پی ایس ایل 5 2ٹیموں کے پلیئرز کو جلد مکمل ادائیگی ہوجائیگی
دیگر کو اب تک کے میچزکی رقم ملے گی، باقی حساب ایونٹ کی تکمیل پر ہوگا
ISLAMABAD:
پی ایس ایل 5 سے باہر دونوں ٹیموں کے پلیئرز کو آئندہ چند روز میں مکمل ادائیگی کر دی جائے گی، دیگر کو اب تک کے میچزکی رقم ملے گی جب کہ باقی حساب ایونٹ کے تکمیل پر ہوگا۔
پی ایس ایل 5 کو کورونا وائرس کی وجہ سے 30 میچز کے بعد15 مارچ کوروک دیا گیا تھا، بقیہ مقابلوں پر ابھی غیریقینی موجود البتہ پی سی بی انعقاد کیلیے پْرعزم ہے، کھلاڑیوں کو معاوضوں کی70 فیصد ادائیگی ہو چکی اوربقیہ رقم60 دن میں دینا تھی۔
ذرائع کے مطابق کرکٹ بورڈ آئندہ چند روز میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور اسلام آباد یونائٹیڈ کے پلیئرز کو بقیہ رقم بھی ادا کر دے گا، دونوں ٹیمیں پہلے مرحلے تک ہی محدود رہی تھیں،دیگرکو جتنے میچز کھیلے ان کی ادائیگی ہو گی، مکمل حساب ایونٹ ختم ہونے پر فائنل کیا جائے گا۔ دوسری جانب فرنچائزز 15 فیصد کے ایک نئے ٹیکس سے پریشان ہیں، انھیں پہلے ہی نقصانات کا سامنا ہے۔
گذشتہ برس 10 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس کی مد میں ریلیف ملا تھا،اب یہ جائزہ لیا جائے گا کہ نیا ٹیکس ان پر لاگو ہوتا بھی ہے یا نہیں، ٹیم مالکان کے گروپ میں اس حوالے سے بات چیت جاری ہے، پی سی بی سے بھی کہا جائے گا کہ چونکہ یہ ٹیکس ایڈجسٹ ہونے والا ہے لہٰذا فرنچائزز سے نہ لیا جائے، فی الحال گورننگ کونسل کی کوئی میٹنگ ہونے کا امکان نہیں لہذاگروپ میں ہی اس حوالے سے بات ہو گی،کوئی لائحہ عمل طے کر کے بورڈ سے رجوع کیا جائے گا۔
پی ایس ایل 5 سے باہر دونوں ٹیموں کے پلیئرز کو آئندہ چند روز میں مکمل ادائیگی کر دی جائے گی، دیگر کو اب تک کے میچزکی رقم ملے گی جب کہ باقی حساب ایونٹ کے تکمیل پر ہوگا۔
پی ایس ایل 5 کو کورونا وائرس کی وجہ سے 30 میچز کے بعد15 مارچ کوروک دیا گیا تھا، بقیہ مقابلوں پر ابھی غیریقینی موجود البتہ پی سی بی انعقاد کیلیے پْرعزم ہے، کھلاڑیوں کو معاوضوں کی70 فیصد ادائیگی ہو چکی اوربقیہ رقم60 دن میں دینا تھی۔
ذرائع کے مطابق کرکٹ بورڈ آئندہ چند روز میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور اسلام آباد یونائٹیڈ کے پلیئرز کو بقیہ رقم بھی ادا کر دے گا، دونوں ٹیمیں پہلے مرحلے تک ہی محدود رہی تھیں،دیگرکو جتنے میچز کھیلے ان کی ادائیگی ہو گی، مکمل حساب ایونٹ ختم ہونے پر فائنل کیا جائے گا۔ دوسری جانب فرنچائزز 15 فیصد کے ایک نئے ٹیکس سے پریشان ہیں، انھیں پہلے ہی نقصانات کا سامنا ہے۔
گذشتہ برس 10 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس کی مد میں ریلیف ملا تھا،اب یہ جائزہ لیا جائے گا کہ نیا ٹیکس ان پر لاگو ہوتا بھی ہے یا نہیں، ٹیم مالکان کے گروپ میں اس حوالے سے بات چیت جاری ہے، پی سی بی سے بھی کہا جائے گا کہ چونکہ یہ ٹیکس ایڈجسٹ ہونے والا ہے لہٰذا فرنچائزز سے نہ لیا جائے، فی الحال گورننگ کونسل کی کوئی میٹنگ ہونے کا امکان نہیں لہذاگروپ میں ہی اس حوالے سے بات ہو گی،کوئی لائحہ عمل طے کر کے بورڈ سے رجوع کیا جائے گا۔