غصہ اور ’موڈ سوئنگ‘ یونس خان کیلیے خطرہ قرار
تحمل ضروری ہے،بیٹنگ کوچ بننے کے بعد مزاج قابو میں رکھنا ہوگا،رمیز راجہ
PESHAWAR:
غصے اور 'موڈ سوئنگ' کو یونس خان کے نئے کیریئر کیلیے خطرہ قرار دیا جانے لگا۔
دورہ انگلینڈ کیلیے پاکستان کرکٹ بورڈ نے یونس خان کو سینئر ٹیم کا بیٹنگ کوچ مقرر کیا ہے۔ سابق اوپننگ بیٹسمین رمیز راجہ نے اس حوالے سے کہا کہ یونس چونکہ سنجیدہ مزاج کے انسان ہیں اس لیے کسی بھی وقت غصے میں آسکتے ہیں، ان کا موڈ ہر پل بدلتا رہتا ہے، اس بات کا ہمیشہ ہی خطرہ موجود رہے گا کہ انھیں کیا بات ناگوار گزرے اور وہ ذمہ داری چھوڑ کر چلتے بنیں، کوچنگ دراصل مین مینجمنٹ کا نام اور آپ کو بہت زیادہ صبروتحمل کی ضرورت ہوتی ہے، اگر آپ اپنے غصے کو کنٹرول نہیں کرسکتے تو پھرکامیاب کوچ نہیں بن سکتے، نئی ذمہ داری میں چیزیں ایک حد تک یونس کے کنٹرول میں ہوں گی، اگر انھیں وہ تمام اختیار نہ بھی ملیں جو وہ چاہتے ہیں تب بھی اپنے نئے کردار سے ہم آہنگ ہونا ہوگا۔
رمیز راجہ نے مزید کہا کہ کوچنگ سیٹ اپ میں یونس خان کی موجودگی بہرحال نوجوان کھلاڑیوں کیلیے بہت ہی فائدہ مند ہے، وہ ان کیلیے بہترین کرکٹنگ ماحول بنا سکتے ہیں، بیٹسمین ان سے اسپن بولنگ کو کھیلنے کا فن اور وکٹوں کے درمیان تیزی سے رننگ سیکھ سکتے ہیں، وہ فیلڈنگ ڈپارٹمنٹ میں بھی بہت اہم کردار ادا کریں گے، مجموعی طور پر کھلاڑیوں کے پاس ان سے بہت کچھ سیکھنے کا سنہری موقع موجود ہوگا۔
غصے اور 'موڈ سوئنگ' کو یونس خان کے نئے کیریئر کیلیے خطرہ قرار دیا جانے لگا۔
دورہ انگلینڈ کیلیے پاکستان کرکٹ بورڈ نے یونس خان کو سینئر ٹیم کا بیٹنگ کوچ مقرر کیا ہے۔ سابق اوپننگ بیٹسمین رمیز راجہ نے اس حوالے سے کہا کہ یونس چونکہ سنجیدہ مزاج کے انسان ہیں اس لیے کسی بھی وقت غصے میں آسکتے ہیں، ان کا موڈ ہر پل بدلتا رہتا ہے، اس بات کا ہمیشہ ہی خطرہ موجود رہے گا کہ انھیں کیا بات ناگوار گزرے اور وہ ذمہ داری چھوڑ کر چلتے بنیں، کوچنگ دراصل مین مینجمنٹ کا نام اور آپ کو بہت زیادہ صبروتحمل کی ضرورت ہوتی ہے، اگر آپ اپنے غصے کو کنٹرول نہیں کرسکتے تو پھرکامیاب کوچ نہیں بن سکتے، نئی ذمہ داری میں چیزیں ایک حد تک یونس کے کنٹرول میں ہوں گی، اگر انھیں وہ تمام اختیار نہ بھی ملیں جو وہ چاہتے ہیں تب بھی اپنے نئے کردار سے ہم آہنگ ہونا ہوگا۔
رمیز راجہ نے مزید کہا کہ کوچنگ سیٹ اپ میں یونس خان کی موجودگی بہرحال نوجوان کھلاڑیوں کیلیے بہت ہی فائدہ مند ہے، وہ ان کیلیے بہترین کرکٹنگ ماحول بنا سکتے ہیں، بیٹسمین ان سے اسپن بولنگ کو کھیلنے کا فن اور وکٹوں کے درمیان تیزی سے رننگ سیکھ سکتے ہیں، وہ فیلڈنگ ڈپارٹمنٹ میں بھی بہت اہم کردار ادا کریں گے، مجموعی طور پر کھلاڑیوں کے پاس ان سے بہت کچھ سیکھنے کا سنہری موقع موجود ہوگا۔