کورونالاک ڈاؤن اڑیال ہرن کی افزائش کیلیے مفید ثابت

بریڈنگ سیزن میں ایک ہزار بچوں کی افزائش،سب سے زیادہ کالاباغ میں پیدا ہوئے

پنجاب میں کورونالاک ڈاؤن اوربریڈنگ سیزن کے دوران پنجاب اڑیال کے ایک ہزار بچوں کی افزائش ہوئی ہے۔

پنجاب کی شان کہلانے والے اڑیال ہرن کے سب سے زیادہ بچے کالاباغ کے علاقے میں پیداہوئے ہیں، مجموعی تعداد 5ہزارسے تجاوزکرچکی ہے، پنجاب اڑیال کی افزائش میں کمیونٹی بیسڈ آرگنائزیشن نے اہم کرداراداکیاہے۔

مارچ سے اپریل تک پنجاب اڑیال ہرن کی افزائش کا سیزن تھا ، لاک ڈاؤن ان کے لیے انتہائی فائدہ مندثابت ہوا ہے اورماضی کے مقابلے میں اس سیزن میں اڑیال ہرن کے زیادہ بچے پیداہوئے ہیں۔


پنجاب وائلڈلائف کے اعزازی گیم وارڈن بدرمنیرنے بتایا کہ لاک ڈاؤن کے دوران جنگلی حیات کو پرسکون ماحول میسرآیا جس کی وجہ سے ان کی افزائش بہترہوئی ہے ،اڑیال ہرن پوری دنیا میں صرف اسی سالٹ رینج میں ہی پایا جاتا ہے، اڑیال کی اس خطے میں 6 اقسام ہیں۔

ڈپٹی ڈائریکٹرہیڈکوارٹرزمدثرحسن نے بتایا کہ پنجاب اڑیال سمیت دیگرجنگلی حیات کی افزائش بھی ماضی کی نسبت زیادہ آئی ہے، پنجاب وائلڈلائف کی طرف سے ہرسال پنجاب اڑیال کی ہنٹنگ ٹرافی کا اہتمام بھی کیاجاتا ہے ، ٹرافی ہنٹنگ کے دوران اپنی طبعی عمرکوپہنچنے والے نر ہرنوں کا شکارکیاجاتا ہے، حصہ لینے والے غیرملکی شکاریوں سے 17 ہزار ڈالر جبکہ مقامی شکاریوں سے 5 لاکھ روپے فیس لی جاتی ہے۔

ہنٹنگ ٹرافی سے حاصل ہونے والی فیس کا 80 فیصد حصہ مقامی سی بی اوز کو دیا جاتا ہے جو پنجاب اڑیال کی افزائش اور ان کے تحفظ کیلیے کام کررہی ہیں۔
Load Next Story