پیرس کلب نے پاکستان کا قرض مؤخر کردیا
مئی میں پاکستان نے جی 20 ممالک سے قرض میں رعایت کی درخواست دی تھی
ترقی پذیر ممالک کو قرض فراہم کرنے والے پیرس گروپ نے جی 20 کے ریلیف معاہدے کے تحت پاکستان کا قرضہ مؤخر کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جی 20 اور پیرس کلب کے حالیہ معاہدے میں 1 اعشیاریہ 1 ارب ڈالر کے قرضے کی رعایت حاصل کرنے والے ممالک کی تعداد 12 ہوگئی ہے۔ اس سے قبل 30 ممالک اس پروگرام سے فائدہ حاصل کرنے کے لیے رابطہ کرچکے ہیں۔
پاکستان جی 20 کے امیر ترین ممالک کے اس گروپ کے 11 ملکوں سے مجموعی طور پر 20 اعشاریہ 7 ارب ڈالر قرض حاصل کرچکا ہے۔ حالیہ معاہدے سے پاکستان کو 1 ارب 10 کروڑ ڈالر کا ریلیف ملے گا۔
مئی میں پاکستان نے جی 20 ممالک کو قرض میں رعایت کی درخواست دی تھی۔ علاوہ ازیں آئی ایم ایف اور عالمی بینک کی ہدایت سے مطابقت رکھنے والے والے نان کمرشل قرضوں کے علاوہ اس مد میں مزید قرضے حاصل نہ کرنے کی یقین دہانی بھی کروائی تھی۔
واضح رہے کہ 15 اپریل کو جی 20 ممالک باضابطہ درخواست کی شرط پر پاکستان سمیت 76 ممالک کے لیے مئی تا دسمبر 2020 تک قرضے منجمد کرنے کی منظوری دے چکے تھے۔ وزیر اعظم عمران خان اور آئی ایم ایف نے بھی ترقی پذٰیر ممالک کو قرضوں کی ادائیگی مؤخر کرنے کی درخواست کی تھی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جی 20 اور پیرس کلب کے حالیہ معاہدے میں 1 اعشیاریہ 1 ارب ڈالر کے قرضے کی رعایت حاصل کرنے والے ممالک کی تعداد 12 ہوگئی ہے۔ اس سے قبل 30 ممالک اس پروگرام سے فائدہ حاصل کرنے کے لیے رابطہ کرچکے ہیں۔
پاکستان جی 20 کے امیر ترین ممالک کے اس گروپ کے 11 ملکوں سے مجموعی طور پر 20 اعشاریہ 7 ارب ڈالر قرض حاصل کرچکا ہے۔ حالیہ معاہدے سے پاکستان کو 1 ارب 10 کروڑ ڈالر کا ریلیف ملے گا۔
مئی میں پاکستان نے جی 20 ممالک کو قرض میں رعایت کی درخواست دی تھی۔ علاوہ ازیں آئی ایم ایف اور عالمی بینک کی ہدایت سے مطابقت رکھنے والے والے نان کمرشل قرضوں کے علاوہ اس مد میں مزید قرضے حاصل نہ کرنے کی یقین دہانی بھی کروائی تھی۔
واضح رہے کہ 15 اپریل کو جی 20 ممالک باضابطہ درخواست کی شرط پر پاکستان سمیت 76 ممالک کے لیے مئی تا دسمبر 2020 تک قرضے منجمد کرنے کی منظوری دے چکے تھے۔ وزیر اعظم عمران خان اور آئی ایم ایف نے بھی ترقی پذٰیر ممالک کو قرضوں کی ادائیگی مؤخر کرنے کی درخواست کی تھی۔