مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں 2 نوجوان شہید
نوجوانوں کو ضلع کلگام میں نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران شہید کیا گیا
قابض بھارتی فوج نے ضلع کلگام میں نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران مزید 2 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض بھارتی فوج نے جنت نظیر وادی کے ضلع کلگام کے داخلی و خارجی راستوں کو بند کرکے گھر گھر تلاشی لی۔ اس دوران فائرنگ کرکے دو کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا گیا جب کہ لاشیں بھی لواحقین کے حوالے نہیں کی گئیں۔
قابض بھارتی فوج نے سرچ آپریشن کے دوران انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کی، خواتین کی بے عزتی کی گئی، بزرگوں اور بچوں تک کو ہراساں کیا گیا اور نوجوانوں کو تشدد کو نشانہ بنایا گیا جب کہ کئی نوجوانوں کو غیر قانونی حراست میں بھی لیا گیا۔
بھارت نواز کٹھ پتلی انتظامیہ نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے شہید ہونے والے معصوم اور نہتے نوجوانوں کو دہشت گرد ثابت کرنے کی کوشش کی تاہم اہل خانہ اور علاقہ مکینوں نے ماورائے عدالت قتل کے شواہد پیش کرکے بھارتی پروپیگنڈے کو بے نقاب کردیا۔
واضح رہے کہ سیکولر ملک ہونے کے دعویدار بھارت نے مسلمانوں کے مقدس ماہ میں مذہبی آزادی پر قدغن لگائے رکھی اور رمضان میں بھی نوجوانوں کو ماروائے عدالت قتل کرنے کا سلسلہ جاری رکھا جب کہ بنیادی انسانی حقوق پہلے ہی معطل ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض بھارتی فوج نے جنت نظیر وادی کے ضلع کلگام کے داخلی و خارجی راستوں کو بند کرکے گھر گھر تلاشی لی۔ اس دوران فائرنگ کرکے دو کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا گیا جب کہ لاشیں بھی لواحقین کے حوالے نہیں کی گئیں۔
قابض بھارتی فوج نے سرچ آپریشن کے دوران انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کی، خواتین کی بے عزتی کی گئی، بزرگوں اور بچوں تک کو ہراساں کیا گیا اور نوجوانوں کو تشدد کو نشانہ بنایا گیا جب کہ کئی نوجوانوں کو غیر قانونی حراست میں بھی لیا گیا۔
بھارت نواز کٹھ پتلی انتظامیہ نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے شہید ہونے والے معصوم اور نہتے نوجوانوں کو دہشت گرد ثابت کرنے کی کوشش کی تاہم اہل خانہ اور علاقہ مکینوں نے ماورائے عدالت قتل کے شواہد پیش کرکے بھارتی پروپیگنڈے کو بے نقاب کردیا۔
واضح رہے کہ سیکولر ملک ہونے کے دعویدار بھارت نے مسلمانوں کے مقدس ماہ میں مذہبی آزادی پر قدغن لگائے رکھی اور رمضان میں بھی نوجوانوں کو ماروائے عدالت قتل کرنے کا سلسلہ جاری رکھا جب کہ بنیادی انسانی حقوق پہلے ہی معطل ہیں۔