پاکستان میں پولیوکیسز 24 فیصد بڑھے عالمی ادارہ صحت
سال 2012میں پولیوکیسوں کی تعداد 58 تھی جواب بڑھ کر 73 ہوگئی ہے
عالمی ادارہ برائے صحت نے کہا ہے کہ گزشتہ سال کی نسبت رواں برس پاکستان میں پولیوکے کیسزکی تعداد میں 24 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
عالمی ادارہ برائے صحت کے مطابق سال 2012 میں پاکستان میں پولیوکیسوں کی تعداد 58 تھی جواب بڑھ کر 73 ہوگئی ہے،شمالی اور جنوبی وزیرستان میں جون 2012 یعنی تقریباً ڈیڑھ سال سے پولیو سے بچاؤ کی مہم نہیں چلائی جا سکی، امن وامان کی خراب صورتحال کی وجہ سے پشاور اورکراچی کے بعض علاقوں میں بھی بچوں کوپولیو سے بچاؤکے قطرے نہیں پلائے جاسکے۔
عالمی ا دارہ صحت کی رپورٹ کے مطابق نائیجیریامیں اس بارگزشتہ برس کے مقابلے میں پولیوکے نصف سے بھی کم کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ افغانستان میں پولیوکیسز میں 70 فیصدکمی آئی ہے، افغانستان میں جتنے بھی پولیو کیسز سامنے آئے ہیں ان میں ملنے والا وائرس پاکستان سے منتقل ہوا جبکہ دسمبر 2012 میں پاکستان کا پولیو وائرس مصر میں سامنے آنے والے کیسز میں ملا اور رواں سال یہی وائرس غزہ اور اسرائیل میں بھی ملا ہے۔
عالمی ادارہ برائے صحت کے مطابق سال 2012 میں پاکستان میں پولیوکیسوں کی تعداد 58 تھی جواب بڑھ کر 73 ہوگئی ہے،شمالی اور جنوبی وزیرستان میں جون 2012 یعنی تقریباً ڈیڑھ سال سے پولیو سے بچاؤ کی مہم نہیں چلائی جا سکی، امن وامان کی خراب صورتحال کی وجہ سے پشاور اورکراچی کے بعض علاقوں میں بھی بچوں کوپولیو سے بچاؤکے قطرے نہیں پلائے جاسکے۔
عالمی ا دارہ صحت کی رپورٹ کے مطابق نائیجیریامیں اس بارگزشتہ برس کے مقابلے میں پولیوکے نصف سے بھی کم کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ افغانستان میں پولیوکیسز میں 70 فیصدکمی آئی ہے، افغانستان میں جتنے بھی پولیو کیسز سامنے آئے ہیں ان میں ملنے والا وائرس پاکستان سے منتقل ہوا جبکہ دسمبر 2012 میں پاکستان کا پولیو وائرس مصر میں سامنے آنے والے کیسز میں ملا اور رواں سال یہی وائرس غزہ اور اسرائیل میں بھی ملا ہے۔