انصاف کے نظام پرعوام کا اعتماد متزلزل ہوچکا ہے وزیر اعظم
نظامِ عدل میں اصلاحات کے لیے کمیٹی کی تشکیل اور وفاقی دارالحکومت میں فارنزک لیبارٹری کے قیام کا فیصلہ
SHANGHAI:
وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہے کہ انصاف کے موجودہ نظام پرعوام کا اعتماد متزلزل ہوچکا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر اعظم کی زیر صدارت موجودہ دورِ حکومت میں عوا م کو انصاف کی سہل اور فوری فراہمی کے لئے کی جانے والی قانونی اصلاحات کا جائزہ لینے کے لیے منعقدہ اجلاس میں ان کا کہنا تھا کہ انصاف کے نظام میں بہتری کے لیے عوام کی توقعات موجودہ حکومت سے وابستہ ہیں۔ معاشرے کے کمزور، بے بس اورلاچار طبقات کی آواز بننا اور ان کو انصاف کی فراہمی یقینی بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انصاف کے موجودہ نظام پر عوام کا اعتماد بہت حد تک متزلزل ہوچکا ہے۔ نظامِ عدل میں پائے جانے والے سقم دور کرنا اور عوام کی آسان، سستے اور فوری انصاف تک رسائی کو یقینی بنانا پاکستان تحریک انصاف کے منشور کا بنیادی جزو ہے۔ فوجداری مقدمات کے نظام میں اصلاحات ، تھانہ کلچر میں تبدیلی، مقدمات کے اندراج، تفتیش، جیلوں میں اصلاحاتی عمل کے حوالے سے بھی روڈ میپ تشکیل دیا جائے۔
نظام عدل میں اصلاحات کے لیے کمیٹی کی تشکیل
وزیرِ اعظم نے وزیرِ قانون بیرسٹر فروغ نسیم، مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان اور اٹارنی جنرل پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی۔ انہوں ںے اس کمیٹی کو عوام کی توقعات کے مطابق قانونی اصلاحات کے عمل کو آگے بڑھانے کے لئے وقت کا تعین کرکے لائحہ عمل مرتب کرنے کی ہدایت بھی دی۔ اجلاس میں وفاقی دارالحکومت میں جدید فارنزک لیبارٹری کے قیام کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے: ملک میں نظام عدل تقریباً ختم ہوچکا، سپریم کورٹ
وفاقی وزیر قانون نے بریفینگ دیتے ہوئے کہا کہ متعلقہ قوانین میں اصلاحاتی عمل اور ٹیکنالوجی کے استعمال سے جہاں نظام میں بہتری آئے گی وہاں سائلین کو آسان اور فوری انصاف میسر آسکے گا۔ دیوانی ضابطوں میں اصلاحات کے نتیجے میں سال ہا سال سے التوا کا شکار رہنے والے مقدمات کی تکمیل کے لئے ایک وقت مقرر کردیا گیا ہے۔ وزیر قانون نے ضابطۂ فوج داری میں اصلاحات کے حوالے سے بھی اجلاس کو تفصیلات سے آگاہ کیا۔
اجلاس میں وزیرِ قانون بیرسٹر فروغ نسیم، وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی، مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان، اٹارنی جنرل خالد جاوید خان، پارلیمانی سیکرٹری ملائیکہ علی بخاری و دیگر سینئر افسران بھی شریک ہوئے۔
وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہے کہ انصاف کے موجودہ نظام پرعوام کا اعتماد متزلزل ہوچکا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر اعظم کی زیر صدارت موجودہ دورِ حکومت میں عوا م کو انصاف کی سہل اور فوری فراہمی کے لئے کی جانے والی قانونی اصلاحات کا جائزہ لینے کے لیے منعقدہ اجلاس میں ان کا کہنا تھا کہ انصاف کے نظام میں بہتری کے لیے عوام کی توقعات موجودہ حکومت سے وابستہ ہیں۔ معاشرے کے کمزور، بے بس اورلاچار طبقات کی آواز بننا اور ان کو انصاف کی فراہمی یقینی بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انصاف کے موجودہ نظام پر عوام کا اعتماد بہت حد تک متزلزل ہوچکا ہے۔ نظامِ عدل میں پائے جانے والے سقم دور کرنا اور عوام کی آسان، سستے اور فوری انصاف تک رسائی کو یقینی بنانا پاکستان تحریک انصاف کے منشور کا بنیادی جزو ہے۔ فوجداری مقدمات کے نظام میں اصلاحات ، تھانہ کلچر میں تبدیلی، مقدمات کے اندراج، تفتیش، جیلوں میں اصلاحاتی عمل کے حوالے سے بھی روڈ میپ تشکیل دیا جائے۔
نظام عدل میں اصلاحات کے لیے کمیٹی کی تشکیل
وزیرِ اعظم نے وزیرِ قانون بیرسٹر فروغ نسیم، مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان اور اٹارنی جنرل پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی۔ انہوں ںے اس کمیٹی کو عوام کی توقعات کے مطابق قانونی اصلاحات کے عمل کو آگے بڑھانے کے لئے وقت کا تعین کرکے لائحہ عمل مرتب کرنے کی ہدایت بھی دی۔ اجلاس میں وفاقی دارالحکومت میں جدید فارنزک لیبارٹری کے قیام کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے: ملک میں نظام عدل تقریباً ختم ہوچکا، سپریم کورٹ
وفاقی وزیر قانون نے بریفینگ دیتے ہوئے کہا کہ متعلقہ قوانین میں اصلاحاتی عمل اور ٹیکنالوجی کے استعمال سے جہاں نظام میں بہتری آئے گی وہاں سائلین کو آسان اور فوری انصاف میسر آسکے گا۔ دیوانی ضابطوں میں اصلاحات کے نتیجے میں سال ہا سال سے التوا کا شکار رہنے والے مقدمات کی تکمیل کے لئے ایک وقت مقرر کردیا گیا ہے۔ وزیر قانون نے ضابطۂ فوج داری میں اصلاحات کے حوالے سے بھی اجلاس کو تفصیلات سے آگاہ کیا۔
اجلاس میں وزیرِ قانون بیرسٹر فروغ نسیم، وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی، مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان، اٹارنی جنرل خالد جاوید خان، پارلیمانی سیکرٹری ملائیکہ علی بخاری و دیگر سینئر افسران بھی شریک ہوئے۔