انڈونیشیا نے حج میں اپنے شہریوں کی شرکت منسوخ کردی

سعودی حکام تاحال صورت حال واضح نہیں کرسکے اس لیے فیصلہ کرنا پڑا، وزیر مذہبی امور

ہرسال حج میں انڈونیشیا سے عازمین کا سب سے بڑا دستہ شریک ہوتا ہے۔ فوٹو، فائل

انڈونیشیا نے رواں برس اپنے شہریوں کی حج میں شرکت منسوخ کردی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق انڈونیشیا کے وزیر برائے مذٓہبی امور فخر الرضی نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ سعودی حکام کی تاحال صورت حال واضح کرنے میں ناکامی کے باعث حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے اور کورونا وائرس وبا کے باعث پیدا ہونے والے تحفظات کے بنا پر رواں سال حج میں اپنے عازمین کی شرکت منسوخ کردی ہے۔


ان کا کہنا تھا کہ ہمارے لیے یہ انتہائی ناخوش گوار اور سخت فیصلہ تھا تاہم اپنے عازمین اور حج کارکنان کے تحفظ کے لیے یہ قدم اٹھانا پڑا ہے۔ گزشتہ ماہ انڈونیشیا کے صدر جوکو ودود نے سعودی فرماں روا سے اس سلسلے میں رابطہ کیا تھا اور دونوں رہنماؤں کے مابین ٹیلی فون پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا تھا تاہم اس کے بعد بھی صورت حال واضح نہیں ہوسکی۔

یہ بھی پڑھیے: مسجد نبوی اور مسجد اقصیٰ کو نمازیوں کے لیے کھول دیا گیا

واضح رہے کہ ہر سال حج میں سب سے بڑی تعداد انڈونیشیا سے تعلق رکھنے والے عازمین کی ہوتی ہے اور انڈونیشیا کی وزارت مذہبی امور کی ویب سائٹ کے مطابق رواں برس بھی انڈونیشیا کے لیے 2 لاکھ 21 ہزار کا کوٹہ رکھا گیا تھا جس میں سے 90 فیصد عازمین کی رجسٹریشن ہوچکی تھی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق حکومتی فیصلے پر اس برس حج کا ارادہ رکھنے والوں میں اداسی اور مایوسی پھیل گئی ہے۔اس سے قبل سنگا پور کی حکومت بھی رواں برس حج میں اپنی شہریوں کے شرکت نہ کرنے کا اعلان کرچکی ہے۔
Load Next Story