بھارتی مذموم مقاصد خاک میں ملانے کا عزم
خطے میں جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوگا، اس وقت تک امن کی امید کرنا عبث ہے
QUETTA:
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیرصدارت بدھ کو روز ہونے والی کور کمانڈرز کانفرنس میں قومی اور علاقائی سیکیورٹی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا اس موقعے پر یہ فیصلہ کیا گیا کہ بھارت کے مذموم مقاصد کو ناکام بناتے رہیں گے' ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار کے مطابق شرکاء نے افغانستان میں پرتشدد واقعات میں کمی اور افغان مفاہمتی عمل میں مسلسل مثبت پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔
بھارت کی جانب سے مسلسل سرحدی خلاف ورزیوں اور پاکستان کو نقصان پہنچانے کی ریشہ دوانیوں کے پس منظر میں کورکمانڈرز کانفرنس میں سرحدوں کے دفاع کو یقینی بنانے اور بھارت کی سازشوں کو ناکام بنانے کا عزم صمیم ہر پاکستانی کے دل کی آواز ہے۔ پاک فوج نہ صرف سرحدوں بلکہ ہماری نظریاتی اساس کی بھی محافظ اور نگہبان ہے۔
اس وقت جب کہ کورونا وائرس کی وباء نے دنیا بھر میں طرز حیات اور سوچ کے زاویوں کو بدل دیا ہے ایسے میں دشمنی پر مبنی سوچ اورنفرت کو پروان چڑھانے کی بھارتی روش میں رتی بھر فرق نہیں آیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق کشمیرکی نہتی شہری آبادی کو نشانہ بنانے اور دہشت گرد تنظیموں کے لیے بھارت کی کھلی مددکو بھی بے نقاب کیا جائے گا۔ ایک ایسا ملک جوآبادی کے لحاظ سے پاکستان سے چھ گنا بڑا ہے، اس نے پاکستان سمیت دیگرپڑوسی ممالک کے ساتھ تنازعات کا ایک لامتناہی سلسلہ شروع کر رکھا ہے، جو اس کی فطرت میں موجود ''فساد'' کا پتہ دیتی ہے۔بھارت نے پاکستان کے ساتھ ساتھ چین سے بھی سرحدی محاذ آرائی شروع کر رکھی ہے۔
پاکستان اپنی قومی اور علاقائی سلامتی سے ہرگزغافل نہیں ، سپاہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ کی ولولہ انگیزقیادت میں پاک فوج دشمن کو ناپاک عزائم کو خاک میں ملانے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔اقوام متحدہ سمیت تمام عالمی قوتوں اس حقیقت سے بخوبی آگاہ ہیں کہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارت کی اشتعال انگیزی کسی صورت رکنے میں نہیں آ رہی اور تقریباً ہرروز بھارتی فوج ایل او سی کے اس طرف شہری آبادی کو نشانہ بنا رہی ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم نے چنگیزی مظالم کو بھی مات دے دی ، بھارتی اقدامات کا مقصد کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کچلنا ہے مگر کشمیریوں نے ان گنت قربانیاں دے کر یہ ثابت کر دیا کہ کوئی بھی بھارتی ظلم انھیں آزادی کی راہ سے نہیں ہٹا سکتا۔ کشمیر میں جاری بھارتی ریاستی دہشت گردی پرمہذب دنیا کی خاموشی افسوسناک ہے۔یہ بھی حقیقت ہے کہ پاکستان، پڑوسی ملک بھارت کی اشتعال انگیزیوں کا بھر پور جواب دے رہا ہے ۔
بھارت ایک طرف ہماری سرحدوں پر مسائل میں مسلسل اضافہ کر رہاہے تو دوسری طرف وہ اپنے ہاں بسنے والی اقلیتوں کے ساتھ جو کربناک سلوک کررہا اس سے انسانیت بھی کانپ اٹھی ہے۔''اکھنڈ بھارت'' کا راگ الاپنے والے بھارتی لیڈروں کی خدمت میں عرض ہے کہ برصغیر، پاک وہند کبھی بھی اکھنڈ نہیں رہا ، لیکن ''ہندوتوا'' کا نظریہ انتہا پسند ہندوؤں کو کسی کروٹ چین نہیں لینے دیتا اور ہر وقت ان کے سر پر تشدد اورجنگی جنون سوار رہتا ہے۔ ہمسایہ ممالک کے خلاف سازشیں اور ان پر حملے بھارت کی تاریخ کا حصہ ہیں۔
پاکستان کو دولخت کرنے کی ناپاک سازش اندراگاندھی نے کی۔ مشرقی پاکستان میں مغربی پاکستان کے حوالے سے انتہائی منظم انداز میں نفرت پھیلائی گئی۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کچھ عرصہ قبل بنگلہ دیش میں منعقدہ ایک تقریب میں اعتراف کرچکے ہیں کہ ''بھارت نے یہ جنگ مشرقی پاکستان میں خود لڑی۔'' الغرض پاکستان کو نقصان پہنچانے کے لیے بھارت نے پھر اپنی مذموم سازشوں کا سلسلہ بلوچستان میں شروع کر دیا ہے۔
بھارتی جاسوس کلبھوشن کی گرفتاری نے بھارت کے خفیہ عزائم کو عیاں کیا کہ وہ اپنے ہمسایہ ممالک کے داخلی معاملات میں مداخلت اور دہشت گردی کروانے میں ملوث ہے۔ ہماری سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان میں ایسے شرپسند عناصر اور دہشت گردوں کا نیٹ ورک توڑ دیا ،اور وہاں پرترقی کا سفر 'سی پیک' کی صورت جاری ہے۔
بھارت جواپنے مذموم مقاصدکی تکمیل چاہتا ہے، اور اپنے پڑوسی ممالک کو ہڑپ کرنے کے خواب دل میں سجائے بیٹھا ہے، اگر ان حالات کا غیر جانبدارانہ طور پر تجزیہ کیا جائے تو یہ حقیقت کھل کر سامنے آتی ہے کہ بھارت میں مذہب اورذات پات کے نام پر تقسیم بڑھ رہی ہے' کوئی بھی اقلیت اور نچلے درجے کا شہری، مذہبی انتہا پسند ہندوؤں کے ہاتھوں سے محفوظ نہیں۔ آر ایس ایس ، بھارتی جنتا پارٹی، بجرنگ دل ' شیوسینا اور وشواہندو پریشد نے خاص طور پر مسلمانوں ، عیسائیوں اور سکھوں کو ٹارگٹ کر رکھا ہے۔
بھارت کی موجودہ سیاسی قیادت میں زیادہ ترسیاست دان آر ایس ایس، راشٹریہ سویم سیوک سنگھ سے تربیت یافتہ ہیں، یعنی انتہاپسندی بھارت کے سیاست دانوں اورمقتدرہ میں سرایت کرچکی ہے، یہی وجہ ہے کہ دوسرے ممالک میں مداخلت کرنے والی مودی سرکار یہ بھول رہی ہے کہ ان کے اپنے ملک میں علیحدگی کی67 تحریکیں چل رہی ہیں۔ پاکستانی عوام کو یہ بات ہرگز نہیں بھولنی چاہیے کہ بھارت کی یہ ناپاک خواہش ہے کہ ہمارے ملک کو پھرکسی طرح تقسیم کیا جائے، لیکن اس بار ایسا نہیں ہوگا۔ پاکستانی قوم میں مثالی اتحاد اور یکجہتی پائی جاتی ہے۔ پاکستانی عوام ، حکومت اور فوج ایک پیج پر ہیں اور یہ دشمن کی ہر سازش کے خلاف انشاء اللہ سیسہ پلائی ہوئی دیوار ثابت ہونگے۔
لداخ میں چینی فوج سے جھڑپ میں بیس بھارتی فوجیوں کی ہلاکت بھی بھارت کے منہ پرایک طمانچہ ہے جو چین نے رسیدکیا ہے۔ اسی تناظر میں چینی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت چین کی علاقائی خودمختاری کے عزم کو ہلکا نہ لے اور موجودہ صورتحال کو غلط رخ نہ دے۔ ادھر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ ان کا ملک امن کا خواہاں ہے لیکن اشتعال انگیزی پر منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔یہ 15 جون کو وادی گلوان میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر ہونے والی جھڑپ پر انڈین وزیراعظم کا باقاعدہ طور پر پہلا بیان ہے۔
نریندرمودی نے اپنے ملک کو ''امن کا خواہاں '' قرار دیا ہے، حیرت ہے جھوٹ بھی بولا جارہا ہے اور وہ بھی اتنی ڈھٹائی کے ساتھ ۔ ایک ایسا وزیر اعظم جو تعصب اورنفرت پھیلانے میں اپنا ثانی نہیں رکھتا،جسے ہمارے وزیراعظم عمران خان ہٹلرکا پیروکارکہہ چکے ہیں۔ وہ جوگجرات کے قصاب کا خطاب پاچکا ہے، ایسی سیاسی جماعت اورملک کا سربراہ بنا ہوا ہے،جس نے اپنے پڑوسی ممالک میں سازشوں کے جال بچھائے ہوئے ہیں، وہ امن کا خواہاں کیونکر ہوسکتا ہے۔گزشتہ سال اگست سے مقبوضہ کشمیر کے باسی لاک ڈاؤن جیسے ظلم کا شکار ہیں۔ اقوام عالم اپنے ذاتی مفادات کی اسیر بن کر ان مظلوم کشمیریوں کی داد رسی تاحال نہیں کرپائی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں جاری لاک ڈاؤن عالم انسانیت کے ضمیر پرایک بوجھ بن چکاہے۔
خطے میں جبتک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوگا، اس وقت تک امن کی امید کرنا عبث ہے۔ ہم بحیثیت پاکستانی قوم یہ یقین کامل رکھتے ہیں کہ جلد ہی کشمیری عوام کی جدوجہد بھی رنگ لائے گی اوران حالات میں عالمی امن کے ٹھیکیداروں کوکردار ادا کرنے کی ضرورت ہے جس کی طرف پاکستان بار بار توجہ دلارہا ہے، اگر خطہ میں قیام امن کی فضاء کو پائیدار بنیادوں پر استوارکرنا ہے تو بھارتی حکومت کو اپنی مسلمان دشمن پالیسیاں ترک اورکشمیرکوآزاد کرنا ہوگا۔ پاکستانی قوم اپنی فوج کے ساتھ کھڑی ہے اورانشاء اللہ اپنے مثالی اتحاد سے ہم دشمن کی ہرسازش کو ناکام بنادیں گے اور ہمارا دشمن ناکام ونامراد رہے گا۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیرصدارت بدھ کو روز ہونے والی کور کمانڈرز کانفرنس میں قومی اور علاقائی سیکیورٹی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا اس موقعے پر یہ فیصلہ کیا گیا کہ بھارت کے مذموم مقاصد کو ناکام بناتے رہیں گے' ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار کے مطابق شرکاء نے افغانستان میں پرتشدد واقعات میں کمی اور افغان مفاہمتی عمل میں مسلسل مثبت پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔
بھارت کی جانب سے مسلسل سرحدی خلاف ورزیوں اور پاکستان کو نقصان پہنچانے کی ریشہ دوانیوں کے پس منظر میں کورکمانڈرز کانفرنس میں سرحدوں کے دفاع کو یقینی بنانے اور بھارت کی سازشوں کو ناکام بنانے کا عزم صمیم ہر پاکستانی کے دل کی آواز ہے۔ پاک فوج نہ صرف سرحدوں بلکہ ہماری نظریاتی اساس کی بھی محافظ اور نگہبان ہے۔
اس وقت جب کہ کورونا وائرس کی وباء نے دنیا بھر میں طرز حیات اور سوچ کے زاویوں کو بدل دیا ہے ایسے میں دشمنی پر مبنی سوچ اورنفرت کو پروان چڑھانے کی بھارتی روش میں رتی بھر فرق نہیں آیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق کشمیرکی نہتی شہری آبادی کو نشانہ بنانے اور دہشت گرد تنظیموں کے لیے بھارت کی کھلی مددکو بھی بے نقاب کیا جائے گا۔ ایک ایسا ملک جوآبادی کے لحاظ سے پاکستان سے چھ گنا بڑا ہے، اس نے پاکستان سمیت دیگرپڑوسی ممالک کے ساتھ تنازعات کا ایک لامتناہی سلسلہ شروع کر رکھا ہے، جو اس کی فطرت میں موجود ''فساد'' کا پتہ دیتی ہے۔بھارت نے پاکستان کے ساتھ ساتھ چین سے بھی سرحدی محاذ آرائی شروع کر رکھی ہے۔
پاکستان اپنی قومی اور علاقائی سلامتی سے ہرگزغافل نہیں ، سپاہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ کی ولولہ انگیزقیادت میں پاک فوج دشمن کو ناپاک عزائم کو خاک میں ملانے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔اقوام متحدہ سمیت تمام عالمی قوتوں اس حقیقت سے بخوبی آگاہ ہیں کہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارت کی اشتعال انگیزی کسی صورت رکنے میں نہیں آ رہی اور تقریباً ہرروز بھارتی فوج ایل او سی کے اس طرف شہری آبادی کو نشانہ بنا رہی ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم نے چنگیزی مظالم کو بھی مات دے دی ، بھارتی اقدامات کا مقصد کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کچلنا ہے مگر کشمیریوں نے ان گنت قربانیاں دے کر یہ ثابت کر دیا کہ کوئی بھی بھارتی ظلم انھیں آزادی کی راہ سے نہیں ہٹا سکتا۔ کشمیر میں جاری بھارتی ریاستی دہشت گردی پرمہذب دنیا کی خاموشی افسوسناک ہے۔یہ بھی حقیقت ہے کہ پاکستان، پڑوسی ملک بھارت کی اشتعال انگیزیوں کا بھر پور جواب دے رہا ہے ۔
بھارت ایک طرف ہماری سرحدوں پر مسائل میں مسلسل اضافہ کر رہاہے تو دوسری طرف وہ اپنے ہاں بسنے والی اقلیتوں کے ساتھ جو کربناک سلوک کررہا اس سے انسانیت بھی کانپ اٹھی ہے۔''اکھنڈ بھارت'' کا راگ الاپنے والے بھارتی لیڈروں کی خدمت میں عرض ہے کہ برصغیر، پاک وہند کبھی بھی اکھنڈ نہیں رہا ، لیکن ''ہندوتوا'' کا نظریہ انتہا پسند ہندوؤں کو کسی کروٹ چین نہیں لینے دیتا اور ہر وقت ان کے سر پر تشدد اورجنگی جنون سوار رہتا ہے۔ ہمسایہ ممالک کے خلاف سازشیں اور ان پر حملے بھارت کی تاریخ کا حصہ ہیں۔
پاکستان کو دولخت کرنے کی ناپاک سازش اندراگاندھی نے کی۔ مشرقی پاکستان میں مغربی پاکستان کے حوالے سے انتہائی منظم انداز میں نفرت پھیلائی گئی۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کچھ عرصہ قبل بنگلہ دیش میں منعقدہ ایک تقریب میں اعتراف کرچکے ہیں کہ ''بھارت نے یہ جنگ مشرقی پاکستان میں خود لڑی۔'' الغرض پاکستان کو نقصان پہنچانے کے لیے بھارت نے پھر اپنی مذموم سازشوں کا سلسلہ بلوچستان میں شروع کر دیا ہے۔
بھارتی جاسوس کلبھوشن کی گرفتاری نے بھارت کے خفیہ عزائم کو عیاں کیا کہ وہ اپنے ہمسایہ ممالک کے داخلی معاملات میں مداخلت اور دہشت گردی کروانے میں ملوث ہے۔ ہماری سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان میں ایسے شرپسند عناصر اور دہشت گردوں کا نیٹ ورک توڑ دیا ،اور وہاں پرترقی کا سفر 'سی پیک' کی صورت جاری ہے۔
بھارت جواپنے مذموم مقاصدکی تکمیل چاہتا ہے، اور اپنے پڑوسی ممالک کو ہڑپ کرنے کے خواب دل میں سجائے بیٹھا ہے، اگر ان حالات کا غیر جانبدارانہ طور پر تجزیہ کیا جائے تو یہ حقیقت کھل کر سامنے آتی ہے کہ بھارت میں مذہب اورذات پات کے نام پر تقسیم بڑھ رہی ہے' کوئی بھی اقلیت اور نچلے درجے کا شہری، مذہبی انتہا پسند ہندوؤں کے ہاتھوں سے محفوظ نہیں۔ آر ایس ایس ، بھارتی جنتا پارٹی، بجرنگ دل ' شیوسینا اور وشواہندو پریشد نے خاص طور پر مسلمانوں ، عیسائیوں اور سکھوں کو ٹارگٹ کر رکھا ہے۔
بھارت کی موجودہ سیاسی قیادت میں زیادہ ترسیاست دان آر ایس ایس، راشٹریہ سویم سیوک سنگھ سے تربیت یافتہ ہیں، یعنی انتہاپسندی بھارت کے سیاست دانوں اورمقتدرہ میں سرایت کرچکی ہے، یہی وجہ ہے کہ دوسرے ممالک میں مداخلت کرنے والی مودی سرکار یہ بھول رہی ہے کہ ان کے اپنے ملک میں علیحدگی کی67 تحریکیں چل رہی ہیں۔ پاکستانی عوام کو یہ بات ہرگز نہیں بھولنی چاہیے کہ بھارت کی یہ ناپاک خواہش ہے کہ ہمارے ملک کو پھرکسی طرح تقسیم کیا جائے، لیکن اس بار ایسا نہیں ہوگا۔ پاکستانی قوم میں مثالی اتحاد اور یکجہتی پائی جاتی ہے۔ پاکستانی عوام ، حکومت اور فوج ایک پیج پر ہیں اور یہ دشمن کی ہر سازش کے خلاف انشاء اللہ سیسہ پلائی ہوئی دیوار ثابت ہونگے۔
لداخ میں چینی فوج سے جھڑپ میں بیس بھارتی فوجیوں کی ہلاکت بھی بھارت کے منہ پرایک طمانچہ ہے جو چین نے رسیدکیا ہے۔ اسی تناظر میں چینی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت چین کی علاقائی خودمختاری کے عزم کو ہلکا نہ لے اور موجودہ صورتحال کو غلط رخ نہ دے۔ ادھر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ ان کا ملک امن کا خواہاں ہے لیکن اشتعال انگیزی پر منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔یہ 15 جون کو وادی گلوان میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر ہونے والی جھڑپ پر انڈین وزیراعظم کا باقاعدہ طور پر پہلا بیان ہے۔
نریندرمودی نے اپنے ملک کو ''امن کا خواہاں '' قرار دیا ہے، حیرت ہے جھوٹ بھی بولا جارہا ہے اور وہ بھی اتنی ڈھٹائی کے ساتھ ۔ ایک ایسا وزیر اعظم جو تعصب اورنفرت پھیلانے میں اپنا ثانی نہیں رکھتا،جسے ہمارے وزیراعظم عمران خان ہٹلرکا پیروکارکہہ چکے ہیں۔ وہ جوگجرات کے قصاب کا خطاب پاچکا ہے، ایسی سیاسی جماعت اورملک کا سربراہ بنا ہوا ہے،جس نے اپنے پڑوسی ممالک میں سازشوں کے جال بچھائے ہوئے ہیں، وہ امن کا خواہاں کیونکر ہوسکتا ہے۔گزشتہ سال اگست سے مقبوضہ کشمیر کے باسی لاک ڈاؤن جیسے ظلم کا شکار ہیں۔ اقوام عالم اپنے ذاتی مفادات کی اسیر بن کر ان مظلوم کشمیریوں کی داد رسی تاحال نہیں کرپائی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں جاری لاک ڈاؤن عالم انسانیت کے ضمیر پرایک بوجھ بن چکاہے۔
خطے میں جبتک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوگا، اس وقت تک امن کی امید کرنا عبث ہے۔ ہم بحیثیت پاکستانی قوم یہ یقین کامل رکھتے ہیں کہ جلد ہی کشمیری عوام کی جدوجہد بھی رنگ لائے گی اوران حالات میں عالمی امن کے ٹھیکیداروں کوکردار ادا کرنے کی ضرورت ہے جس کی طرف پاکستان بار بار توجہ دلارہا ہے، اگر خطہ میں قیام امن کی فضاء کو پائیدار بنیادوں پر استوارکرنا ہے تو بھارتی حکومت کو اپنی مسلمان دشمن پالیسیاں ترک اورکشمیرکوآزاد کرنا ہوگا۔ پاکستانی قوم اپنی فوج کے ساتھ کھڑی ہے اورانشاء اللہ اپنے مثالی اتحاد سے ہم دشمن کی ہرسازش کو ناکام بنادیں گے اور ہمارا دشمن ناکام ونامراد رہے گا۔