بھارتی پاکستان میں سرمایہ کاری کرسکیں گےآنندشرما

مذاکرات رکنا نہیں چاہیئں، چاہے کوئی حادثہ ہو یا رکاوٹ آئے،حیدرعباس رضوی۔

مذاکرات رکنا نہیں چاہیئں، چاہے کوئی حادثہ ہو یا رکاوٹ آئے،حیدرعباس رضوی۔ فوٹو: اے ایف پی

بھارت کے تجارت کے وزیر آنند شرما نے کہا ہے کہ بھارت کے تاجر اور بزنس مین جلد ہی پاکستان میں سرمایہ کاری کر سکیں گے۔

انھوں نے پاکستان سے آئے ارکان پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب سرمایہ کاری دونوں طرف سے شروع ہو جائے گی، یہ کاروبار نہیں بلکہ سرمایہ کاری ہوگی۔ دونوں ملکوں کے درمیان کچھ ہفتوں میں تین اہم معاملات پر معاہدے پر دستخط کر دیئے جائیں گے،اپنی مرضی کا تعاون، کاروباری شکایتوں کا تصفیہ اور ایک دوسرے کے ثبوت خطوط کو ماننا۔یہ پروگرام بھارتی چیمبر آف کامرس اور انڈسٹریز اور جناح انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے منعقد کیا گیا ہے۔


جس میں ایم کیوایم کے ایم این اے حیدر عباس رضوی نے اپنی بات کا آغاز پاکستان اوربھارت کی مشترکہ زبان سے کیا۔ان کاکہناتھاکہ آپ چاہے اسے ہندی کہہ لیجیے اور ہم اسے اردوکہیں، بات ایک ہی ہے۔ اس لیے میں چاہتا ہوں کہ آج میں اپنی بات آپ کے سامنے ہم دونوں کی مادری زبان میں کہوں۔بھارتاور پاکستان کے لوگوں کی حالت یہ ہے کہ دونوں ایک دوسرے پر شک بھی کرنا چاہتے ہیں اور آگے بھی بڑھنا چاہتے ہیں،دونوں خطرہ بھی سمجھتے ہیں، پھر بھی آگے جانا چاہتے ہیں اور یہی جذبہ دونوں کو آگے لے جائیگا۔

بھارت اور پاکستان کے درمیان مذاکرات رکنا نہیں چاہئیں، چاہے کوئی حادثہ ہو یا کوئی رکاوٹ آئے۔بھارت کے وزیر تجارت آنند شرما نے کہا کہ دونوں حکومتیں ویزا قوانین کو آسان بنانے پر متفق ہیں ،بھارتی حکومت لوگوں کے سرحد کے آر پار آنے جانے کی حمایت کرتی ہے، چاہے کھلاڑی ہوں یا پھر سیاح ۔ہم تاجروں کو طویل وقت کے کاروباری ویزا دینے کے حامی ہیں،ان معاہدوں پر کچھ ہفتوں میں دستخط ہوجائیں گے۔پاکستانی وفد میں پیپلز پارٹی کے سعید غنی، نوابزادہ مگسی، روبینہ خالد، ایم کیو ایم کے حیدر عباس رضوی اور عبدالرشید گوندل کے علاوہ عوامی نیشنل پارٹی کے بھی نمائندے شامل ہیں۔
Load Next Story