سربراہ بینکنگ کورٹ V کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ملتوی
ز سومرو کی والدہ کو بنگلے کے متعلق دستاویز کی فراہمی توہین عدالت کے زمرے میں آتی ہے.
سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس سجاد علی شاہ اور جسٹس شفیع صدیقی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے بینکنگ کورٹVکے سربراہ کیخلاف توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے4گواہوں کے بیانات قلمبند کیے اور مزید سماعت11ستمبر کیلیے ملتوی کردی۔
بدھ کو درخواست کی سماعت جسٹس سجاد علی شاہ کے چیمبر میں ہوئی، یاور قادر نامی شخص نے خواجہ شمس الاسلام ایڈووکیٹ کے توسط سے توہین عدالت کی درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیارکیا ہے کہ بینکنگ کورٹ نے صوبائی وزیر قانون ایاز سومرو کے دبائو پر ان کی والدہ کے حق میں بنگلہ نمبر 91-B/IIIڈیفنس فیز فائیو کی ڈگری جاری کردی۔
ہائیکورٹ کے حکم امتناع کے باوجود بنگلے کی دستاویزات بھی ان کی والدہ کے حوالے کردیں، انھوں نے کہا کہ ہائیکورٹ کا حکم امتناع بینکنگ کورٹ کے سربراہ کے علم میں آچکا تھا اس کے باوجود ایاز سومرو کی والدہ کو بنگلے کے متعلق دستاویز کی فراہمی توہین عدالت کے زمرے میں آتی ہے ۔
بدھ کو درخواست کی سماعت جسٹس سجاد علی شاہ کے چیمبر میں ہوئی، یاور قادر نامی شخص نے خواجہ شمس الاسلام ایڈووکیٹ کے توسط سے توہین عدالت کی درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیارکیا ہے کہ بینکنگ کورٹ نے صوبائی وزیر قانون ایاز سومرو کے دبائو پر ان کی والدہ کے حق میں بنگلہ نمبر 91-B/IIIڈیفنس فیز فائیو کی ڈگری جاری کردی۔
ہائیکورٹ کے حکم امتناع کے باوجود بنگلے کی دستاویزات بھی ان کی والدہ کے حوالے کردیں، انھوں نے کہا کہ ہائیکورٹ کا حکم امتناع بینکنگ کورٹ کے سربراہ کے علم میں آچکا تھا اس کے باوجود ایاز سومرو کی والدہ کو بنگلے کے متعلق دستاویز کی فراہمی توہین عدالت کے زمرے میں آتی ہے ۔