سینٹرل جیل میں 41 قیدیوں نے اپنی شناخت چھپائینواز شیخ
مذکورہ قیدی وہی جرائم پیشہ ہیں جنھیں پولیس نے ریمانڈ پر لیا تھا ، رپورٹ پیش
اسپیشل سیکریٹری جیل خانہ جات ڈاکٹر محمد نواز شیخ نے جیل میں 41 جعلی قیدیوں کے حوالے سے کہا ہے کہ ملزمان نے گرفتاریوں کے وقت اپنی اصل شناخت چھپائی ہے ، کراچی کی سینٹرل جیل میں 41 قیدی وہی اصل جرائم پیشہ افراد ہیں جن کو پولیس نے گرفتار کیا ۔
اس سلسلے میں ابتدائی رپورٹ سندھ حکومت کو پیش کردی گئی ہے ، یہ بات انھوں نے گزشتہ روز ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ، انھوں نے کہا کہ مذکورہ قیدی وہی جرائم پیشہ ہیں جنھیں پولیس نے ریمانڈ پر لیا تھا ، انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں سندھ حکومت کو جیل خانہ جات کی جانب سے ابتدائی رپورٹ پیش کردی گئی ہے ، انھوں نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات کے دوران قیدیوں کا تھانوں میں موجود پولیس ریکارڈ جس میں ملزمان کی تصاویر ، حلیہ فارم ، اور سی آر او ریکارڈ کا جب جیل کے ریکارڈ کے ساتھ موازنہ کیا گیا تو اس سے یہ بات ثابت ہوگئی کہ مذکورہ افراد وہی اصل قیدی ہیں جن کو پولیس نے گرفتاری کے بعد مختلف کورٹس سے ریمانڈ پر لیا۔
اسپیشل سیکریٹری نے اس بات کی سختی سے نفی کی کہ اصل ملزمان باہر اور ان کے نام سے جیل میں کوئی اور شخص قید ہے، درحقیقت ابتدائی گرفتاریوں کے وقت اور عدالتی کارروائی کے دوران قیدیوں نے اپنی شناخت چھپائی ، اصل نام ظاہر نہ کرنے سے متعلق سینٹرل جیل حکام ملوث نہیں پائے گئے ہیں ، یہ حساس نوعیت کا معاملہ ہے اس لیے وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جوکہ جلد ہی اپنی رپورٹ بھی پیش کردیں گے۔
اس سلسلے میں ابتدائی رپورٹ سندھ حکومت کو پیش کردی گئی ہے ، یہ بات انھوں نے گزشتہ روز ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ، انھوں نے کہا کہ مذکورہ قیدی وہی جرائم پیشہ ہیں جنھیں پولیس نے ریمانڈ پر لیا تھا ، انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں سندھ حکومت کو جیل خانہ جات کی جانب سے ابتدائی رپورٹ پیش کردی گئی ہے ، انھوں نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات کے دوران قیدیوں کا تھانوں میں موجود پولیس ریکارڈ جس میں ملزمان کی تصاویر ، حلیہ فارم ، اور سی آر او ریکارڈ کا جب جیل کے ریکارڈ کے ساتھ موازنہ کیا گیا تو اس سے یہ بات ثابت ہوگئی کہ مذکورہ افراد وہی اصل قیدی ہیں جن کو پولیس نے گرفتاری کے بعد مختلف کورٹس سے ریمانڈ پر لیا۔
اسپیشل سیکریٹری نے اس بات کی سختی سے نفی کی کہ اصل ملزمان باہر اور ان کے نام سے جیل میں کوئی اور شخص قید ہے، درحقیقت ابتدائی گرفتاریوں کے وقت اور عدالتی کارروائی کے دوران قیدیوں نے اپنی شناخت چھپائی ، اصل نام ظاہر نہ کرنے سے متعلق سینٹرل جیل حکام ملوث نہیں پائے گئے ہیں ، یہ حساس نوعیت کا معاملہ ہے اس لیے وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جوکہ جلد ہی اپنی رپورٹ بھی پیش کردیں گے۔