کمپنیز ایکٹ میں ترامیم پاکستان کے مفادات کے خلاف ہیں ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل
کمپنیز ایکٹ میں ترامیم کے بعد کچھ کمپنیاں ناجائز فائدہ اٹھا سکتی ہیں، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ حکومتِ پاکستان نے کمپنیز ایکٹ میں 10 مختلف ترامیم کی ہیں، جو پاکستان کے مفادات کے خلاف ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے کمپنیز ایکٹ میں ترامیم پر تحفظات کا اظہارکرتے ہوئے وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان، قومی احتساب بیورو (نیب) اور سپریم کورٹ کو خط لکھا ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: پاکستان میں کرپشن نہیں بڑھی، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نےخط میں کہا ہے کہ کمپنیز ایکٹ میں حکومتِ پاکستان نے 10 مختلف ترامیم کی ہیں، کمپنیز ایکٹ میں ترامیم پاکستان کے مفادات کے خلاف ہیں، اس سلسلے میں ایک شکایت موصول ہوئی ہے جس میں شدید اعتراضات کیے گئے ہیں، کچھ کمپنیاں ان ترامیم کا ناجائز فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ کمپنیز ایکٹ میں ترامیم ایمانداری کے ساتھ بزنس کرنے کے اصولوں کے خلاف ہیں، اس سے بیرون ملک بے نامی اثاثہ جات رکھنے والوں کو مدد ملے گی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے کمپنیز ایکٹ میں ترامیم پر تحفظات کا اظہارکرتے ہوئے وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان، قومی احتساب بیورو (نیب) اور سپریم کورٹ کو خط لکھا ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: پاکستان میں کرپشن نہیں بڑھی، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نےخط میں کہا ہے کہ کمپنیز ایکٹ میں حکومتِ پاکستان نے 10 مختلف ترامیم کی ہیں، کمپنیز ایکٹ میں ترامیم پاکستان کے مفادات کے خلاف ہیں، اس سلسلے میں ایک شکایت موصول ہوئی ہے جس میں شدید اعتراضات کیے گئے ہیں، کچھ کمپنیاں ان ترامیم کا ناجائز فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ کمپنیز ایکٹ میں ترامیم ایمانداری کے ساتھ بزنس کرنے کے اصولوں کے خلاف ہیں، اس سے بیرون ملک بے نامی اثاثہ جات رکھنے والوں کو مدد ملے گی۔