ملک میں کورونا کی تباہ کاریاں جاں بحق افراد کی تعداد 3500 سے تجاوز کرگئی

مزید 4 ہزار951 افراد میں کورونا کی تصدیق، کیسز کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 79 ہزار 505 ہوگئی

ملک بھر میں کورونا وائرس کے 68 ہزار 92 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں (فوٹو: فائل)

ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے مزید مریض جاں بحق ہوگئے جس کے بعد اس وائرس سے لقمہ اجل بننے والوں کی مجموعی تعداد 3 ہزار 558 ہوگئی۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق ملک بھر میں 24 گھنٹوں کے دوران 31 ہزار 681 ٹیسٹ کیے گئے جب کہ مجموعی طور پر 10 لاکھ 42 ہزار 787 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر سے کورونا وائرس کے مزید ہزاروں کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد ایک لاکھ 79 ہزار 505 ہو گئی جن میں سے 68 ہزار 92 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔

سندھ میں کورونا کے مصدقہ مریضوں کی تعداد 69 ہزار 628، پنجاب میں 65 ہزار 739، خیبرپختونخوا میں 21 ہزار 997، بلوچستان میں 9 ہزار 475، اسلام آباد میں 10 ہزار 662، آزاد کشمیر میں 845 اور گلگت بلتستان میں ایک ہزار 288 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔

ملک میں کورونا کے مزید 150 سے زائد مریض جاں بحق ہوگئے جس کے بعد اس وائرس سے لقمہ اجل بننے والوں کی مجموعی تعداد 3 ہزار 558 ہوگئی ہے۔


کورونا وائرس کے باعث سب سے زیادہ اموات پنجاب میں ہوئی ہیں جہاں ایک ہزار 407 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ سندھ میں ایک ہزار 48، خیبر پختونخوا میں 808، اسلام آباد میں 98، گلگت بلتستان میں 21، بلوچستان میں 100 اور آزاد کشمیر میں 19 افراد کورونا وائرس سے جاں بحق ہو چکے ہیں۔

کورونا وائرس اور احتیاطی تدابیر:

کورونا وائرس کے خلاف یہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے اس وبا کے خلاف جنگ جیتنا آسان ہوسکتا ہے۔ صبح کا کچھ وقت دھوپ میں گزارنا چاہیے، کمروں کو بند کرکے نہ بیٹھیں بلکہ دروازہ کھڑکیاں کھول دیں اور ہلکی دھوپ کو کمروں میں آنے دیں۔ بند کمروں میں اے سی چلاکر بیٹھنے کے بجائے پنکھے کی ہوا میں بیٹھیں۔

سورج کی شعاعوں میں موجود یو وی شعاعیں وائرس کی بیرونی ساخت پر ابھرے ہوئے ہوئے پروٹین کو متاثر کرتی ہیں اور وائرس کو کمزور کردیتی ہیں۔ درجہ حرارت یا گرمی کے زیادہ ہونے سے وائرس پر کوئی اثر نہیں ہوتا لیکن یو وی شعاعوں کے زیادہ پڑنے سے وائرس کمزور ہوجاتا ہے۔

پانی گرم کرکے تھرماس میں رکھ لیں اور ہر ایک گھنٹے بعد آدھا کپ نیم گرم پانی نوش کریں۔ وائرس سب سے پہلے گلے میں انفیکشن کرتا ہے اوروہاں سے پھیپھڑوں تک پہنچ جاتا ہے، گرم پانی کے استعمال سے وائرس گلے سے معدے میں چلا جاتا ہے، جہاں وائرس ناکارہ ہوجاتا ہے۔
Load Next Story