سردی کیساتھ لنڈا بازاروں کی رونقیں بھی بڑھنے لگیں

مہنگائی کے سبب سفید پوش متوسط طبقہ پرانے گرم کپڑوں کی خریداری کو ترجیح دینے پر مجبور

ڈالر مہنگا ہونے، ٹرانسپورٹیشن چارجز بڑھنے سے اخراجات بڑھے، قیمتیں بڑھانے پر مجبور ہیں، دکاندار فوٹو : محمد نعمان / ایکسپریس

کراچی، اسلام آباد، لاہور، پشاور اور کوئٹہ سمیت ملک بھر میں میں سردی بڑھنے کے ساتھ ساتھ لنڈا بازار کی رونقیں بحال ہوگئی ہیں، مہنگائی کے سبب اپنی سفید پوشی کا بھرم قائم رکھنے کے لیے غریب طبقے سمیت مڈل کلاس طبقہ بھی پرانے گرم کپڑوں کی خریداری کو ترجیح دینے پر مجبور ہے۔

لنڈا بازاروں میں گرم کپڑوں کی قیمتوں میں گزشتہ برس کی نسبت 30 سے 50 فیصد اضافہ دیکھا جارہا ہے، دکانداروں کا کہنا ہے کہ ڈالر مہنگا ہونے اور ٹرانسپورٹیشن چارجز بڑھنے کی وجہ سے ہمارے اخراجات بڑھ گئے ہیں ،جس کی وجہ سے ہم قیمتیں بڑھانے پر مجبور ہیں، ان کے مطابق قیمتوں میں اضافے کے سبب مرکزی لنڈامارکیٹ میں شہریوں کا وہ رش دیکھنے میں نہیں آرہا جو ماضی میں نظر آتا تھا۔ شہریوں کی بڑی تعداد مختلف علاقوں میں بس اسٹاپس اور فٹ پاتھوں پر قائم پرانے کپڑے کے اسٹالوں سے گرم کپڑوں کی خریداری کو ترجیح دے رہی ہے کیونکہ یہاں گرم کپڑوں کی قیمتیں لنڈا بازار کی نسبت 20 سے25 فیصد کم ہیں ۔ ایک سروے کے مطابق سردیوں میں شہریوں کی بڑی تعداد میں مختلف اقسام جیکٹس، سوئیٹرز، گرم ٹوپے، موزے، مفلر، ایئر کور، واسکوٹ، کوٹ، لانگ کوٹ، ہائی نیک، گرم ٹراؤزر اور دیگر کپڑے خریدتے ہیں۔




لنڈا بازار اور دیگر علاقوں میں گرم کپڑوں ریٹ یکساں نہیں ہیں ۔پرانی جیکٹس میں مختلف اقسام کی جیکٹس فروخت کی جاتی ہیں، ان میں جینز کی جیکٹ کی قیمت 200 سے 350 روپے، گرم کپڑے کی جیکٹ کی قیمت 100 سے 400 روپے تک، پیرا شوٹ، فوم اور کپڑے پر مشتمل جیکٹ کی قیمت 150 سے 300 روپے، لیدر کی جیکٹ 400 سے 1000 روپے، مختلف اقسام کے کوٹ 150 سے 400 روپے، ویسٹ کوٹ 200 سے 350 روپے، سوئیٹر 100 سے 250 روپے ،اونی ٹوپی 50 سے 100 روپے، اونی دستانے 60 روپے، لیدر کے دستانے 100 سے 200، ہائی نیک 150 سے 300 روپے، انرٹراؤزر 100 سے 200، گرم بنیان 80 سے 100، ایئرکور 25 سے 50 روپے اور گرم موزے 40 سے 80 روپے تک میں دستیاب ہیں۔
Load Next Story