ٹھٹھہ اوربدین میں طوفانی بارش چھت گرنےسےخاتون جاں بحق
سڑکیں تالاب بن گئیں، سرکاری دفاتر اور اسکولوں میں پانی جمع
KARACHI:
حیدرآباد سمیت زیریں سندھ میں بدھ کو دن بھر وقفے وقفے سے ہلکی اور تیز بارش کا سلسلہ جاری رہا.
بجلی کا نظام درہم برہم ہونے سے کئی شہروں میں زندگی مفلوج ہو گئی۔ ٹھٹھہ میں3 گھنٹے کی بارش نے تباہی مچا دی۔ تفصیلات کے مطابق حیدرآباد میںکئی روز سے جاری شدید گرمی اور حبس کے بعد بدھ کی دوپہر تیز آندھی کے بعد نصف گھنٹے تک تیز بارش ہوئی۔ ٹھٹھہ میں بدھ کی صبح 3گھنٹے تک موسلا دھار بارش نے جل تھل کر دیا.
شہر میں 2 سے 3 فٹ پانی جمع ہو گیا۔ بارش کے دوران مکرانی پاڑہ کے علاقے میں مکان کی چھت گرنے سے50 سالہ خاتون نوری بلوچ جاں بحق ہو گئی، 3گھنٹے کی طوفانی برسات کے بعد تعلقہ میونسپل آفیسر نے ایمرجنسی نافذ کر کے عملے کی چھٹیاں منسوخ کر دی ہیں۔ میرپور بٹھورو، جاتی اور ساحلی علاقوں میں بھی وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری رہا۔ بدین میں ایک گھنٹے کی طوفانی برسات سے سڑکیں تالاب بن گئیں، نشیبی علاقوں سمیت متعدد سرکاری دفاتر اور اسکولوں میں بھی پانی جمع ہو گیا۔
کچے راستے بند ہونے سے درجنوں گوٹھوں کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔ میرپورخاص ، ڈگری اور جھڈو میں بھی وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری رہا۔ نوابشاہ، جام صاحب، دوڑ، سکرنڈ میں دن بھر ہلکی اور تیز بارش ہوتی رہی ۔ نوابشاہ جام صاحب دوڑ میں تیز ہوائوں کے باعث متعدد درخت اور بجلی کے 2 کھمبے گر گئے۔
نواب شاہ میں 35ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بارش کا سلسلہ مزید 6روز تک جاری رہے گا۔ سانگھڑ، ٹنڈو آدم، شاہ پورچاکر، شہداد پور، سنجھورومیں بھی وقفے وقفے سے موسلا دھار بارش کا سلسلہ رات گئے تک جاری تھا۔
شاہ پور چاکر میں تیز ہوائوں کے باعث متعدد مقامات پر بجلی کے تار ٹوٹ کر گر پڑے۔ تلہار، پنگریو، ملکانی شریف اور تھرپارکر کے شہر اسلام کوٹ میں وقفے وقفے سے موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری ہے، دوڑ میں پانی گھروں اور دکانوں میں داخل ہوگیا۔ ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو حیدر، شیخ بھرکیو، ہوسڑی، بھٹ شاہ میں بھی تیزآندھی کے بعد ہلکی بارش ہوئی۔
دوسری طرف بارش کے ساتھ ہی زیریں سندھ میں بجلی کا نظام درہم برہم ہو گیا ہے۔ کئی علاقوں میں بدھ کی صبح غائب ہونیوالی بجلی بحال رات گئے تک بحال نہیں ہو سکی تھی۔
حیدرآباد سمیت زیریں سندھ میں بدھ کو دن بھر وقفے وقفے سے ہلکی اور تیز بارش کا سلسلہ جاری رہا.
بجلی کا نظام درہم برہم ہونے سے کئی شہروں میں زندگی مفلوج ہو گئی۔ ٹھٹھہ میں3 گھنٹے کی بارش نے تباہی مچا دی۔ تفصیلات کے مطابق حیدرآباد میںکئی روز سے جاری شدید گرمی اور حبس کے بعد بدھ کی دوپہر تیز آندھی کے بعد نصف گھنٹے تک تیز بارش ہوئی۔ ٹھٹھہ میں بدھ کی صبح 3گھنٹے تک موسلا دھار بارش نے جل تھل کر دیا.
شہر میں 2 سے 3 فٹ پانی جمع ہو گیا۔ بارش کے دوران مکرانی پاڑہ کے علاقے میں مکان کی چھت گرنے سے50 سالہ خاتون نوری بلوچ جاں بحق ہو گئی، 3گھنٹے کی طوفانی برسات کے بعد تعلقہ میونسپل آفیسر نے ایمرجنسی نافذ کر کے عملے کی چھٹیاں منسوخ کر دی ہیں۔ میرپور بٹھورو، جاتی اور ساحلی علاقوں میں بھی وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری رہا۔ بدین میں ایک گھنٹے کی طوفانی برسات سے سڑکیں تالاب بن گئیں، نشیبی علاقوں سمیت متعدد سرکاری دفاتر اور اسکولوں میں بھی پانی جمع ہو گیا۔
کچے راستے بند ہونے سے درجنوں گوٹھوں کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔ میرپورخاص ، ڈگری اور جھڈو میں بھی وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری رہا۔ نوابشاہ، جام صاحب، دوڑ، سکرنڈ میں دن بھر ہلکی اور تیز بارش ہوتی رہی ۔ نوابشاہ جام صاحب دوڑ میں تیز ہوائوں کے باعث متعدد درخت اور بجلی کے 2 کھمبے گر گئے۔
نواب شاہ میں 35ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بارش کا سلسلہ مزید 6روز تک جاری رہے گا۔ سانگھڑ، ٹنڈو آدم، شاہ پورچاکر، شہداد پور، سنجھورومیں بھی وقفے وقفے سے موسلا دھار بارش کا سلسلہ رات گئے تک جاری تھا۔
شاہ پور چاکر میں تیز ہوائوں کے باعث متعدد مقامات پر بجلی کے تار ٹوٹ کر گر پڑے۔ تلہار، پنگریو، ملکانی شریف اور تھرپارکر کے شہر اسلام کوٹ میں وقفے وقفے سے موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری ہے، دوڑ میں پانی گھروں اور دکانوں میں داخل ہوگیا۔ ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو حیدر، شیخ بھرکیو، ہوسڑی، بھٹ شاہ میں بھی تیزآندھی کے بعد ہلکی بارش ہوئی۔
دوسری طرف بارش کے ساتھ ہی زیریں سندھ میں بجلی کا نظام درہم برہم ہو گیا ہے۔ کئی علاقوں میں بدھ کی صبح غائب ہونیوالی بجلی بحال رات گئے تک بحال نہیں ہو سکی تھی۔