھ روپے کی آمدن ہوتی ہے لیکن اس بار ایسا ممکن نہیں ہوسکا ہے، سفاری پارک ذرائع کے مطابق جانوروں اورپرندوں لئے خوراک بھی ٹھیکیدارسے ادھارلی جارہی ہے، لاہورکے وائلڈلائف جلوپارک کا بھی یہی حال ہے۔ اسی طرح گلشن اقبال پارک، گریٹراقبال پارک میں بھی انٹری تومفت ہے لیکن یہاں مختلف جھولے اورکھانے پینے کے سٹال لگانے والوں کو لاکھوں روپے خسارہ برداشت کرناپڑاہے۔ لاہورکے ریس کورس پارک اورفورٹریس سٹیڈیم کی انتطامیہ بھی عید کےایام میں لاکھوں روپے کی آمدن سے محروم رہی ہے
عید کے ایام میں ناصرف انتظامیہ کو آمدن ہوتی ہے بلکہ کینٹین مالکان ، پارکنگ اورجھولے والے بھی لاکھوں روپے کماتے ہیں ان سب کو چڑیاگھراورپارکوں کی بندش سے مالی نقصان برداشت کرناپڑاہے، لاہورچڑیا گھرمیں پونی گھوڑے کی سواری آفرکرنیوالے کنٹریکٹرنے بتایا کہ ان کے لیے اب جانوروں کا چارہ مہیاکرنابھی مشکل ہوچکا ہے ، ٹھیکے کی رقم وہ انتطامیہ کو پہلے ہی دے چکے ہیں۔
عید کے ایام میں صوبائی دارالحکومت لاہورمیں سب سے زیادہ رش لاہور چڑیا گھرمیں دیکھنے کو ملتا ہے لیکن اس بار عید کے ایام میں لاہورچڑیا گھرویرانی کا منظر پیش کرتا رہا جب کہ شہر کی دیگر تفریح گاہیں اور پارکس بھی بند رہے۔ کورونا لاک ڈاؤن کی وجہ سے لاہور چڑیا گھر کو اب تک کروڑوں روپے کا نقصان پہنچ چکا ہے اور اس کے کئی برسوں سے ریزرو فنڈز بھی ختم ہونے والے ہیں۔ ایسے میں جب عید پر بھی چڑیا گھر کے دروازے بند رہے ہیں تو انتطامیہ کو تقریبا ڈیڑھ کروڑ روپے کی آمدن ہوتی ہے جو اس سال نہیں ہوسکی ہے جبکہ ایسی ہی مشکل صورتحال کا سامنا لاہور سفاری پارک اور وائلڈلائف پارک جلو کو ہے جہاں جانوروں اورپرندوں کے لئے خوراک بھی اب ادھارلی جارہی ہے۔
لاہور چڑیا گھرکے ڈائریکٹر چوہدری شفقت علی نے بتایا کہ لاہورچڑیا گھرکی سالانہ آمدن تقریبا 20 کروڑ روپے ہے جس میں شہریوں کی انٹری ٹکٹ اور کنٹین سمیت مختلف ٹھیکوں سے ہونیوالی آمدن شامل ہے ، لیکن اب لاہورچڑیا گھرکوبندہوئے تین ماہ ہونے کو ہیں ، اس طرح اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ایک سہ ماہی کی آمدن جوکہ تقریبا 5 کروڑ روپے بنتی ہے اس کا خسارہ ہوچکا ہے۔ لاہور چڑیا گھرکو عیدالفطرپر ڈیڑھ کروڑ روپے کی آمدن متوقع تھی لیکن چڑیا گھربندہونے کی وجہ سے یہ نقصان بھی برداشت کرنا پڑا ہے۔
چوہدری شفقت علی نے بتایا کہ اس وقت معاشی حوالے سے مشکلات ضرورہیں یہ لیکن سب انسانی جانوں کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں ہے، ہمارے لئے سب سے مقدم شہریوں کی جان کا تحفظ ہے ،لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد چڑیا گھرکی رونقیں جلدبحال ہوجائیں گی۔
رائیونڈ روڈ پر واقع لاہورسفاری پارک کے معاشی حالات پہلے ہی ٹھیک نہیں تھے اوراس پارک کوحکومتی امداد پر ہی چلایا جارہا ہے،عید پرسفاری پارک کو 8 سے 10لاکھ روپے کی آمدن ہوتی ہے لیکن اس بار ایسا ممکن نہیں ہوسکا ہے، سفاری پارک ذرائع کے مطابق جانوروں اورپرندوں لئے خوراک بھی ٹھیکیدارسے ادھارلی جارہی ہے، لاہورکے وائلڈلائف جلوپارک کا بھی یہی حال ہے۔ اسی طرح گلشن اقبال پارک، گریٹراقبال پارک میں بھی انٹری تومفت ہے لیکن یہاں مختلف جھولے اورکھانے پینے کے سٹال لگانے والوں کو لاکھوں روپے خسارہ برداشت کرناپڑاہے۔ لاہورکے ریس کورس پارک اورفورٹریس سٹیڈیم کی انتطامیہ بھی عید کےایام میں لاکھوں روپے کی آمدن سے محروم رہی ہے
عید کے ایام میں ناصرف انتظامیہ کو آمدن ہوتی ہے بلکہ کینٹین مالکان ، پارکنگ اورجھولے والے بھی لاکھوں روپے کماتے ہیں ان سب کو چڑیاگھراورپارکوں کی بندش سے مالی نقصان برداشت کرناپڑاہے، لاہورچڑیا گھرمیں پونی گھوڑے کی سواری آفرکرنیوالے کنٹریکٹرنے بتایا کہ ان کے لیے اب جانوروں کا چارہ مہیاکرنابھی مشکل ہوچکا ہے ، ٹھیکے کی رقم وہ انتطامیہ کو پہلے ہی دے چکے ہیں۔