لاک ڈاؤن میں نرمی یا سختی قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس جاری
قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں کورونا وائرس سے بچاؤ کی حکمت عملی پر بھی بات ہوگی
ملک میں کورونا کی صورت حال کے تناظر میں نیشنل کوارڈینیشن کمیٹی لاک ڈاون میں مزید نرمی کی جائے گی یا سختی کا فیصلہ آج کرے گی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس جاری ہے، جس میں ویڈیو لنک کے ذریعے چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وزیر اعظم آزاد کشمیر، وزیراعلیٰ گلگت بلتستان ، وفاقی وزرا، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے)، صوبائی اور وزارت صحت کے حکام شریک ہیں۔
قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں ملک میں کورونا کی صورتحال، اس سے نمٹنے کے لیے کئے جانے والے اقدامات پر بات ہوگی۔ جب کہ ملک میں جاری لاک ڈاؤن میں مزید نرمی یا سختی کا فیصلہ کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی سربراہی میں نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا اجلاس ہوا تھا جس کے بعد پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا تھا کہ لاک ڈاؤن صرف اس صورت میں ہوسکتا ہے کہ جب ہمیں لگے کہ ملک کا نظام صحت پر حد سے زیادہ بوجھ پڑ گیا ہے لیکن اس وقت ایسی صورتحال نہیں۔ حکومت پرزور طریقے سے ٹی ٹی کیو (ٹریکنگ، ٹیسٹنگ اور قرنطینہ) کی پالیسی پر عمل کررہی ہے اور ٹریکنگ اور ٹیسٹ کے سافٹ ویئر کے ساتھ ایئرپورٹس پر اسکریننگ کے نظام کو بھی بہتر کیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس جاری ہے، جس میں ویڈیو لنک کے ذریعے چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وزیر اعظم آزاد کشمیر، وزیراعلیٰ گلگت بلتستان ، وفاقی وزرا، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے)، صوبائی اور وزارت صحت کے حکام شریک ہیں۔
قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں ملک میں کورونا کی صورتحال، اس سے نمٹنے کے لیے کئے جانے والے اقدامات پر بات ہوگی۔ جب کہ ملک میں جاری لاک ڈاؤن میں مزید نرمی یا سختی کا فیصلہ کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی سربراہی میں نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا اجلاس ہوا تھا جس کے بعد پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا تھا کہ لاک ڈاؤن صرف اس صورت میں ہوسکتا ہے کہ جب ہمیں لگے کہ ملک کا نظام صحت پر حد سے زیادہ بوجھ پڑ گیا ہے لیکن اس وقت ایسی صورتحال نہیں۔ حکومت پرزور طریقے سے ٹی ٹی کیو (ٹریکنگ، ٹیسٹنگ اور قرنطینہ) کی پالیسی پر عمل کررہی ہے اور ٹریکنگ اور ٹیسٹ کے سافٹ ویئر کے ساتھ ایئرپورٹس پر اسکریننگ کے نظام کو بھی بہتر کیا گیا ہے۔