غیر ملکی کمپنیوں کے لیے ٹیکس رعایتیں ختم کرنے پر غور
ایف بی آر کی تجویز پر عمل درآمد سے 22 بلین روپے کا اضافی ریونیو حاصل ہو گا
حکومت آئندہ مالی سال میں ملک میں کام کرنے والی غیرملکی کمپنیوں کے لیے ٹیکس رعایتیں ختم کرنے پر غور کررہی ہے جب کہ اس اقدام سے آئندہ مالی سال میں 22 بلین روپے کا اضافی ریونیو حاصل ہوگا۔
ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ غیرملکی کمپنیوں کے لیے ٹیکس رعایتیں ختم کرنے کی تجویز ایف بی آر کی جانب سے مالی سال 2020-21 کے لیے پیش کی گئی تجاویز کا حصہ ہے۔ تاہم اس تجویز پر ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا کیوں کہ اس کی مخالفت میں بھی آوازیں بلند ہورہی ہیں۔
ایف بی آر نے تجویز دی ہے کہ غیرملکی کمپنیوں کی پرمننٹ اسٹیبلشمنٹس کو کی جانے والی معاہدہ جاتی ادائیگیوں سے ٹیکس کٹوتی کو ' کم سے کم' ودہولڈنگ ٹیکس کے طور پر لیا جائے۔ اس وقت ان کمپنیوں کی جانب سے دیا جانے والا ٹیکس ایڈجسٹ ایبل ہوتا ہے۔
ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ غیرملکی کمپنیوں کے لیے ٹیکس رعایتیں ختم کرنے کی تجویز ایف بی آر کی جانب سے مالی سال 2020-21 کے لیے پیش کی گئی تجاویز کا حصہ ہے۔ تاہم اس تجویز پر ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا کیوں کہ اس کی مخالفت میں بھی آوازیں بلند ہورہی ہیں۔
ایف بی آر نے تجویز دی ہے کہ غیرملکی کمپنیوں کی پرمننٹ اسٹیبلشمنٹس کو کی جانے والی معاہدہ جاتی ادائیگیوں سے ٹیکس کٹوتی کو ' کم سے کم' ودہولڈنگ ٹیکس کے طور پر لیا جائے۔ اس وقت ان کمپنیوں کی جانب سے دیا جانے والا ٹیکس ایڈجسٹ ایبل ہوتا ہے۔