ملک بھر میں پیٹرول کی قلت کی تحقیقات کے لیے کمیٹی قائم
آئندہ دس دن تک ملکی ضروریات پوری کرنے کے لیے کافی پیٹرول موجود ہے، وفاقی وزیر توانائی
پیٹرول کی قلت کے اسباب اور ذمے داران کا تعین کرنے کے لیے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔
ملک میں پٹرول کی قلت کے حوالے سے وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب کی زیر صدارت پیٹرولیم ڈویژن میں اعلیٰ سطح ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر توانائی نے ملک میں جاری پٹرول بحران پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت جاری کی۔
وفاقی وزیر توانائی نے کہا کہ ملک میں 2 لاکھ 14 ہزار 536 میٹرک ٹن قابل استعمال پٹرول موجود ہے، آئندہ دس دن تک ملکی ضروریات پوری کرنے کے لیے کافی ہے۔ انہوں ںے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو مالاکنڈ، فیصل آباد اور حیدرآباد ڈویژنز میں اضافی پٹرول فراہم کرنے کی ہدایت بھی جاری کی۔
یہ بھی پڑھیے: پیٹرول کی قلت برقرار، پی ایس او کا پیٹرول وافر مقدار میں موجودگی کا دعویٰ
اجلاس میں پیٹرول کی قلت کے اسباب اور ذمے داران کا تعین کرنے کے لیے ڈی جی آئل کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا۔کمیٹی آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے ڈپو اور پٹرول ریٹیلرز کا معائنہ کرے گی۔ اس کمیٹی کی سفارشات پر ذمے داران کے خلاف کارروائی کی جائے۔
کمیٹی کا نوٹیفکیشن جاری
وفاقی وزارت توانائی پیٹرولیم ڈویژن نے ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قلت ، ذخیرہ اندوزی اور بلیک مارکیٹنگ کی تحقیقات کے لیے 8 رکنی کمیٹی ڈی جی آئل ڈاکٹر شفیع الرحمن آفریدی کی سربراہی میں قائم کی گئی ہے۔ کمیٹی میں اوگرا، ایف آئی اے، پی ایس او، ضلعی انتظامیہ، ہائیڈرو کاربن ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ کے نمایندے شامل ہیں ۔
پیٹرولیم ڈویژن کے جاری کردہ نوٹفکیشن کے مطابق کمیٹی پیٹرولیم کمپنیوں کی تنصیبات، ریفائنری, ریٹیل آؤٹ لیٹس کی نگرانی کرے گی ۔کمیٹی پیٹرولیم مصنوعات ذخیرہ کرنے مصنوعی قلت پیدا کرنے والی مارکیٹنگ کمپنیوں کی نشاندہی کرے گی۔ کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں پیٹرول کی قلت اور بلیک مارکیٹنگ میں ملوث کمپنیوں کے خلاف تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ قلت اور ذخیرہ اندوزی میں ملوث کمپنیوں کے لائسنس بھی معطل کیے جاسکتے ہیں۔
ملک میں پٹرول کی قلت کے حوالے سے وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب کی زیر صدارت پیٹرولیم ڈویژن میں اعلیٰ سطح ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر توانائی نے ملک میں جاری پٹرول بحران پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت جاری کی۔
وفاقی وزیر توانائی نے کہا کہ ملک میں 2 لاکھ 14 ہزار 536 میٹرک ٹن قابل استعمال پٹرول موجود ہے، آئندہ دس دن تک ملکی ضروریات پوری کرنے کے لیے کافی ہے۔ انہوں ںے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو مالاکنڈ، فیصل آباد اور حیدرآباد ڈویژنز میں اضافی پٹرول فراہم کرنے کی ہدایت بھی جاری کی۔
یہ بھی پڑھیے: پیٹرول کی قلت برقرار، پی ایس او کا پیٹرول وافر مقدار میں موجودگی کا دعویٰ
اجلاس میں پیٹرول کی قلت کے اسباب اور ذمے داران کا تعین کرنے کے لیے ڈی جی آئل کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا۔کمیٹی آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے ڈپو اور پٹرول ریٹیلرز کا معائنہ کرے گی۔ اس کمیٹی کی سفارشات پر ذمے داران کے خلاف کارروائی کی جائے۔
کمیٹی کا نوٹیفکیشن جاری
وفاقی وزارت توانائی پیٹرولیم ڈویژن نے ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قلت ، ذخیرہ اندوزی اور بلیک مارکیٹنگ کی تحقیقات کے لیے 8 رکنی کمیٹی ڈی جی آئل ڈاکٹر شفیع الرحمن آفریدی کی سربراہی میں قائم کی گئی ہے۔ کمیٹی میں اوگرا، ایف آئی اے، پی ایس او، ضلعی انتظامیہ، ہائیڈرو کاربن ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ کے نمایندے شامل ہیں ۔
پیٹرولیم ڈویژن کے جاری کردہ نوٹفکیشن کے مطابق کمیٹی پیٹرولیم کمپنیوں کی تنصیبات، ریفائنری, ریٹیل آؤٹ لیٹس کی نگرانی کرے گی ۔کمیٹی پیٹرولیم مصنوعات ذخیرہ کرنے مصنوعی قلت پیدا کرنے والی مارکیٹنگ کمپنیوں کی نشاندہی کرے گی۔ کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں پیٹرول کی قلت اور بلیک مارکیٹنگ میں ملوث کمپنیوں کے خلاف تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ قلت اور ذخیرہ اندوزی میں ملوث کمپنیوں کے لائسنس بھی معطل کیے جاسکتے ہیں۔