شدید بارش کے باوجود شہید ملت ایکسپریس وے پر کھدائی شہری پریشان
محکمہ ٹی سی ٹی کی جانب سے اسپیڈ بریکر کی تعمیر کیلیے ہونیوالی کھدائی سے آدھی سڑک بند.
بلدیہ عظمیٰ کراچی بارش کے دوران ترجیحی فرائض سڑکوں سے پانی کی نکاسی اور صفائی ستھرائی انجام دینے میں ناکام رہی۔
تاہم اس کے متعلقہ ادارے بارش کے روز بھی اپنی کارکردگیاں اور پھرتیاں دکھانے سے نہ چوکے اور اہم شاہراہ شہید ملت ایکسپریس وے کھود ڈالی جس سے شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، کھدائی کے باعث آدھی سڑک بند کردی گئی جس سے بدترین ٹریفک جام ہوگیا اور گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں، تفصیلات کے مطابق بدھ کو کراچی میں موسلادھار بارش ہوئی تاہم محکمہ ٹرانسپورٹ اینڈ کمیونیکیشن (ٹی سی ڈی)کا عملہ اس روز بھی کھدائی سے باز نہ آیا اور اسپیڈ بریکر کی تعمیر کیلیے آدھی سڑک کھود ڈالی۔
متعلقہ ادارہ ایک ماہ سے شہید ملت ایکسپریس وے پر گاڑیوں کی رفتار کم کرنے کیلیے اسپیڈ بریکر تعمیر کررہا ہے، بارش سے قبل بھی یہ اسپیڈ بریکر شہریوں کیلیے سوہان روح بنے ہوئے تھے، سڑک پر مختلف جگہوں پر اسپیڈ بریکرز کی تعمیر سے ٹریفک جام کی شکایات عام ہوچکی ہیں تاہم ادارے کا اصرار ہے کہ ٹریفک حادثات کی روک تھام کیلیے ان اسپیڈ بریکرز کی تعمیر ناگزیر ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ کراچی میں تعمیراتی کام ہمیشہ بغیر پلاننگ کے شروع کیے جاتے ہیں اور اس بات کو مدنظر نہیں رکھا جاتا کہ دوران تعمیر عوام کو کس قدر مشکلات کا سامنا کرنا پڑیگا، شہریوں نے محکمہ ٹی سی ڈی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ متعلقہ ادارہ کو کم ازکم دوران برسات تعمیراتی کام روک دینا چاہیے تھا تاکہ ٹریفک کی روانی میں رکاوٹ نہ ہو اور عوام جو بارش کے باعث شہر کے دیگر علاقوں کی خراب صورتحال سے گزرتے ہوئے آرہے تھے اس شاہراہ سے باآسانی گزرجاتے۔
تاہم اس کے متعلقہ ادارے بارش کے روز بھی اپنی کارکردگیاں اور پھرتیاں دکھانے سے نہ چوکے اور اہم شاہراہ شہید ملت ایکسپریس وے کھود ڈالی جس سے شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، کھدائی کے باعث آدھی سڑک بند کردی گئی جس سے بدترین ٹریفک جام ہوگیا اور گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں، تفصیلات کے مطابق بدھ کو کراچی میں موسلادھار بارش ہوئی تاہم محکمہ ٹرانسپورٹ اینڈ کمیونیکیشن (ٹی سی ڈی)کا عملہ اس روز بھی کھدائی سے باز نہ آیا اور اسپیڈ بریکر کی تعمیر کیلیے آدھی سڑک کھود ڈالی۔
متعلقہ ادارہ ایک ماہ سے شہید ملت ایکسپریس وے پر گاڑیوں کی رفتار کم کرنے کیلیے اسپیڈ بریکر تعمیر کررہا ہے، بارش سے قبل بھی یہ اسپیڈ بریکر شہریوں کیلیے سوہان روح بنے ہوئے تھے، سڑک پر مختلف جگہوں پر اسپیڈ بریکرز کی تعمیر سے ٹریفک جام کی شکایات عام ہوچکی ہیں تاہم ادارے کا اصرار ہے کہ ٹریفک حادثات کی روک تھام کیلیے ان اسپیڈ بریکرز کی تعمیر ناگزیر ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ کراچی میں تعمیراتی کام ہمیشہ بغیر پلاننگ کے شروع کیے جاتے ہیں اور اس بات کو مدنظر نہیں رکھا جاتا کہ دوران تعمیر عوام کو کس قدر مشکلات کا سامنا کرنا پڑیگا، شہریوں نے محکمہ ٹی سی ڈی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ متعلقہ ادارہ کو کم ازکم دوران برسات تعمیراتی کام روک دینا چاہیے تھا تاکہ ٹریفک کی روانی میں رکاوٹ نہ ہو اور عوام جو بارش کے باعث شہر کے دیگر علاقوں کی خراب صورتحال سے گزرتے ہوئے آرہے تھے اس شاہراہ سے باآسانی گزرجاتے۔