سندھ اور پنجاب میں نئے کاٹن جننگ سیزن کا باقاعدہ آغازکردیا گیا
کپاس کی نئی فصل سے تیار ہونے والی روئی کے سودے 8ہزار500روپے میں طے پائے ہیں
BANGKOK:
سندھ اور پنجاب میں 3 جننگ فیکٹریوں نے نئے کاٹن جننگ سیزن کا باقاعدہ آغازکردیا ہے۔
پنجاب میں 2 اور سندھ میں ایک جننگ فیکٹری فعال ہوگئیں جنہوں نے فی من روئی کے ایڈوانس سودے7 ہزار800 اور8ہزار 500روپے حاضر سودوں سے آغاز کردیا ہے۔ کاٹن جنرز نے ایکسپریس کو بتایا کہ آئندہ چند روز میں مزید جننگ فیکٹریاں فعال ہونے کی توقع ہے جس کے بعد پاکستانی روئی کی ویت نام اور انڈونیشیا کےلیےبرآمدی سرگرمیاں شروع ہونے کے امکانات ہیں۔
چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ رواں سال پاکستان کے بیشتر کاٹن زونز میں کپاس کی کاشت گزشتہ کئی سالوں کے مقابلے میں بہتر ہونے کے باعث ابتدائی طورپرسندھ کے ساحلی علاقوں میں کپاس کی چنائی شروع ہونے سےضلع سانگھڑ سندھ میں کاٹن جنرز نے جون کے پہلے ہفتے میں اگرچہ نیا کاٹن جننگ سیزن شروع کرنے کا اعلان کیا تھاجو بعدازاں چند روز موخرکردیاگیا۔
انہوں نے بتایا کہ ابتدائی طور پر ضلع سانگھڑ سندھ میں ایک اور پنجاب کے علاقوں بورے والا میں دو جننگ فیکٹریاں فعال ہو گئی ہیں اور کپاس کی نئی فصل سے تیار ہونے والی روئی کے سودے 8ہزار500روپے میں طے پائے ہیں، جننگ فیکٹریوں کی فعالیت کے بعدپاکستان سے انڈونیشیا اور ویت نام کے لیے روئی کی برآمدات بھی شروع ہوجائیں گی۔ انہوں نے بتایا کہ روائتی طور پرگزشتہ کئی سالوں سے اس سیزن کے دوران پاکستان سےبھارت کو بھی روئی کی برآمدات ہوتی تھیں لیکن پاکستان اوربھارت کے درمیان جاری کشیدہ صورتحال اورتجارتی تعلقات معطل ہونے کے باعث رواں سال بھارت کو روئی کی برآمدات بھی معطل رہنے کے امکانات ہیں۔
سندھ اور پنجاب میں 3 جننگ فیکٹریوں نے نئے کاٹن جننگ سیزن کا باقاعدہ آغازکردیا ہے۔
پنجاب میں 2 اور سندھ میں ایک جننگ فیکٹری فعال ہوگئیں جنہوں نے فی من روئی کے ایڈوانس سودے7 ہزار800 اور8ہزار 500روپے حاضر سودوں سے آغاز کردیا ہے۔ کاٹن جنرز نے ایکسپریس کو بتایا کہ آئندہ چند روز میں مزید جننگ فیکٹریاں فعال ہونے کی توقع ہے جس کے بعد پاکستانی روئی کی ویت نام اور انڈونیشیا کےلیےبرآمدی سرگرمیاں شروع ہونے کے امکانات ہیں۔
چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ رواں سال پاکستان کے بیشتر کاٹن زونز میں کپاس کی کاشت گزشتہ کئی سالوں کے مقابلے میں بہتر ہونے کے باعث ابتدائی طورپرسندھ کے ساحلی علاقوں میں کپاس کی چنائی شروع ہونے سےضلع سانگھڑ سندھ میں کاٹن جنرز نے جون کے پہلے ہفتے میں اگرچہ نیا کاٹن جننگ سیزن شروع کرنے کا اعلان کیا تھاجو بعدازاں چند روز موخرکردیاگیا۔
انہوں نے بتایا کہ ابتدائی طور پر ضلع سانگھڑ سندھ میں ایک اور پنجاب کے علاقوں بورے والا میں دو جننگ فیکٹریاں فعال ہو گئی ہیں اور کپاس کی نئی فصل سے تیار ہونے والی روئی کے سودے 8ہزار500روپے میں طے پائے ہیں، جننگ فیکٹریوں کی فعالیت کے بعدپاکستان سے انڈونیشیا اور ویت نام کے لیے روئی کی برآمدات بھی شروع ہوجائیں گی۔ انہوں نے بتایا کہ روائتی طور پرگزشتہ کئی سالوں سے اس سیزن کے دوران پاکستان سےبھارت کو بھی روئی کی برآمدات ہوتی تھیں لیکن پاکستان اوربھارت کے درمیان جاری کشیدہ صورتحال اورتجارتی تعلقات معطل ہونے کے باعث رواں سال بھارت کو روئی کی برآمدات بھی معطل رہنے کے امکانات ہیں۔