سندھ کا ٹیکس فری بجٹ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا اعلان

بجٹ میں محکمہ صحت کے لیے 139.1 ارب روپے رکھے گئے

کراچی کیلئے ترقیاتی بجٹ میں ایک ارب 94 کروڑ روپےرکھے گئے ۔ فوٹو : فائل

سندھ اسمبلی میں ٹیکس فری بجٹ پیش کردیا گیا جس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 5 سے 10 فیصد اضافے کا اعلان کیا گیا ہے۔

سندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکر آغا سراج درانی کے زیر صدارت ہوا جس میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مالی سال 21-2020 کے لیے 1241 ارب 12 کروڑ 57 لاکھ روپے کا ٹیکس فری بجٹ پیش کردیا۔ اراکین کی بڑی تعداد اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئی۔

بجٹ اجلاس کے دوران اپوزیشن رہنماؤں کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا، اپوزیشن ارکان نشستوں پر کھڑے ہو گئے اور نعرے بازی کی تاہم وزیراعلیٰ سندھ نے تقریر جاری رکھی اور کہا کہ بجٹ انتہائی مشکل حالات میں پیش کیا جارہاہے، ٹڈی دل اور کورونا کے باعث صوبہ مسائل کا شکارہے۔

وزیراعلی نے کورونا کوچیلنج قرار دیتے ہوئے جہاں این ایف سی ایوارڈ اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا، وہیں یہ بھی کہا کہ 18 ویں ترمیم سے متعلق اپنے مؤقف پر کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے۔


مرادعلی شاہ نےایک سے 16 گریڈ کے ملازمین کی تنخواہ میں 10 فیصد اور 17 سے 22 گریڈ تک کے افسروں کی تنخواہ میں 5 فیصد اضافے کا اعلان کیا۔ بجٹ میں محکمہ صحت کے لیے 139.1 ارب روپے رکھے گئے، ترقیاتی بجٹ کا حجم 23 ارب 50 کروڑ روپے ہوگا، تعلیم کے لیے 244.5 ارب روپےمیں سے ترقیاتی اسکیموں کے لیے تقریبا ساڑھے تین سوارب مختص کئےگئے۔

کراچی کیلئے ترقیاتی بجٹ میں ایک ارب 94 کروڑ روپےرکھے گئے، کراچی کے لئے کسی میگا پراجیکٹ کا اعلان نہیں کیا گیا جب کہ18 پرانی اسکیموں کے لیے ایک ارب 93 کروڑ روپے رکھے گئے۔

بجٹ میں امن و امان کے لیے 113 ارب 87 کروڑ روپے

آئندہ مالی سال کے بجٹ میں امن و امان کے لیے 113 ارب 87 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ بجٹ دستاویز کے مطابق مالی سال 20-2019 میں محکمہ داخلہ سندھ، پولیس، جیل، رینجرز اور دیگر سیکورٹی اداروں کے لیے 109.79 ارب روپے رکھے گئے تھے جو مالی سال 21-2020 میں بڑھاکر 113 ارب 87 کروڑ روپے کردیے گئے ہیں، ان میں سے پولیس کا بجٹ 102 ارب 16 کروڑ، داخلی انتظامی امورکے لیے 7 ارب 23 کروڑ روپے اور جیل خانہ جات کے لیے 4 ارب 48 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
Load Next Story